بجائے نثر میں طبعزاد جملہ لکھوں کیوں نہ کسی کا شعر پیش کردوں:
اب کیا بتاؤں میں ترے ملنے سے کیا ملا
عرفانِ غم ہوا مجھے اپنا پتا ملا
کے ایل سیگل نے اپنے عروج کے زمانے میں اساتذہ کی بعض غزلیں پرائیوٹ مجالس میں بھی گائی تھیں ۔ یہ اُن میں سے ایک ہے ۔ کلام سیماب اکبرآبادی کا ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
بجائے نثر میں طبعزاد جملہ لکھوں کیوں نہ کسی کا شعر پیش کردوں:
اب کیا بتاؤں میں ترے ملنے سے کیا ملا
عرفانِ غم ہوا مجھے اپنا پتا ملا
کے ایل سیگل نے اپنے عروج کے زمانے میں اساتذہ کی بعض غزلیں پرائیوٹ مجالس میں بھی گائی تھیں ۔ یہ اُن میں سے ایک ہے ۔ کلام سیماب اکبرآبادی کا ہے۔
پھر ہم سے بھی شعر سن لیجیے بھیا

ہمیں کیا غم قیامت میں جو پرسش ہونے والی ہے
کہ جب وہ فتنہ گر آیا تو پھر میدان خالی ہے

کدورت دل کی جو فریاد کرنے سے نکالی ہے
وہ کہتے ہیں محبت پر ہماری خاک ڈالی ہے
 

عظیم

محفلین
ٹوکرا بھر کر شکریہ بھی قبول فرمائیں میری دو غزلوں کو سمت میں جگہ عنایت فرمانے کے لیے۔ مجھے تو ایک غزل شامل کیے جانے کا انتظار تھا جس کا آپ نے ذکر بھی فرمایا تھا
 

الف عین

لائبریرین
ٹوکرا بھر کر شکریہ بھی قبول فرمائیں میری دو غزلوں کو سمت میں جگہ عنایت فرمانے کے لیے۔ مجھے تو ایک غزل شامل کیے جانے کا انتظار تھا جس کا آپ نے ذکر بھی فرمایا تھا
ثمر ہے یہ تمہاری محنت کا، جو تمہاری لا تعداد غزلوں پر میرے شدت کے پوست مارٹم سے مایوس نہیں ہوئے اور ان سے کچھ سیکھا ہی ہو گا جو آج کل بہت بہتر شاعری کرنے لگے ہو
 
جامن کا آموں کے موسم میں آنا اور آموں سے کچھ پہلے یا لگ بھگ اِس کے ساتھ ہی بازاروں سے اُٹھ جانا، شاید آموں کے سائیڈ افیکٹس سے بچنے کے لیے بطوردوا کےہے۔چنانچہ آموں کے شوقین اِس موسم میں ٹھہر ٹھہر کر کم ازکم ایک کلو جامن ضرور کھائیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ ڈاکٹر اور حکیم کی ہدایت نہیں آموں کے رسیا کا مشورہ ہے، جناب۔​
 
آخری تدوین:
حاصلِ کلام یہ کہ شاہ بلیغ الدین ایک خوبصورت آواز کے مالک،شبنم فشاں مقرر،شیریں کلام مبلغ،باعمل مذہبی اسکالراورمدبرانہ سوچ کے حامل رکنِ قومی اسمبلی تھے ۔اُن کی ریڈیو پاکستان کے پروگرام’’حی علیٰ الفلاح‘‘کے تحت نشر کی جانیوالی تقریریں سننے والوں پر وجد طاری کردیتی تھیں:​
پیدا کہاں ہیں ایسے ۔پراگندہ طبع لوگ
افسوس تم کو میؔر سے صحبت نہیں رہی​
 
آخری تدوین:
Top