باتیں مہ جبین کی

امن ایمان

محفلین
مہ جبین آنی ب سے بہت بہت بہت ساری مبارک ہو:) ۔۔۔۔آپ کی تحریر سے ایسا بالکل نہیں لگ رہا کہ کسی نوآموز کی تحریر ہے۔۔۔مجھے حیرت ہورہی ہے کہ آپ اتنا عرصہ لکھے بغیر کیسے رہیں۔۔لکھنے کی صلاحیت تو خداداد ہوتی ہے اور پھر یہ سوچنے والے کے اندر بے چینی سی بھر دیتی ہے۔۔آپ کو پہلے کبھی لکھنے کا خیال نہیں آیا تھا؟؟ یوسف چاء آپ کا کارنامہ بھی لائق تحسین ہے۔میں ایک بات اور کہنا چاہوں گی کہ یہ جو کچھ بھی ہے اردو محفل کا اعجاز ہے۔
 

مہ جبین

محفلین
مہ جبین آنی ب سے بہت بہت بہت ساری مبارک ہو:) ۔۔۔ ۔آپ کی تحریر سے ایسا بالکل نہیں لگ رہا کہ کسی نوآموز کی تحریر ہے۔۔۔ مجھے حیرت ہورہی ہے کہ آپ اتنا عرصہ لکھے بغیر کیسے رہیں۔۔لکھنے کی صلاحیت تو خداداد ہوتی ہے اور پھر یہ سوچنے والے کے اندر بے چینی سی بھر دیتی ہے۔۔آپ کو پہلے کبھی لکھنے کا خیال نہیں آیا تھا؟؟ یوسف چاء آپ کا کارنامہ بھی لائق تحسین ہے۔میں ایک بات اور کہنا چاہوں گی کہ یہ جو کچھ بھی ہے اردو محفل کا اعجاز ہے۔

امن ایمان چندا !
ب سے بہت بہت بہت ساری مبارکباد قبول کی :)
پہلی بات تو یہ کہ میں نوآموز بھی نہیں ہوں کیونکہ میں نے ایسی کوشش بھی کبھی نہیں کی ۔۔۔۔۔۔۔ دوسری بات یہ کہ میں نے یہ سب کچھ کوئی تحریر لکھنے کے انداز سے نہیں لکھا ، بلکہ گاہے بگاہے محفلین مجھ سے سوالات کرتے رہے اور میں وقتاً فوقتاً اپنی سمجھ کے مطابق جوابات دیتی گئی
اور پھر ان سارے جوابات کو یوسف-2 بھائی نے ایک جگہ جمع کرکے ایک تحریر کی صورت دیدی تو وہ بہت ہی عام سی باتیں شاید کسی کام کی لگنے لگیں ۔۔۔۔۔۔ تو اس کا سارا کریڈٹ تو یوسف بھائی کو جاتا ہے :)
یہ تم سب کی محبت ، اپنائیت اور خلوص ہی ہے کہ جس نے مجھے عزت کے لائق سمجھا
اور اردو محفل کا اعجاز ہے کہ اس نے میرے جیسی کم گو کو بھی قوتِ گویائی عطا کی ورنہ حقیقت میں مجھے اپنے خیالات کے اظہار کا کوئی سلیقہ نہ تھا
یہاں کے بہت سے مخلص ارکان ایسے ہیں جن کی اپنائیت اور خلوص سے کئے گئے سوالات نے مجھے " مہ جبین " سے ملنے اور جاننے کے مواقع دیے
کیونکہ زندگی کی دوڑ میں بھاگتے بھاگتے ہم خود کو یکسر بھلا بیٹھتے ہیں ، اپنی پسند ناپسند بھی یاد نہیں رہتی لیکن جب سوالات کا سلسلہ شروع ہوا تو مجھے اپنے ذہن پر کافی زور ڈالنا پڑا کہ مجھے کیا پسند ہے اور کیا ناپسند :)
اردو محفل اور سب مخلص محفلین کا بیحد شکریہ
آخر میں اپنے پیارے بیٹے محمد امین کے لئے ڈھیروں ڈھیر دعائیں ، جو مجھے اس محفل میں لایا اور مجھے زندگی کے ایک انوکھے رنگ سے متعارف کروایا ۔۔۔۔ سدا خوش رہو اور آباد رہو میرے لعل
 

گل بانو

محفلین
مگر آپ کا انداز بیاں اپنی جگہ ایک ٹھوس حقیقت کو آشکار کر رہی ہے کہ آپ لکھ سکتی ہیں اس میں کونسا پاپڑ بیلنے ہوتے ہیں اب قلم اٹھائیے اور چھوٹی سی کہانی لکھ ڈالیئے ، آپ کے آس پاس یہ کہانیاں بکھری پڑی ہیں ماہ جبین جی بس اسے ایسے ہی بیان کردیں جیسا آپ دیکھ اور محسوس کر رہی ہیں ایک ہفتے کا وقت دے رہی ہوں جلدی سے کچھ لائینیں گھسیٹ دیجیئے شاباش میں اور یہاں کے اچھے لوگ منتظر ہیں :) اچھی بہن ہیں نا پیاری سی پلیز :thumbsup:
 

مہ جبین

محفلین
گل بانو اور نیلم کا خلوص سر آنکھوں پر ۔۔۔۔۔۔۔۔ وعدہ تو نہیں کرسکتی ، لیکن کوشش کرکے دیکھوں گی کہ میں ایسا کربھی سکتی ہوں یا نہیں ۔۔۔:thinking2:
گل بانو صرف ایک ہفتے کا وقت؟؟؟؟ تھوڑا زیادہ نہیں ہوسکتا؟؟؟ :confused4:
بہت شکریہ پڑھ کر پسند کرنے کا

جزاکم اللہ
 

مہ جبین

محفلین
میں نے تو یہ دھاگے نہیں پڑھے تھے جہاں سب باتیں ہوئیں۔ مجھے سب اک جگہ مل گیا۔ بہت خوبصورت باتیں
بہت شکریہ ذوالقرنین اپنا قیمتی وقت لگاکر پڑھنے کا ۔۔۔۔ جزاک اللہ
بہت معذرت کہ اتنے دنوں کے بعد تم کو جواب دے رہی ہوں
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت شکریہ ذوالقرنین اپنا قیمتی وقت لگاکر پڑھنے کا ۔۔۔ ۔ جزاک اللہ
بہت معذرت کہ اتنے دنوں کے بعد تم کو جواب دے رہی ہوں
ایسی باتوں کو پڑھنے کے لیے وقت نہیں لگتا۔۔۔ آپ اک بار شروع کر دیں تو بس بندہ ساتھ ساتھ بہتا جاتا ہے۔ :)
تاخیر کے لیے آپ کو معذرت کی ضرورت نہیں :)
 

گل بانو

محفلین
گل بانو اور نیلم کا خلوص سر آنکھوں پر ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ وعدہ تو نہیں کرسکتی ، لیکن کوشش کرکے دیکھوں گی کہ میں ایسا کربھی سکتی ہوں یا نہیں ۔۔۔ :thinking2:
گل بانو صرف ایک ہفتے کا وقت؟؟؟؟ تھوڑا زیادہ نہیں ہوسکتا؟؟؟ :confused4:
بہت شکریہ پڑھ کر پسند کرنے کا

جزاکم اللہ
چلیں جیسے آسانی ہو آپ کو مگر لکھنا ضرور ہے سُن لیں آپ (y)
 

محب اردو

محفلین
ماشاء اللہ تبارک اللہ ۔
بہت خوب صورت باتیں پڑھنے کو ملیں ۔ مہ جبین آپا نے کمال کردیا ۔ اللہ ان کے لیے دنیاوآخرت میں ذخیرہ بنائے ۔
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ اس طرح کی تحاریر میں کسی نہ کسی جگہ حق سے جھکاؤ ہو ہی جاتا ہے لیکن الحمد للہ اس ساری تحریر میں کم ازکم مجھے کوئی بات خلاف حقیقت محسوس نہیں ہوسکی ۔
ہوسکتا ہے اس تحریر کو متانت و سنجیدگی کے معیارات میں محصور رکھنے کی ایک وجہ یوسف ثانی بھائی کی نظر ثانی ہو ۔
مہ جبین آپا نے ایک جگہ لکھا ہے :
خاک مجھ میں کمال رکھا ہے
مصطفیٰ نے سنبھال رکھا ہے

میرے عیبوں پہ ڈال کر پردہ
مجھ کو اچھوں میں ڈال رکھا ہے
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
یہ عبارت شرعی اعتبار سے درست نہیں یوں کہنا چاہیے :

خاک مجھ میں کمال رکھا ہے
سب خدا نے سنبھال رکھا ہے
میرے عیبوں پہ ڈال کر پردہ
مجھ کو اچھوں میں ڈال رکھا ہے
جل جلالہ
البتہ علم عروض کے حوالے سے اس میں کوئی خامی آتی ہو تو پیشگی معذرت ۔
اسی طرح کے جذبات کا اظہار آپ نے ایک اور جگہ خوب موحدانہ انداز میں کیا ہے :
لحمدللہ رب العالمین​
اللہ رب العزت کا جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے کہ اس نے مجھ نکمی اور سیہ کار کو اپنے فضل و کرم سے اس قدر نوازا ہے کہ اسکے احسانات اور لطف و کرم کی شکر گزاری کے لئے میرے پاس وہ الفاظ ہی نہیں جو کماحقہ ادا کرسکوں۔ وہ رحیم و کریم ہے ، بڑائی صرف اُسی کو زیبا ہے اور وہ بے شک بے نیاز ہے ، بے شک تمام تعریف اُسی کے لئے ہے ۔ ہم اسکے عاجز اور حقیر بندے اسکی بے حد و بے شمار نعمتوں کا شکر ادا کر ہی نہیں سکتے​
اللہ آپ کو جزائے خیر عطا کرے ۔
حضور نبی کریم علیہ التحیۃ والتسلیم جب اس دنیا میں موجود تھے تو اللہ تعالی کے فضل و کرم سے امت کے لیے اتنا کچھ کیا کہ کوئی نبی اپنی امت کے لیے نہ کر سکا ۔ روز محشر میں پھر تمام سنیوں کی سفارش کرکے جو کسر رہ گئی پوری کردیں گے ۔
رہا اس درمیانی فترہ یعنی موت کے بعد اور روز محشر سے پہلے کا معاملہ ۔۔ تو یہاں حضور کی طرف ایسی کسی چیز کی نسبت نہیں کی جاسکتی بلکہ خود حضور کا ارشادگرامی ہے کہ میرے لیے دعا کروکہ اللہ مجھے مقام محمود عطا کرے ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں قحط پڑ گیا تو انہوں نے حضور کی بجائے آپ کے چچا عباس سے جو اس وقت زندہ تھے ان سے دعا کروائی تھی اگر حضور کی وفات کے بعد بھی ان سے دعا کرنا صحیح طریقہ ہوتا تو سیدنا عمر کبھی بھی حضرت عباس کو دعا کے لیے نہ کہتے ۔
 

نایاب

لائبریرین
ماشاء اللہ تبارک اللہ ۔
بہت خوب صورت باتیں پڑھنے کو ملیں ۔ مہ جبین آپا نے کمال کردیا ۔ اللہ ان کے لیے دنیاوآخرت میں ذخیرہ بنائے ۔
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ اس طرح کی تحاریر میں کسی نہ کسی جگہ حق سے جھکاؤ ہو ہی جاتا ہے لیکن الحمد للہ اس ساری تحریر میں کم ازکم مجھے کوئی بات خلاف حقیقت محسوس نہیں ہوسکی ۔
ہوسکتا ہے اس تحریر کو متانت و سنجیدگی کے معیارات میں محصور رکھنے کی ایک وجہ یوسف ثانی بھائی کی نظر ثانی ہو ۔
مہ جبین آپا نے ایک جگہ لکھا ہے :

یہ عبارت شرعی اعتبار سے درست نہیں یوں کہنا چاہیے :


البتہ علم عروض کے حوالے سے اس میں کوئی خامی آتی ہو تو پیشگی معذرت ۔
اسی طرح کے جذبات کا اظہار آپ نے ایک اور جگہ خوب موحدانہ انداز میں کیا ہے :

اللہ آپ کو جزائے خیر عطا کرے ۔
حضور نبی کریم علیہ التحیۃ والتسلیم جب اس دنیا میں موجود تھے تو اللہ تعالی کے فضل و کرم سے امت کے لیے اتنا کچھ کیا کہ کوئی نبی اپنی امت کے لیے نہ کر سکا ۔ روز محشر میں پھر تمام سنیوں کی سفارش کرکے جو کسر رہ گئی پوری کردیں گے ۔
رہا اس درمیانی فترہ یعنی موت کے بعد اور روز محشر سے پہلے کا معاملہ ۔۔ تو یہاں حضور کی طرف ایسی کسی چیز کی نسبت نہیں کی جاسکتی بلکہ خود حضور کا ارشادگرامی ہے کہ میرے لیے دعا کروکہ اللہ مجھے مقام محمود عطا کرے ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں قحط پڑ گیا تو انہوں نے حضور کی بجائے آپ کے چچا عباس سے جو اس وقت زندہ تھے ان سے دعا کروائی تھی اگر حضور کی وفات کے بعد بھی ان سے دعا کرنا صحیح طریقہ ہوتا تو سیدنا عمر کبھی بھی حضرت عباس کو دعا کے لیے نہ کہتے ۔

محترم محب اردو بھائی بہت خوب تجزیہ کیا آپ نے ۔
جانے کس منطق سے آپ " رحمت للعالمین " کو صرف " سنیوں " تک محدود کر گئے ۔
 

محب اردو

محفلین
محترم محب اردو بھائی بہت خوب تجزیہ کیا آپ نے ۔
جانے کس منطق سے آپ " رحمت للعالمین " کو صرف " سنیوں " تک محدود کر گئے ۔
نایاب بھائی ! پسندیدگی کے لیے شکریہ ۔ بھائی اب بھی حدی بندی کا شکوہ کر رہے ہیں حالانکہ یہ لفظ تو اس لیے بولا تھا یہ ایک وسیع لفظ ہے ۔ کون سا مسلمان ہے جو سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو پسند نہیں کرتا ؟
 

یوسف-2

محفلین
ماشاء اللہ تبارک اللہ ۔
بہت خوب صورت باتیں پڑھنے کو ملیں ۔ مہ جبین آپا نے کمال کردیا ۔ اللہ ان کے لیے دنیاوآخرت میں ذخیرہ بنائے ۔
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ اس طرح کی تحاریر میں کسی نہ کسی جگہ حق سے جھکاؤ ہو ہی جاتا ہے لیکن الحمد للہ اس ساری تحریر میں کم ازکم مجھے کوئی بات خلاف حقیقت محسوس نہیں ہوسکی ۔
ہوسکتا ہے اس تحریر کو متانت و سنجیدگی کے معیارات میں محصور رکھنے کی ایک وجہ یوسف ثانی بھائی کی نظر ثانی ہو ۔
بھائی محب اردو! اس میں میرا کوئی ”کمال“ نہیں ہے۔ :) میں نے تو بس ایک ”ایڈیٹر“ کافریضہ نبھاتے ہوئے بہن مہ جبین کے تحریری اقوال زریں کو ”ایڈٹ“ کرکے ایک ”مضمون“ کی صورت دی ہے، تاکہ اس سے دیگر بھائی ( اور بالخصوص) بہنیں بھی استفادہ کرسکیں۔ پھر بھی آپ کی زرہ نوازی کا بہت بہت شکریہ۔:)

حضور نبی کریم علیہ التحیۃ والتسلیم جب اس دنیا میں موجود تھے تو اللہ تعالی کے فضل و کرم سے امت کے لیے اتنا کچھ کیا کہ کوئی نبی اپنی امت کے لیے نہ کر سکا ۔ روز محشر میں پھر تمام سنیوں کی سفارش کرکے جو کسر رہ گئی پوری کردیں گے ۔
رہا اس درمیانی فترہ یعنی موت کے بعد اور روز محشر سے پہلے کا معاملہ ۔۔ تو یہاں حضور کی طرف ایسی کسی چیز کی نسبت نہیں کی جاسکتی بلکہ خود حضور کا ارشادگرامی ہے کہ میرے لیے دعا کروکہ اللہ مجھے مقام محمود عطا کرے ۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں قحط پڑ گیا تو انہوں نے حضور کی بجائے آپ کے چچا عباس سے جو اس وقت زندہ تھے ان سے دعا کروائی تھی اگر حضور کی وفات کے بعد بھی ان سے دعا کرنا صحیح طریقہ ہوتا تو سیدنا عمر کبھی بھی حضرت عباس کو دعا کے لیے نہ کہتے ۔
جزاک اللہ خیرا برادر۔ آپ کی بات سے صد فیصد اتفاق ہے۔ گو بہن مہ جبین کے بعض خیالات سے آپ کی طرح مجھے بھی اتفاق نہیں ہے، اس کے باوجود صحافتی دیانتداری کے تقاضے نبھاتے ہوئے میں نے اُن کے خیالات و نظریات کو جوں کو توں پیش کرنا ضروری سمجھا۔ :)
 

مہ جبین

محفلین
یوسف-2 بھائی اور محب اردو بھائی آپ دونوں کے زریں خیالات کا بہت شکریہ
یوسف بھائی آپکی " صحافتی دیانتداری " کی دل سے قائل ہوں اور اس وسعتِ قلبی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہوں۔ جزاک اللہ
جہاں تک اختلاف کی بات ہے تو اس پر بس ایک حدیث کا مفہوم پیشِ خدمت ہے کہ

"میری امت کا اختلاف بھی رحمت ہے " (اگر میں غلطی پر ہوں تو ضرور اصلاح فرمائیے گا )
بس اس سے زیادہ میں کچھ بھی کہنے کی اہل نہیں ہوں کہ اہلِ علم لوگ اس بات کو مجھ سے زیادہ بہتر جانتے ہیں
دعا ہے کہ اللہ مجھے ہمیشہ حق بات پر قائم رکھے اور خلافِ شرع باتوں سے بچنے کی توفیق دے آمین
 

نایاب

لائبریرین
نایاب بھائی ! پسندیدگی کے لیے شکریہ ۔ بھائی اب بھی حدی بندی کا شکوہ کر رہے ہیں حالانکہ یہ لفظ تو اس لیے بولا تھا یہ ایک وسیع لفظ ہے ۔ کون سا مسلمان ہے جو سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو پسند نہیں کرتا ؟

بہت شکریہ محترم بھائی ۔۔۔ آج تک قران پاک میں ذکر کردہ " اسوہ حسنہ " کا اتباع کرنے والوں کو " مومنین و صالحین " ہی کے درجے میں سمجھتا رہا ۔
آج حقیقت کھلی کہ " رب العالمین اور رحمت للعالمین " میں " عالمین " دراصل صرف " سنی " جیسے وسیع المفہوم لقب کے مترادف ہے ۔۔۔۔۔
سبحان اللہ
کہیں ایسا تو نہیں کہ روز حشر صرف " سنی " ہی شفاعت رسول علیہ السلام کے محتاج ہوں ۔ اور باقی دوسرے صرف اللہ کے فضل و کرم اور عدل و انصاف پر مبنی حساب و کتاب پر جنت و دوزخ کے حقدار ٹھہریں ۔۔۔۔۔؟
 

محب اردو

محفلین
محترمہ مہ جبین باجی !
اللہ آپ کے حسن اَخلاق میں مزید اضافہ فرمائے ۔

یوسف-2 بھائی اور محب اردو بھائی آپ دونوں کے زریں خیالات کا بہت شکریہ
یوسف بھائی آپکی " صحافتی دیانتداری " کی دل سے قائل ہوں اور اس وسعتِ قلبی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہوں۔ جزاک اللہ
جہاں تک اختلاف کی بات ہے تو اس پر بس ایک حدیث کا مفہوم پیشِ خدمت ہے کہ

"میری امت کا اختلاف بھی رحمت ہے " (اگر میں غلطی پر ہوں تو ضرور اصلاح فرمائیے گا )
بس اس سے زیادہ میں کچھ بھی کہنے کی اہل نہیں ہوں کہ اہلِ علم لوگ اس بات کو مجھ سے زیادہ بہتر جانتے ہیں
دعا ہے کہ اللہ مجھے ہمیشہ حق بات پر قائم رکھے اور خلافِ شرع باتوں سے بچنے کی توفیق دے آمین
آپ نے جس حدیث کی طرف رہنمائی کی ہے اس کا حدیث رسول ہونا ثابت نہیں ہے ۔ کچھ وضاحت یہاں لکھی ہوئی ہے :
http://www.kitabosunnat.com/forum/م...حمۃ-امت-کا-اختلاف-رحمت-ہے-؟-موضوع-روایت-3384/
رہی بات اختلاف کرنا جائز ہے یا نہیں ؟ یہ یوں کہنا چاہیے کہ اختلاف ہو سکتا ہے کہ نہیں ؟ تو اس کا جواب ہاں میں ہے اسی لیے قرون أولی سے ہی بعض مسائل میں اختلاف رائے چلتا آرہا ہے ۔
اختلاف ہونا کوئی بڑی بات نہیں البتہ اختلاف کا سبب کیا ہے یہ بات ذرا اہمیت کی حامل ہے ۔ اختلاف کا سبب قرآن وسنت سے کوئی نہ کوئی دلیل ہونی چاہیے ۔ اس کے سوا دین میں اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں نکلتی ۔ اسی بغیر دلیل اختلاف ،مثلا کسی سے تعصب کی وجہ سے ، کسی سے محبت کی وجہ سے ، کسی کی ضد میں آکر وغیرہ وغیرہ ، کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد گرامی کا مفہوم ہے :
اختلاف سے بچو بیشک تم سے پہلی امتوں کو اختلاف نے ہلاک کرکے رکھ دیا تھا ( أو کمال قال صلی اللہ علیہ وسلم )
 

محب اردو

محفلین
بہت شکریہ محترم بھائی ۔۔۔ آج تک قران پاک میں ذکر کردہ " اسوہ حسنہ (1)" کا اتباع کرنے والوں کو " مومنین و صالحین " ہی کے درجے میں سمجھتا رہا ۔
آج حقیقت کھلی کہ " رب العالمین اور رحمت للعالمین (" میں " عالمین " دراصل صرف " سنی " جیسے وسیع المفہوم لقب کے مترادف ہے ۔۔۔ ۔۔
سبحان اللہ
کہیں ایسا تو نہیں کہ روز حشر صرف " سنی " ہی شفاعت رسول علیہ السلام کے محتاج ہوں(2) ۔ اور باقی دوسرے (3)صرف اللہ کے فضل و کرم اور عدل و انصاف پر مبنی حساب و کتاب پر جنت و دوزخ کے حقدار ٹھہریں ۔۔۔ ۔۔؟
(1) بھائی اسوہ حسنہ پر عمل کرنے والے سنی کہلاتے ہیں ۔ شاید آپ اسوہ حسنہ کا صحیح مفہوم نہیں سمجھتے ۔ شریعت کی اصطلاح میں مسلمانوں کو جس اسوہ حسنہ کی طرف توجہ دلائی گئی ہے وہ اتباع سنت ہی تو ہے ۔ اب یہ بتائیں جو سنت کی اتباع کرتا ہے اس کو سنی نہ کہیں تو اور کیا کہیں ؟
اور جو سنی نہیں ( اتباع سنت نہیں کرتا ) وہ تو خود جنت میں جانے کا منکر ہے اب ہم اس کو زبردستی کیسے جنت میں بھیجا جا سکتا ہے ۔ حضور نبی کریم علیہ التحیۃ والتسلیم کےارشاد گرامی کا مفہوم ہے :
میری ساری کی ساری امت جنت میں جائے گی سوائے اس کے جو خود جانے سےانکار کردے گا ۔ پوچھا گیا ایسا بدقسمت کون ہو سکتا ہے ؟ فرمایا جو میری اتباع کرے گا جنت میں جائے گا جو میری نافرمانی کرے گا ( اتباع نہیں کرے گا ) گویا جنت سے جانے کا انکار کر رہاہے ۔
(2) قیامت والے دن اللہ نے ہر ایک کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کا محتاج کردیا ہے ۔ حتی کہ پہلی امتیں بھی آپ سے سفارش کی درخواست کریں گی ۔ بھائی ایک بات ہے شفاعت ( سفارش ) کی بہت ساری قسمیں ہیں اگر ضرورت پڑی تو یہ تفصیل بھی کسی جگہ رکھی جائے گی ۔
(3) بھائی ویسے یہ بھی تووضاحت کریں کہ یہ ’’ دوسرے ‘‘ ہیں کون ؟

رہی بات جو آپ نے رب العالمین اور رحمت للعالمین کے حوالے سے کی ہے اس سے مراد شفاعت نہیں ہے بھائی ۔ یہ ایک الگ تفصیل طلب موضوع ہے کہ اللہ کے رب العالمین ہونے کے کیا معنی ہیں اور حضور کے رحمۃ للعالمین ہونے کے کیا معنی ہیں ۔
قرآن مجید ترجمہ و تفسیر کے ساتھ آپ کے پاس ہے تو سورہ حج کے آخری رکوع میں یہ آیت آتی ہے اس کا وہاں سے مطالعہ کر لیں ۔

آخر میں آپ کے حسن مناقشہ پر آپ کا شکر گزار ہوں ۔
 

نایاب

لائبریرین
(1) بھائی اسوہ حسنہ پر عمل کرنے والے سنی کہلاتے ہیں ۔ شاید آپ اسوہ حسنہ کا صحیح مفہوم نہیں سمجھتے ۔ شریعت کی اصطلاح میں مسلمانوں کو جس اسوہ حسنہ کی طرف توجہ دلائی گئی ہے وہ اتباع سنت ہی تو ہے ۔ اب یہ بتائیں جو سنت کی اتباع کرتا ہے اس کو سنی نہ کہیں تو اور کیا کہیں ؟
اور جو سنی نہیں ( اتباع سنت نہیں کرتا ) وہ تو خود جنت میں جانے کا منکر ہے اب ہم اس کو زبردستی کیسے جنت میں بھیجا جا سکتا ہے ۔ حضور نبی کریم علیہ التحیۃ والتسلیم کےارشاد گرامی کا مفہوم ہے :
میری ساری کی ساری امت جنت میں جائے گی سوائے اس کے جو خود جانے سےانکار کردے گا ۔ پوچھا گیا ایسا بدقسمت کون ہو سکتا ہے ؟ فرمایا جو میری اتباع کرے گا جنت میں جائے گا جو میری نافرمانی کرے گا ( اتباع نہیں کرے گا ) گویا جنت سے جانے کا انکار کر رہاہے ۔
(2) قیامت والے دن اللہ نے ہر ایک کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت کا محتاج کردیا ہے ۔ حتی کہ پہلی امتیں بھی آپ سے سفارش کی درخواست کریں گی ۔ بھائی ایک بات ہے شفاعت ( سفارش ) کی بہت ساری قسمیں ہیں اگر ضرورت پڑی تو یہ تفصیل بھی کسی جگہ رکھی جائے گی ۔
(3) بھائی ویسے یہ بھی تووضاحت کریں کہ یہ ’’ دوسرے ‘‘ ہیں کون ؟

رہی بات جو آپ نے رب العالمین اور رحمت للعالمین کے حوالے سے کی ہے اس سے مراد شفاعت نہیں ہے بھائی ۔ یہ ایک الگ تفصیل طلب موضوع ہے کہ اللہ کے رب العالمین ہونے کے کیا معنی ہیں اور حضور کے رحمۃ للعالمین ہونے کے کیا معنی ہیں ۔
قرآن مجید ترجمہ و تفسیر کے ساتھ آپ کے پاس ہے تو سورہ حج کے آخری رکوع میں یہ آیت آتی ہے اس کا وہاں سے مطالعہ کر لیں ۔

آخر میں آپ کے حسن مناقشہ پر آپ کا شکر گزار ہوں ۔

میرے محترم بھائی عین ممکن ہے کہ میں " اسوہ حسنہ " کے مفہوم بارے علم نہ رکھتا ہوں ۔
آپ نے جو یہ ساری امت کے جنتی ہونے اور پھر اس پر شفاعت کی قید لگائی ہے ۔ ذرا غور کیجئے گا یہ دونوں آپس میں متعارض ہیں ۔
مزید گفتگو سے معذرت کہ یہ دھاگہ محترم مہ جبین بہنا کی تحاریر بارے ہے ۔ اور ہماری گفتگو سے یہاں کا ماحول خراب ہونے کا قوی اندیشہ ہے ۔
اک درخواست کہ جنت و دوزخ کے حقداروں بارے قران پاک کے واضح ارشادات کو زیر غور رکھیں ۔ اللہ کو عادل اور منصف رہنے دیں ۔ جو کہ کسی بھی سفارش پر کسی کے بھی حق کو ضائع نہیں کرتا ۔ جس نے جیسا عمل کیا ویسا ہی بدلہ اسے ملتا ہے ۔
والسلام علیکم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

شوکت پرویز

محفلین
(1)
رہی بات جو آپ نے رب العالمین اور رحمت للعالمین کے حوالے سے کی ہے اس سے مراد شفاعت نہیں ہے بھائی ۔ یہ ایک الگ تفصیل طلب موضوع ہے کہ اللہ کے رب العالمین ہونے کے کیا معنی ہیں اور حضور کے رحمۃ للعالمین ہونے کے کیا معنی ہیں ۔
قرآن مجید ترجمہ و تفسیر کے ساتھ آپ کے پاس ہے تو سورہ حج کے آخری رکوع میں یہ آیت آتی ہے اس کا وہاں سے مطالعہ کر لیں ۔
محترم محب اردو صاحب!
غالبا آپ سورۃ انبیاء کی آیت 107 کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔۔۔
 
Top