بات

تیشہ

محفلین
وہ بات ہی تھی کچھ ایسی جو ہار مانے تھے
وگرنہ اپنے بھی قدموں تلے زمانے تھے

یہ کیا کہ ہاتھ جفا سے اٹھا لیا توُ نے
ہمیں تو حوصلے اپنے بھی آزمانے تھے

جو جل بھجیُ ہیں یہ آنکھیں تو کیا ہوا کہ ہمیں
دلوں کے داغ بانداز ِنو جلانے تھے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
سنی سنائی بات نہیں ہے اپنے اوپر بیتی ہے
پھول نکلتے ہیں شعلوں سے چاہت آگ لگائے تو
(عندلیب شادانی)
 

عمر سیف

محفلین
وہ قیامتیں جو گزر گئیں
تھیں امانتیں کئی سال کی
ہے منیر تیری نگاہ میں
کوئی بات گہری ملال کی
 

شمشاد

لائبریرین
عمر بھر میرے ساتھ رہ کر وہ نہ سمجھا دل کی بات
دو دلوں کے درمیاں اک فاصلہ رہنے دیا
(صابر جلال آبادی)
 

شمشاد

لائبریرین
تم نے دل کی بات کہہ دی آج یہ اچھا ہوا
ہم تمہیں اپنا سمجھتے تھے بڑا دھوکہ ہوا
(اقبال عظیم)
 

شمشاد

لائبریرین
گھما پھرا کے جدائی کی بات کرتی تھی
ہمیشہ ہجر کے حربے تلاش کرتی تھی
(وصی)
 

شمشاد

لائبریرین
غبار چشم ہے يہ، میں تو اشکبار نہیں
الگ ہے بات ديا گل نے بھي قرار نہیں
(آسیہ ہاشمی)
 

شمشاد

لائبریرین
تیرے بدن میں دھڑکنے لگا ہوں دل کی طرح
یہ اور بات کہ اب بھی تجھے سنائی نہ دوں
 

سارہ خان

محفلین
اے قہقہے بکھیرنے والے ، تو خوش بھی ہے ؟
ہنسنے کی بات چھوڑ کہ ہنستا تو میں بھی ہوں



تیمور حسن تیمور

 

عیشل

محفلین
میں ڈرتا ہوں یہ فصل ہجر کی سازش نہ ہو ورنہ
وہ اپنے قیمتی آنسو ہوا میں رولتا کب تھا
غلط فہمی کے سائے درمیاں بچھتے گئے محسن
میں اس کے سامنے ہر بات پہلے تولتا کب تھا
 
Top