برا ہِ کرم تقطیع کر دیں

محمد وارث

لائبریرین
وارث صاحب میں سوچ رہا ہوں اس بحر میں کم از کم 5 غزلیں لکھ لے اس کے بعد پھر دوسری بحر کی طرف جاتے ہیں کیا خیا ہے آپ کا


آپ کی مرضی ہے خرم صاحب، ویسے میرا خیال ہے کہ ساگر صاحب کو بھی اس بحر پر عبور حاصل ہو جائے تو کسی اور بحر کو دیکھیں۔ بحر متقارب مثمن سالم پر مکمل عبور کیلیئے 'مسدسِ حالی' کا مطالعہ اور تقطیع کرنی چاہیئے کہ ہزاروں اشعار پر مشتمل یہ نظم اسی بحر میں ہے۔ بازار میں عام ملتی ہے اور محفل پر میں نے بھی تھوڑا سا کام اس پر کر رکھا ہے، یہ ربط دیکھیئے۔

http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?t=9841

ویسے عروض اور تقطیع کی مبادیات پر، جن پر ابتک بحث ہوئی ہے، اگر عبور ہو حاصل ہو جائے تو دیگر بحور کو سیکھنے میں زیادہ مسئلہ نہیں ہوگا اور فقط انکے اوزان ہی یاد رکھنے پڑیں گے۔ بحور کے نام بہت مشکل ہوتے ہیں لیکن انکو یاد کون رکھتا ہے اور نہ ہی وزن میں شعر کہنے کیلیئے نام یاد رکھنے کی ضرورت ہے، ہاں اگر کوئی پوچھ لے تو پھر تھوڑی مشکل ہوتی ہے :)
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
جی میں بھی اسی لے کہہ رہا تھا کے ساگر صاحب بھی اپنی طرف سے کوئی غزل ارسال کرے کچھ غزلیں ہم لکھتے ہیں اور پھر کچھ غزلوں کی تقطیع کرتے ہیں شکریہ
 

ایم اے راجا

محفلین
شکریہ، خرم۔
میں نے اس بحر میں لکھنے کی کوشش تو کی ہے مگر وقت ہیکہ بس ساتھ ہی نہیں دیتا بحرحال ایک دو دن میں پیش کروں گا۔
وارث بھائی اس محبت کا بہت شکریہ۔
 

ایم اے راجا

محفلین
مجھے محبت کی تقطیع سمجھ نہیں آئی تھی، محبت ب کو شد ہونے کی وجہ سے دو بار تقطیع کیا ہے ناں ، م حب بت ؟
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
مجھے محبت کی تقطیع سمجھ نہیں آئی تھی، محبت ب کو شد ہونے کی وجہ سے دو بار تقطیع کیا ہے ناں ، م حب بت ؟

جی ساگر بھائی پہلے مجھے بھی سمجھ نہیں‌آتی تھی کچھ لفظ ایسے ہیں جب پر
( ّ)شد ہوتی ہے ہوتی ہے وہ حرف دو دفعہ پڑھے جاتے ہیں جیسے محب بت خر رم وغیر وغیر
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
مُسدّس

مُسد دس



کسی نے یہ بقراط سے جا کے پوچھا
مرَض تیرے نزدیک مہلک ہیں کیا کیا
کہا دکھ جہاں میں نہیں کوئی ایسا
کہ جس کی دوا حق نے کی ہو نہ پیدا



فعو لن فعو لن فعو لن فعو لن
کسی نے یبق را طسے جا کپو چا
مرض تے رِ نز دی ک مہ لک ہ کا کا
کہا دُک جہا مے نہی کو ء اے سا
ک جس کی دوا حق ن کی ہو ن پے دا





کیا میں نے یہ تقطیع ٹھیک کی ہے
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
مُسدّس

مُسد دس



کسی نے یہ بقراط سے جا کے پوچھا
مرَض تیرے نزدیک مہلک ہیں کیا کیا
کہا دکھ جہاں میں نہیں کوئی ایسا
کہ جس کی دوا حق نے کی ہو نہ پیدا



فعو لن فعو لن فعو لن فعو لن

کسی نے یبق را طسے جا ک پو چا
مرض تے رِ نز دی ک مہ لک ہ کا کا
کہا دُک جہا مے نہی کو ء اے سا
ک جس کی دوا حق ن کی ہو ن پے دا





کیا میں نے یہ تقطیع ٹھیک کی ہے
 

ایم اے راجا

محفلین
وارث بھائی، خرم بھائی اور اعجاز صاحب اسلام وعلیکم۔
اپنی پہلی کاوش بحر کی پابندی میں آپ کی نظر کر رہا ہوں امید ہیکہ توجہ دیتے ہوئے غلطیوں سے پاک کرنے کی کوشش فرمائیں گے ۔شکریہ۔

نئے طور سے امتحاں مانگتا ہے
سرِ بام مجھ سے وہ جاں مانگتا ہے

حوالے مرے سب پتا ہیں اسے تو
کیوں پھر کسی سے نشاں مانگتا ہے

چلوں کیسے میں ساتھ اسکے سرِ راہ
زمیں پر وہ تو آسماں مانگتا ہے

ہے لہو لہو چمن کی زمیں جا بجا سے
کیا اب مرا حکمراں مانگتا ہے

پڑا ہے سرِ راہ بے آسرا جو
وہ بارش میں بس اک مکاں مانگتا ہے

یہ سورج چمکنے کو ساگر
نیا پھر سے کوئی جہاں مانگتا ہے​
 

شمشاد

لائبریرین
ساگر صاحب مجھے تو بہت پسند آئی آپ کی غزل۔ اب اس پر صحیح کی رائے تو اساتذہ کرام ہی دیں گے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
مُسدّس

مُسد دس

کسی نے یہ بقراط سے جا کے پوچھا
مرَض تیرے نزدیک مہلک ہیں کیا کیا
کہا دکھ جہاں میں نہیں کوئی ایسا
کہ جس کی دوا حق نے کی ہو نہ پیدا

فعو لن فعو لن فعو لن فعو لن

کسی نے یبق را طسے جا ک پو چا
مرض تے رِ نز دی ک مہ لک ہ کا کا
کہا دُک جہا مے نہی کو ء اے سا
ک جس کی دوا حق ن کی ہو ن پے دا

کیا میں نے یہ تقطیع ٹھیک کی ہے

خرم صاحب آپ کی تقطیع بالکل صحیح ہے، بہت خوب۔
 

محمد وارث

لائبریرین
وارث بھائی، خرم بھائی اور اعجاز صاحب اسلام وعلیکم۔
اپنی پہلی کاوش بحر کی پابندی میں آپ کی نظر کر رہا ہوں امید ہیکہ توجہ دیتے ہوئے غلطیوں سے پاک کرنے کی کوشش فرمائیں گے ۔شکریہ۔

نئے طور سے امتحاں مانگتا ہے
سرِ بام مجھ سے وہ جاں مانگتا ہے​

حوالے مرے سب پتا ہیں اسے تو
کیوں پھر کسی سے نشاں مانگتا ہے​

چلوں کیسے میں ساتھ اسکے سرِ راہ
زمیں پر وہ تو آسماں مانگتا ہے​

ہے لہو لہو چمن کی زمیں جا بجا سے
کیا اب مرا حکمراں مانگتا ہے​

پڑا ہے سرِ راہ بے آسرا جو
وہ بارش میں بس اک مکاں مانگتا ہے​

یہ سورج چمکنے کو ساگر

نیا پھر سے کوئی جہاں مانگتا ہے​

بہت اچھی کاوش ہے آپکی ساگر صاحب اور مجھے خوشی ہے کہ آپ سیکھ رہے ہیں، جیسے آپ نے کئی جا جگہ اخفا، اشباع اور تسبیغ کا عمل بہت خوبصورتی سے انجام دیا ہے۔ اور خیالات بھی بہت اچھے ہیں، بہت خوب۔

جو مصرعے یا الفاظ اوپر میں نے سرخ کیے ہیں وہ وزن میں نہیں ہیں، میں آپ کو بتا دونگا لیکن میں چاہتا ہوں کہ آپ خود غور کریں اور سوچیں کہ کیا غلطی ہے اور اس کو درست کرنے کی بھی کوشش کریں، میں انشاءاللہ یہیں ہوں کسی بھی مشکل یا وضاحت کی صورت میں ضرور مطلع کریں۔
 

ایم اے راجا

محفلین
ہاہاہاہ، نہیں نہیں میں تو خرم کے بھیجے ہوئے دو اشعار کی بات کر رہا تھا شاید آپ کی نظر سے نہیں گزرے، پچھلے صفحہ پر ہیں۔

میں دیکھتا ہوں، بہت جلدی میں اور کام کرتے کرتے لکھی ہے، بہر حال آپ کی حوصلہ افزائی پر خوشی ہوئی اور حوصلہ مزید بلند ہوا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ آپ کا وضاحت کیلیئے ساگر صاحب، میں نے وہ اشعار دیکھے تھے اور واقعی اچھے ہیں لیکن آپ کا پیغام چونکہ عین مسدس والے پیغام کے نیچے آ گیا بغیر اقتباس کے تو میری بھی "رگِ شرارت" پھڑک اٹھی :)
 

ایم اے راجا

محفلین
مقطعہ کے پہلے مصرعہ میں ایک رکن کم ہے غلطی ہو گئی۔
کیوں کی تقطیع میں نے، ک یو کی ہے کیا یہ درست نہیں؟
کیا کی تقطیع میں نی ک یا کی ہے کیا یہ بھی درست نہیں؟
ہے لہو لہو چمن کی زمیں جا بجا سے، اس مصرعہ کی تقطیع یوں کی ہے میں نے،

ہ لو لو چ من کی ز می جا ب جا سے

کیا یہ درست نہیں، پلیز؟
 

محمد وارث

لائبریرین
مقطعہ کے پہلے مصرعہ میں ایک رکن کم ہے غلطی ہو گئی۔
کیوں کی تقطیع میں نے، ک یو کی ہے کیا یہ درست نہیں؟
کیا کی تقطیع میں نی ک یا کی ہے کیا یہ بھی درست نہیں؟
ہے لہو لہو چمن کی زمیں جا بجا سے، اس مصرعہ کی تقطیع یوں کی ہے میں نے،

ہ لو لو چ من کی ز می جا ب جا سے

کیا یہ درست نہیں، پلیز؟

مقطع کے بارے میں صحیح کہا آپ نے، ایک رکن کم ہے۔

کیوں کا وزن "کو" یعنی 2 یا فع ہے، 'ک یو' غلط ہے، اوپر کہیں میں نے لکھا ہے کہ اس ہندی لفظ میں ی کا وزن نہیں ہوتا۔ یعنی یہ سببِ خفیف ہے۔

'کیا' بمعنی حرفِ استفہام کا بھی وزن 'کا' یا 2 یا فع ہے، اس میں بھی ی کا وزن نہیں ہے، اوپر دیکھیں مسدس کے اشعار میں حالی نے ایک ہی مصرع میں 'کیا' کو دو دفع باندھا ہے اور دونوں بار 'کا' وزن ہے۔ یعنی یہ سببِ خفیف ہے۔

'کِیا' بمعنی کرنا کا وزن 1 2 یا فعَل ہے یعنی یہ وتدِ مجموع ہے، جب کہ آپ کے شعر میں کِیا نہیں بلکہ کیا ہے۔

لہو میں سے ہ کو گرانا ناجائز ہے۔ اصول یاد رکھیں الفاظ کے درمیان سے لفظ نہیں گرا سکتے، لہو کا صحیح وزن 1 2 یا فعل ہے یعنی یہ بھی وتدِ مجموع ہے۔
 
Top