فرخ منظور
لائبریرین
سروطا
گانا ہے ایک ۔ اچھے نندوئی جی سے طرز تخاطب کے ساتھ ۔
میں کھاؤں بمبئی کے کیلے ۔۔۔
میں نے آج تک بغیر مطلب والا گانا نہیں سنا۔ یہ پہلا گانا ہے جو میرے سر سے اوپر سے گزر گیا کہ آخر نندویا سے سروتا کا ہی کیوں پوچھا جا رہا ہے۔
ایک گیت تھا جس میں ؎ پان کل کے لیے لگاتے جائیں ۔ کا مصرع تھا۔ بہتوں سے پوچھا مگر کسی نے نہیں بتایا آخر ایک پرانا دکنی مل گیا اسی نے یہ گتھی سلجھائی۔
آخری تدوین: