محمد وارث
لائبریرین
وارث بھائی، کیا ہم بحرِ متقارب یا کسی اور بحر میں ایک رکن یا ایک لفظ کا اضافہ کر سکتے ہیں، پہلے رکن میں درمیان میں یا آخر میں، جیسے فعولن فعولن فعولن فعولن، فعلان فعولن فعولن فعولن، یا فعولن فعولن فعولن نعلان، یا فعولن فعولن فعلان فعولن، یا فعولن فعلان فعولن فعولن، اس طرح اضافہ کر سکتے ہیں؟
کر سکتے ہیں لیکن اسطرح نہیں جس طرح آپ نے لکھا ہے۔ اس کام کیلیئے عروض میں مہارتِ تامہ چاہیئے۔ مختصراً، یہ زخافات کا عمل ہے اور انتہائی پچیدہ و طویل ہے۔ مثلاً
ہم بحر متقارب مثمن سالم پر بحث کر رہے ہیں، اور صرف اس بحر کی انیس ذیلی شکلیں یا بحریں 'بحر الفصاحت' میں مولوی نجم الغنی رامپوری نے بیان کی ہیں، اسطرح زحافات کے عمل سے سینکڑوں بحریں بنتی ہیں اور ہزاروں بنائی جا سکتی ہیں لیکن اہم بات یہ ہے کہ عملی طور پر اردو کی دو تین سو سالہ شاعری میں، ایک مطالعہ کے مطابق، فقط 37 بحریں استعمال ہوئی ہیں یا ہوتی ہیں۔ اسی طرح غالب کے دیوان میں تقریباً 19 بحریں استعمال ہوئی ہیں۔
یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ جب ہم کسی زحاف کا عمل کرتے ہیں جس سے رکن کی شکل بدل جاتی ہے تو وہ ایک "نیا" وزن اور "نئی" بحر بن جاتی ہے۔ مثلاً اگر متقارب سالم کے آخری رکن میں تسبیغ زحاف کا عمل کریں تو وہ وزن "فعولن فعولن فعولن فعولان" ایک نیا وزن ہوگا اور ایک نئی بحر بن جائے گی جسکا نام "بحر متقارب مثمن مسبغ" ہے۔
اسی طرح اس بحر میں ایک زحاف استعمال ہوتا ہے "ثَلم" (ثَل، م) اس میں یہ ہوتا ہے کہ "فعولن" میں سے پہلا حرف یعنی "ف" گرا دیتے ہیں اور باقی "عولن" 2 2 بچتا ہے جس کو "فعلن" 2 2 سے بدل لیتے ہیں اور وزن ہو جاتا ہے "فعلن فعلن فعلن فعلن" اور اس بحر کا نام بحر متقارب مثمن اثلم ہے۔
یاد رکھنے کی دوسری بات یہ ہے کہ ایک وزن کو دوسرے وزن کے ساتھ استعمال نہیں کر سکتے اور جہاں کر سکتے ہیں وہاں اس کی اجازت دی گئی ہے اور پہلے سے ہی بتا دیا گیا ہے اپنی مرضی سے نہیں کر سکتے مثلاً
بحر متقارب مثمن سالم - فعولن فعولن فعولن فعولن
کے ساتھ
بحر متقارب مثمن مسبغ - فعولن فعولن فعولن فعولان
کو تو اکٹھا کر سکتے ہیں اور ایک غزل میں اپنی مرضی جہاں چاہیں دونوں وزن لا سکتے ہیں لیکن
بحر متقارب مثمن اثلم - فعلن فعلن فعلن فعلن
کو سالم کے ساتھ نہیں باندھ سکتے اور اگر ایک مصرع "ثالم" میں اور دوسرا "اثلم" میں باندھیں گے تو یہ غلط ہوگا۔
اسی طرح ہر بحر کے وزن کے ساتھ جس وزن کو اکھٹا کیا جا سکتا ہے اسکیلیئے انتہائی زیادہ مطالعے اور مشق کی ضرورت ہے۔ میں نے ایک مضمون لکھا تھا "بحر خفیف" پر (یہ بحر مجھے بہت پسند ہے) اور اس بحر میں جن جن اوزان کو اکھٹا کیا جا سکتا ہے ان پر بھی بحث کی ہے اور مشہور شعرا کی اس بحر میں کہی ہوئی غزلیات بھی جمع کرنے کی کوشش کی ہے، ربط دیکھیئے گا:
http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?t=9642
ایک مشورہ آپ کیلیئے یہ کہ ابھی زحافات کی فکر میں مت پڑیں بلکہ ایک ایک بحر کو دیکھیں اس پر مہارت ہو جائے تو اگلی بحر کی طرف جائیں۔
کیا مندرجہ ذیل شعر بحر مقتجب کے مطابق درست ہے ؟
کب تک تیرے بس میں رہوں
غم کی دسترس میں رہوں
میرے ناقص علم کے مطابق یہ شعر بحر متقارب کے کسی بھی وزن (سالم یا مزاحف، مثمن یا مسدس) میں نہیں ہے لیکن لایا جا سکتا ہے، میرا مشورہ یہ ہے کہ اسے بحر متقارب مثمن سالم میں لانے کی کوشش کریں جس پر ہم بحث کر رہے ہیں۔