جاسم محمد
محفلین
اب جب قوم مطالبہ کرے گی کہ کرپٹ سیاست دانوں، جرنیلوں، ججوں، جرنلسٹوں، بیروکریٹس، علما کرام، سرمایہ کاروں الغرض سب کا ایک جیسا احتساب کرو۔ تو جمہوریت پسند کہیں گے کہ ان کے محبوب جمہوری لیڈران سے سیاسی انتقام لیا جا رہا ہے، جرنیلوں کے بوٹ پالشی کہیں گے کہ یہ پاکستان کی ترقی کے خلاف بھارت کی سازش ہے، جرنلسٹ تنظیمیں رولا ڈال دیں گی کہ یہ آزادی صحافت پر حملہ ہے، بیروکریٹس سارا ملبہ نیب کی بدنیتی پر ڈالیں گے، علما کرام اسے یہود و ہنود کی سازش کہیں گے جبکہ سرمایہ کار اسے ملک کی معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار دیں گے
یہ ہے اس قوم کا اصل المیہ۔ یہاں سب چاہتے ہیں کہ اس کے محبوب طبقہ ، برادری، قبیل کے علاوہ باقی سب کا کڑا احتساب ہو۔ اپنے آپ کو احتساب کیلئے کوئی پیش نہیں کرتا اور نہ ہی کرنا چاہتا ہے۔