ایم اے راجا
محفلین
وارث بھائی اور اعجاز صاحب، السلام علیکم۔
ایک تازہ غزل حاضر ہے توجہ کے لیئے۔
ہے تو ساتھ پر ہے جفاؤں کی صورت
بدلتا ہے پل پل ہواؤں کی صورت
مرے ساتھ رہتا ہے اب درد اس کا
مچلتی، تڑپتی صداؤں کی صورت
یہ شہرِ ستم ہے یہاں پر تو کوئی
نکلتی نہیں ہے وفاؤ ں کی صورت
جو پلتے تھے ٹکڑوں پہ آبا کے میرے
وہ ملتے ہیں مجھسے خداؤ ں کی صورت
رہے گا نہ موسم تو برسے بنا پھر
جو دیکھے گا تیری اداؤں کی صورت
مرے گھر میں ساگر بسی ہے ابھی تک
گزشتہ محبت فضاؤں کی صورت
ایک تازہ غزل حاضر ہے توجہ کے لیئے۔
ہے تو ساتھ پر ہے جفاؤں کی صورت
بدلتا ہے پل پل ہواؤں کی صورت
مرے ساتھ رہتا ہے اب درد اس کا
مچلتی، تڑپتی صداؤں کی صورت
یہ شہرِ ستم ہے یہاں پر تو کوئی
نکلتی نہیں ہے وفاؤ ں کی صورت
جو پلتے تھے ٹکڑوں پہ آبا کے میرے
وہ ملتے ہیں مجھسے خداؤ ں کی صورت
رہے گا نہ موسم تو برسے بنا پھر
جو دیکھے گا تیری اداؤں کی صورت
مرے گھر میں ساگر بسی ہے ابھی تک
گزشتہ محبت فضاؤں کی صورت