وہ قصہ جس کا ہلکاسا اِشارہ اوپر اپنے مراسلے میں میں نے کیا، دراصل غالؔب کے ایک خط سے ماخوذ ہے ، جو اُنھو ں نے اپنے دوست چودھری عبدالغفورکو 1860ء میں لکھاتھا۔چودھری صاحب غالب کے نہ صرف دوست تھے بلکہ شعروسخن میں اُن کے معتقد اور اُن کی اعلیٰ پائے کی نثر کے مداح تھے۔غالب کے خطوط جمع کر کے پہلے پہل اُنھیں شایع کرنے کی ابتداء لگ بھگ اُن ہی سے ہوئی ۔۔۔۔

 
آخری تدوین:

عظیم

محفلین
یہ بھی اچھا ہے کہ اطلاع دے کر رخصت ہوں، تا کہ انتظار نہ رہے کسی کو، اور معلوم ہو سکے کہ کون اب موجود نہیں۔
 
Top