شکیل احمد خان23
محفلین
عرب کو عجم سے کیا ضد تھی ؟کوئی نہیں ، کوئی بھی تو نہیں سِوائے اِس کے کہ اُنھیں زبان دانی میں دنیائے غیرعرب سے اپنے تفوق کا پکایقین اوراِس پر تفاخر کا شدیداحساس تھا۔۔۔
آخری تدوین:
لوگ کم ہیں مگر شکر ہے کہ آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہا ہے یہ دھاگا بھیکیا بات ہے اس دھاگے میں کوئی نہیں آرہا ؟؟
اب کیا کسی سے عشق کا دعویٰ کرے کوئییہ سوا ل، جو شوکت صدیقی نے اپنوں سے کیا تھا ،جواب کی تلاش میں بھٹکتے بھٹکتے لندن نکل گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترے۔ جمال۔ کی ۔تصویر کھینچ دو ں لیکن زباں میں آنکھ نہیں،آنکھ میں زبان نہیں | جگؔر مرادآبادی کے اِس شعرسے آنندبخشی صاحب نے فلم مائی لوکے ایک گیت کا بند یوں کشید کیا: | تجھ کو دیکھا ہے میری نظروں نے تیری تعریف ہو مگر کیسے کہ بنے یہ نظر زباں کیسے کہ بنے یہ زباں نظر کیسے نہ زباں کو دکھائی دیتا ہے نہ نگاہوں سے بات ہوتی ہے ذکر ہوتا ہے جب قیامت کا تیرے جلووں کی بات ہوتی ہے تو جو چاہے تو دن نکلتا ہے تو جو چاہے تو رات ہوتی ہے |