محبت نام کا جو اک جزیرہ ہے!
محبت نام کا جو اک جزیرہ ہے
وہاں جانا پڑے تم کو
ہماری یاد کو ساتھ لے لینا
سنا ہے اس جزیرے پر کبھی دو ہنس رہتے تھے
وہ دونوں ایک دوجے کے دلوں پر راج کرتے تھے
وہ اک دوجے کی آنکھوں میں اترکر خواب چنتے تھے
وفا کے تانے بانے ریشمی باتوں سے بنتے تھے
پھر اس کی روز ہی تجدیدبھی کرتے
(فاخرہ بتول)