ابھی چند روز قبل خانہ کعبہ کے عین سر پر، سورج ، اس قدر عمودی ٹھہرا تھا کہ خانہ کعبہ کا سایہ ہی غائب ہو گیا تھا۔قدرتی طور پر اس کی ڈائریکشن ایسی ہے کہ چاند ، سُورج بھی اس کے اوپر کھڑے نہیں ہو سکتے۔
بھائی اس کی وجہ یہ ہے کہ اس قسم کی ”تحقیق“ ہم سادہ مسلمانوں کے لئے ہمارے عیار دشمن کرتے ہیں۔ تاکہ پہلے تو ہم ان باتوں پر ”ایمان“ لے آئیں۔ اور جب بعد ازاں یہ ”تحقیق غلط ثابت ہو“ (جو کہ جلد یا بدیر سادہ مسلمانوں پر بھی غلط ثابت ہو ہی جانی ہے) تو ”ان کا ایمان خراب“ ہو۔ کیا آپ نہیں سمجھتے کہ ہمیں جان بوجھ کر ”قرآن و حدیث“ کی تعلیمات کے اصل اسلام سے ہٹا کر اس قسم کی ”فضولیات“ میں جان بوجھ کر پھنسا یا جاتا ہے تاکہ ہماری ”توانائیاں“ نان ایشوز پر ضائع ہوںسمجھ نہیں آتی مظاہرِ قدرت میں اللہ تعالیٰ کی اتنی ساری نشانیاں ہیں پھر یہ لوگ ایسے کھوکھلے بہانے کیوں ڈھونڈتے ہیں۔
جو اس بات کی ”علامت“ ہے کہ ہم مسلمان ”خانہ کعبہ کی عبادت“ نہیں کرتے۔ بلکہ اللہ کی عبادت کرنے کے لئے خانہ کعبہ ہمارے لئے محض ایک “قبلہ“ ہے۔ واضح رہے کہ بت پرستی کرنے والوں کی طرف سے مسلمانوں پر ایک ”اعتراض“ یہ بھی کیا جاتا ہے کہ یہ لوگ بھی تو پتھر کے بنے کعبۃ اللہ کی عبادت کرتے ہیں۔یہ صاحب پرندوں اور جہازوں کی بات کرتے ہیں، انہیں شاید علم نہیں کہ اب بھی بہت سے لوگ خانہ کعبہ کے اوپر چڑھتے ہیں۔