پر دل کے ٹکرے گرانا کیوں ہے ۔۔۔۔۔
ٹکڑے !!!
سب کہنے کی باتیں ، زبان کے مزے یا قلم کی گلکاریاں ہیں آپاجی، ورنہ زندگی کی تگ وتاز کہاں دم لینے دیتی ہے کہ عملاً اور فعلاًدل کے پرزے اُڑنےیا اُڑانے کا تماشاکریں کرائیں دیکھیں دکھائیں۔یہ متحرک تصویریں دیکھ کر خیال کو بھی جنبش ہوئی کہ دل پر محمد رفیع کا فلم پیار کی جیت کا یہ گانا’’دل کے ٹکڑے ہزار ہوئے ‘‘ اور شطرنج پر اقبال کا یہ شعر’’بیچارہ پیادہ ‘‘ جوڑا جاسکتا ہے ۔۔۔۔۔
شطرنج کے سارے مہرے اِس اینی میٹڈ تصویرمیں سماگئے ہیں چنانچہ پیادہ پیدل کو کہتے ہیں اور فرزیں شطرنج کی زبان میں وزیرکو کہاجاتا ہے ۔ گھوڑا، ہاتھی، رُخ اِن کے علاوہ ہیں ۔شطرنج کے باقاعدہ عالمی مقابلے ہوتے ہیں اورنہیں معلوم کب کب ہوتے ہیں ۔گوگل کیا جائے تو تمام معلومات حاصل ہوجائیں گی ۔چنانچہ یہاں درونِ خانہ کھیلے جانے والے اِس کھیل کی معلومات کاپی پیسٹ کرنا عبث ہے ۔البتہ معلومات گوگل سے لیں اور بیان اپنے الفاظ میں کریں تواِس سے لکھنے لکھانے کی مشق کو تقویت ملتی ہے اور ایک اُردُو کی ویب گاہ پر برسرِ عام اُردُو کی خدمت بھی ہوجاتی ہے۔۔۔۔۔
اُردُو جو محتاج ہے اِس وقت اہلِ اُردُو کی سنجیدہ توجہ کی ، اُردُو جو طلبگار ہے پڑھے لکھوں سے علمی اور ادبی لب ولہجے میں شستہ و شائستہ تحریروں کی اور اُردُو جو جاں بلب ہے یہ سب کچھ نہ دیکھ کر۔۔۔۔۔۔۔​
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
اُردُو جو محتاج ہے اِس وقت اہلِ اُردُو کی سنجیدہ توجہ کی ، اُردُو جو طلبگار ہے پڑھے لکھوں سے علمی اور ادبی لب ولہجے میں شستہ و شائستہ تحریروں کی اور اُردُو جو جاں بلب ہے یہ سب کچھ نہ دیکھ کر۔۔۔۔۔۔۔​
تو پھر
”زبانِ یارِ مَن ترکی و من ترکی نمی دانم“
بہتر یہ ہے کہ یار دوست بنانے سے پہلے اُس کی زبان سیکھ لی جائے۔ یا اُس کو اپنی زبان سکھا دی جائے البتہ یہ دوسری بات خطرے سے خالی نہیں ہے۔
 
جواب گنگا کے تذبذب اور نیمے بروں ، نیمے دروں کا یہ ہے کہ کبھی کبھی اگر ایسا ہوجائے کہ جیسا ہوا تو اپنے دل ودماغ ، گردوں اور پھیپھڑوں کو پہلے سے تیار ،خبردار اور ہوشیار رکھاجائے اور یہ گیت سنوادیا جائے:​
محبت میں تیرے سر کی قسم ایسا بھی ہوتا ہے​
 

سیما علی

لائبریرین
ثمرین !دیکھو آپا نے لڑی کو متذبذب کردیا ہے ۔پوچھ رہی ہے میں اُلٹی گنگا ہوں جیسے آپا سمجھ رہی ہیں یا سیدھی جیسا کہ دستور چلا آرہاتھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چائے نہ پی ہو بھیا تو یہی ہوتا ہے
الٹی لڑی کی عادت ایسی ہوئی کہ سیدھی گنگا کو بھی الٹا بہا دیا
😊😊😊😊😊😊
اب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د ڈ ذ‌ ر‌ ڑ ز ژ س ش ص
ض ط‌ ظ ع غ ف ق ک گ ل م ن و ہ ھ ء ی ے

ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

 

سیما علی

لائبریرین
جواب گنگا کے تذبذب اور نیمے بروں ، نیمے دروں کا یہ ہے کہ کبھی کبھی اگر ایسا ہوجائے کہ جیسا ہوا تو اپنے دل ودماغ ، گردوں اور پھیپھڑوں کو پہلے سے تیار ،خبردار اور ہوشیار رکھاجائے اور یہ گیت سنوادیا جائے:​
محبت میں تیرے سر کی قسم ایسا بھی ہوتا ہے​
حال سے بے حال ہوئے
محبت
میں
 
Top