باجوہ فیملی کی بزنس ایمپائر عاصم باجوہ کی فوجی عہدوں پر ترقی کے ساتھ پھیلی

جاسم محمد

محفلین
طاقتور جرنیلوں کی چیخیں۔ عمران خان نے تو حد کر دی۔ جنرل عاصم باجوہ کو ٹی وی چینلز پر آکر وضاحتیں دینی پڑ رہی ہیں۔
image.png
 

جاسم محمد

محفلین
نواز شریف حق پر تھا اس لئے ڈھیٹوں کی طرح استعفی نہیں دیا اور سزا کے بعد لندن بھاگ گیا۔ لیکن جنرل عاصم چور ہے اس لئے استعفی دے دیا۔ جاہل لیگ
 

جاسم محمد

محفلین
کسی کے باپ کی جرات نہیں تھی کہ وہ عاصم باجوہ کے خلاف عدالت جائے، چاہے وہ ن لیگ ہو، پی پی ہو، جے یو آئی ہو یا جماعت اسلامی۔ یہ عاصم باجوہ کی شرافت تھی کہ اس نے منی ٹریل بھی دے دی اور ٹی وی پر آکر مدلل وضاحت بھی دے دی۔
پٹواریوں کو چاہیئے کہ نوازشریف سے پوچھیں کہ پانامہ لیکس کے دوران اس نے ارشد شریف، کاشف عباسی یا کلاسرہ کو کبھی انٹرویو کیوں نہیں دیا؟
وہ تو آج بھی بغیر پرچی کے کسی صحافی کے سوال کا جواب نہیں دے سکتا۔
اپنی تمام تر کمزوریوں کے باوجود فوجی جرنیل میں اتنی جرات تو ہے کہ وہ اپنی صفائی خود دے سکے۔ نوازشریف کے سارے خاندان کی ساری عمر کی سیاست ایک طرف، اور عاصم باجوہ کے بیس منٹ کی وضاحت دوسری طرف۔ اور عاصم باجوہ کا پلڑا پھر بھی بھاری نظر آتا ہے۔
قوم فکر مت کرے، اللہ کی مہربانی سے ہم پٹواری نہیں کہ قوم کا پیسہ لوٹنے دیں گے۔ ہم عقاب کی طرح آنکھیں رکھیں گے اور جونہی دیکھیں گے کہ کہیں کوئی گڑبڑ ہوسکتی ہے، وہیں آواز بلند کریں گے!!! بقلم خود باباکوڈا
 
بابا کوڈا و دیگر انصافی اشرافیہ چمپئینز وہی ہیں جو بار بار کہتے تھے انکے پیسے باہر انکی جائیدادیں باہر انکا اس وطن سے کیا لینے دینا ، یہ دولت واپس لائیں وغیرہ وغیرہ
نہ کر پاء عارف چنگا بھلا ہندا سائین، اک گل دسو ایک آئی ڈی بدلن نال سر تے کوئی سٹ وی لگدی اے؟

کسی کے باپ کی جرات نہیں تھی کہ وہ عاصم باجوہ کے خلاف عدالت جائے، چاہے وہ ن لیگ ہو، پی پی ہو، جے یو آئی ہو یا جماعت اسلامی۔ یہ عاصم باجوہ کی شرافت تھی کہ اس نے منی ٹریل بھی دے دی اور ٹی وی پر آکر مدلل وضاحت بھی دے دی۔
پٹواریوں کو چاہیئے کہ نوازشریف سے پوچھیں کہ پانامہ لیکس کے دوران اس نے ارشد شریف، کاشف عباسی یا کلاسرہ کو کبھی انٹرویو کیوں نہیں دیا؟
وہ تو آج بھی بغیر پرچی کے کسی صحافی کے سوال کا جواب نہیں دے سکتا۔
اپنی تمام تر کمزوریوں کے باوجود فوجی جرنیل میں اتنی جرات تو ہے کہ وہ اپنی صفائی خود دے سکے۔ نوازشریف کے سارے خاندان کی ساری عمر کی سیاست ایک طرف، اور عاصم باجوہ کے بیس منٹ کی وضاحت دوسری طرف۔ اور عاصم باجوہ کا پلڑا پھر بھی بھاری نظر آتا ہے۔
قوم فکر مت کرے، اللہ کی مہربانی سے ہم پٹواری نہیں کہ قوم کا پیسہ لوٹنے دیں گے۔ ہم عقاب کی طرح آنکھیں رکھیں گے اور جونہی دیکھیں گے کہ کہیں کوئی گڑبڑ ہوسکتی ہے، وہیں آواز بلند کریں گے!!! بقلم خود باباکوڈا
 

جاسم محمد

محفلین
بابا کوڈا و دیگر انصافی اشرافیہ چمپئینز وہی ہیں جو بار بار کہتے تھے انکے پیسے باہر انکی جائیدادیں باہر انکا اس وطن سے کیا لینے دینا ، یہ دولت واپس لائیں وغیرہ وغیرہ
ہاں تو لوٹی ہوئی دولت واپس لانے سے کون روک رہا ہے؟ جو کوئی بھی جنرل عاصم باجوہ کی وضاحت سے مطمئن نہیں وہ نیب اور عدالتوں سے رجوع کر سکتا ہے۔
زرداری خاندان کی کرپشن کے خلاف ن لیگ عدالت گئی تھی، جبکہ نواز شریف خاندان کی کرپشن کے خلاف تحریک انصاف۔
اسی طرح محکمہ زراعت نے جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف کرپشن کیس دائر کر رکھا ہے۔ تو بھئی ہمت پکڑیں اور جنرل عاصم باجوہ کو سی پیک اتھارٹی سے ہٹانے کیلئے عدالت جائیں تاکہ وہ منی ٹریل جمع کروائیں یا گھر جائیں اور پھر اگر جرم ثابت ہو جائے تو جیل جائیں۔
 

بابا-جی

محفلین
عاصم باجوہ کی طرف سے امریکہ میں اس کے بھائی کے بزنس کے حوالے سے مندرجہ ذیل وضاحتیں پیش کی گئی ہیں:
1۔ عاصم باجوہ کی بیوی نے پچھلے 18 برس میں کل ملا کر 19 ہزار چار سو 92 ڈالرز انویسٹ کئے تھے اور یہ رقم ایک اچھی تنخواہ پانے والے افسر کی بیگم بآسانی افورڈ کرسکتی ہے۔ عاصم باجوہ کی بیگم کی یہ انویسٹمنٹ یکم جون 2020 تک رہی، پھر اس نے اپنے شئیرز واپس لے لئے اور جب 19 جون کو اثاثہ جات ظاہر کئے گئے، اس وقت اس کی باجکو گروپ میں کوئی انویسٹمنٹ نہیں تھی۔
2۔ دوسری اہم ترین بات یہ کہ باجوہ کے بھائی نے اتنا بڑا کاروبار کیسے کھڑا کیا۔ اس کا جواب یہ ہے کہ باجوہ کے بھائیوں نے کل ملا کر تقریباً 55 ہزار ڈالرز کی انویسٹمنٹ کی تھی اور 19 ہزار ڈالرز کی انویسٹمنٹ عاصم باجوہ کی بیگم کی تھی۔ تقریباً 74 ہزار ڈالرز باجوہ خاندان کی انویسٹمنٹ ہے جبکہ ان کے علاوہ مزید 45 کے قریب دوسرے انویسٹرز موجود ہیں جو کہ اس کاروبار میں شریک ہیں۔یہ 45 لوگ باجوہ خاندان کے دوست احباب اور جاننے والے بھی ہوسکتے ہیں اور کاروباری افراد بھی۔ باجکو گروپ میں تقریباً پچاس کے قریب لوگوں کا پیسہ تھا جس سے یہ کاروبار شروع ہوا۔
3۔ باجکو گروپ کے امریکہ میں موجود ریسٹورنٹس پر تقریباً 70 ملین ڈالرز خرچ ہوئے جن میں سے 60 ملین ڈالرز امریکی بنکوں نے بزنس لون کی شکل میں دیئے۔ باقی کے دس ملین ڈالرز ان پچاس کے قریب بزنس پارٹنرز نے پچھلے 18 برس میں انویسٹ کئے۔
یہ بات سمجھ میں آتی ہے۔ ایک پیزا فرنچائز کی لاگت تقریباً 3 لاکھ ڈالرز بنتی ہے۔ اگر آپ کے پاس پہلے سے ایک یا دو ریسٹورنٹس موجود ہیں تو امریکی بنکوں سے نہایت آسانی سے آپ کو مزید انویسٹمنٹ کیلئے قرضہ مل جاتا ہے۔ جب آپ کا بزنس پورٹفولیو بڑھتا جاتا ہے تو پھر امریکی بنک یا کسی بھی ملک کے بنک خود آپ کےپیچھے آتے ہیں تاکہ آپ ان سے قرض لے کر اپنا کاروبار پھیلائیں اور بنک اپنا منافع کمائے۔
3۔ آخری بات، عاصم باجوہ کے بیٹوں کے پاس امریکہ میں گھر ہیں۔ عاصم باجوہ کے بیٹے امریکہ سے تعلیم یافتہ ہیں اور وہیں جاب کررہے ہیں۔امریکہ میں اگر آپ کی ماہانہ تنخواہ 4 ہزار ڈالرز بھی ہے تو پھر بھی آپ ڈھائی فیصد ڈاؤن پیمنٹ کرکے بنک سے موگیج کرواکے گھر خرید سکتے ہیں۔ عاصم باجوہ کے بیٹے تو یونیورسٹی گریجوایٹ ہیں اور اچھی تنخواہ پر کام کررہے ہیں۔ ایک کی عمر 32 سال اور دوسرے کی 29 سال ہے۔ اس عمر کے تقریباً ہر ایک ملازم پیشہ شخص کے پاس امریکہ میں اپنا مورگیجڈ یعنی بنک سے قرضے پر لیا گیا گھر ہوتا ہے۔
تو حضور والا، یہ ہیں وہ رسیدیں کہ جنہیں دیکھنے کے بعد مجھے دلی اطمینان ہے کہ باجوہ نے کرپشن نہیں کی۔ اگر کسی کو لگتا ہے کہ باجوہ کا کلیم غلط ہے تو آگے بڑھے اور باقاعدہ ثبوت پیش کرے۔ اگر باجوہ جھوٹ بول رہا ہے تو ثبوت اکٹھا کرنے زیادہ مشکل نہیں ہونا چاہیئے۔
آپ دیکھ سکتے ہیں کہ باجوہ کی طرف سے فراہ کردہ تفصیلات میں سب کے سب لاجیکل نکات ہیں، کہیں بھی یہ نہیں کہا گیا کہ اس کے باپ نے بچپن میں دو سالہ قطری شہزادے کو قرض دیا تھا جو کہ اس شہزادے نے 30 سال کی عمر میں لندن فلیٹس کی شکل میں چکا دیا۔ ہر چیز باقاعدہ ریفرینس کے ساتھ موجود ہے جس کا کریڈٹ باجوہ کو دینا بنتا ہے۔
رہی بات میری سابقہ پوسٹس کی، تو شک کرنا یقینی امر تھا۔ پاکستان میں اگر کسی افسر کے رشتے دار ارب پتی ہوجائیں تو دودھ کے جلے چھاچھ بھی پھونک پھونک کر پیتے ہیں۔ لیکن چونکہ وضاحت تسلی بخش ہے، اس لئے میں مطمئن ہوں۔
روش یہی ہونی چاہیئے۔ ہر ایک کو شک کی نگاہ سے دیکھیں، اگر وضاحت کردے تو اسے کلئیر کردیں، ورنہ اس کا پیچھا مت چھوڑیں!!! بقلم خود باباکوڈا
بابا کوڈا کے سامنے بابا-جی کا جاہ و جلال کیا دَم مارے۔ کوڈے کو ہی تو دُنیا منا رہی تھی۔ جب کوڈا ہی مان گیا تو پھر، کہانی ختم۔
 

بابا-جی

محفلین
ہاں تو لوٹی ہوئی دولت واپس لانے سے کون روک رہا ہے؟ جو کوئی بھی جنرل عاصم باجوہ کی وضاحت سے مطمئن نہیں وہ نیب اور عدالتوں سے رجوع کر سکتا ہے۔
زرداری خاندان کی کرپشن کے خلاف ن لیگ عدالت گئی تھی، جبکہ نواز شریف خاندان کی کرپشن کے خلاف تحریک انصاف۔
اسی طرح محکمہ زراعت نے جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف کرپشن کیس دائر کر رکھا ہے۔ تو بھئی ہمت پکڑیں اور جنرل عاصم باجوہ کو سی پیک اتھارٹی سے ہٹانے کیلئے عدالت جائیں تاکہ وہ منی ٹریل جمع کروائیں یا گھر جائیں اور پھر اگر جرم ثابت ہو جائے تو جیل جائیں۔
جج کو ہی حکم دو بھئی کہ جرنیل کے سامنے پیش ہو جائے۔ پانچ دن میں عاصم کی غیرت جاگی، اور پانچ دن بعد شاید مزید غیرت جاگ جائے تو خود ہی عدالت پہنچ جائے۔ اپوزیشن سے توقع نہ رکھنا۔
 

بابا-جی

محفلین
خانِ اعظم نے استعفے کو دھتکار دیا ہے، سننے میں آ رہا ہے۔ اگر سی پیک اتھارٹی سے باجوہ نے استعفا نہ دیا تو کپتان نے یہ استعفا بھی قبول نہیں کرنا۔
 

جاسم محمد

محفلین
خانِ اعظم نے استعفے کو دھتکار دیا ہے، سننے میں آ رہا ہے۔ اگر سی پیک اتھارٹی سے باجوہ نے استعفا نہ دیا تو کپتان نے یہ استعفا بھی قبول نہیں کرنا۔
وزیر اعظم عمران خان نے جنرل باجوہ کا استعفی مسترد کر دیا۔ اب باجوہ مزید ذلیل ہوگا
 

جاسم محمد

محفلین
ہاں، یہ اینگل رہ گیا تھا۔ اسے ٹچ کر کے اچھا کیا۔ اپ اپوزیشن کے منوں چنوں کی خیر نہیں۔
اپوزیشن کے ساتھ ساتھ جرنیلوں کو بھی تکلیف پہنچاُ رہا ہے یہ خان۔ چلو ایک وعدہ تو پورا کیا کہ تکلیف پہنچاؤں گا۔ رلاؤں گا ان کو
 
Top