ا۔ ب۔ پ۔ نمبر 61

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ماہی احمد

لائبریرین
گمان غالب ہے کی اردو آپ کا اوڑھنا بچھونا ہے، تبھی فوراً غلطی پکڑ لیتے ہیں، یوں جیسے بلی چوہے کی تاک میں ہو اور جہاں نظر آیا فوراً پکڑ لیا۔
 
لازم ہے کہ یہاں اپنا ہی ایک شعر نقل کر دوں اوڑھنے بچھونے کے بارے میں:
خم و پیچ زلف جاناں، مرا اوڑھنا بچھونا
سرِ کوچۂ ملنگاں، مرا دل نہیں لگے گا
 
ہاے ہاے۔ یعنی ہمارے بقول ایسا ہے کہ:

جو اس نے مجھ پر کرم کیا ہے تو کانپ اٹھا ہے وجود سارا
جو ایسا ہے لطف کا کرشمہ، تو کیسا ہوگا عتاب یارو؟؟
 

ماہی احمد

لائبریرین
ہاے ہاے۔ یعنی ہمارے بقول ایسا ہے کہ:

جو اس نے مجھ پر کرم کیا ہے تو کانپ اٹھا ہے وجود سارا
جو ایسا ہے لطف کا کرشمہ، تو کیسا ہوگا عتاب یارو؟؟
برا مت مانئیے گا لیکن اگر پہلے مصرع میں سے "ہے" نکال دیں تو شعر کا حسن بڑھ جائے گا، آگے جناب کی مرضی۔
 
پر وزن اور بحر بھی تو کوئی چیز ہے۔ برا ماننے والے تو ہم ویسے بھی نہیں ہیں!
مرضی تو ہماری ہے درست لیکن "مصرع" کا تلفظ ہے "مسرا" اور جب "مسرے" کہنا ہوتا ہے تو "مصرعے" درست املا ہے! :);)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top