بسم اللہ، دسمبر کی آمد آمد ہے ۔سردی نے زور پکڑنا شروع کردیا ہے۔کراچی کا دن بے شک بے ضرر اور بے خطر ہوتا ہے مگر دِن ڈھلے تا بہ سحر درجہ ٔ حرارت گرتا ہی چلاجاتا ہے یہاں تک کہ سورج طلوع ہوکر غصے سے ٹھنڈ کو ڈانٹ نہ پلادے اور یاد نہ کرادے کہ یہ کراچی ہے ، یہاں شدیدسردی کا داخلہ منع ہے۔۔۔۔۔۔
 
تصورکیجیے اِس وقت ملک کے باقی شہروں کو سردی نے کس بری طرح جکڑا ہوا ہوگا ۔بالخصوص پہاڑی علاقوں کشمیر اور ہزارہ کی یخ بستہ سردیوں میں زندگی اپنا ہی پتا پوچھتی پھررہی ہوگی۔۔۔۔۔
 
ٹانگیں ورلڈ کپ پر دھرے مچل مارش فتح کے احساس سے سرشار تھا اورشکیل احمدخان، میر و مرزا کے دو اشعارمیں باہم مطابقت سے لطف اندوز ہورہاہے:
دِل کو پیٹوں۔ وَ ۔یا۔جگر کو میؔر
مجکو۔دونوں سے۔ آشنائی تھی
مرزاغالؔب
حیراں ہوں دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں
مقدور ۔ہو تو ۔ساتھ رکھوں ۔ نوحہ گر کو میں​
 
آخری تدوین:
Top