وہ بات ہی تھی کچھ ایسی جو ہار مانے تھے وگرنہ اپنے بھی قدموں تلے زمانے تھے یہ کیا کہ ہاتھ جفا سے اٹھا لیا توُ نے ہمیں تو حوصلے اپنے بھی آزمانے تھے جو جل بھجیُ ہیں یہ آنکھیں تو کیا ہوا کہ ہمیں دلوں کے داغ بانداز ِنو جلانے تھے ۔