طالوت
محفلین
اونٹ تو آپ کا بے مہار معلوم ہوتا ہے ۔۔ جنھیں یہ تک نہیں پتہ کہ سفیر ، مہمان اور حملہ آور یا غاصب ملک کے سربراہ کی غصب کیے گئے ملک میں کیا حیثیت ہوتی ہے ۔۔ (برائے مہربانی جواب ذرا مختصر اور موضوع سے متعلق دیا کریں)ان میں سے ایک چیز تھی کہ سفیر چاہے دشمن ملک کا ہی کیوں نہ ہو، مگر کسی صورت اسے نقصان نہیں پہنچانا۔
کل کو کوئی آپ کا مہمان تک نہ بنے گا اور نہ ہی کبھی آپ کا سچا موقف جاننے کی کوشش کرے گا۔
بس میری دعا ہے کہ یہ جوتے جیسی حرکتیں کہیں اس بات کا باعث نہ بن جائیں کہ امریکہ مزید حملے کر کے چند ہزار مسلمانوں کو اور موت کے منہ میں نہ دھکیل دے۔
(صحابہ کی غلطیاں ، اس دھاگے کا موضوع نہیں اور نہ ہی اس پر بحث درکار ہے صرف یادہانی کے واسطے تحریر کرتا ہوں ، اگر یاد ہو تو ایک دھاگے میں میں نے حسین بن علی کی غلطی کی طرف اشارہ کیا تھا تو آپ اور آپ کے خیر خواہوں نے شور مچا مچا کر دھاگہ مقفل کروا دیا تھا۔۔ آپ سیدھا سا کہہ سکتیں ہیں کہ میں فلاں فلاں کو صحابی ہی نہیں مانتی ، منافقانہ طرز عمل کے بارے میں بھی تو علی بن ابی طالب نے کچھ فرمایا ہوگا )
آپ دونوں حضرات سے کہا گیا تھا کہ یہ عمل اسلام کے مخالف ثابت کریںسسٹر مہوش علی ! ہمارا کام صرف بات کو یاد دلا دینا ہے۔ چاہے اس کے لیے "کانگریسی مُلا" جیسا لقب ہی سننے کو ہمیں کیوں نہ ملے۔ ایسے مواقع پر غیرضروری جذباتی بحث میں پڑنے کے بجائے الاعراف:199 کو یاد کر کے الگ ہو جانا بہترین حکمت عملی ہوتی ہے۔
علامہ البانی رحمة اللہ نے ایک مرتبہ فرمایا تھا : ۔۔۔ اور یقیناً یاد دہانی ایمان والوں کو فائدہ پہنچاتی ہے۔
ممکن ہے جب ہماری قوم جذباتیت کے بھنور سے نکلے تو ہماری یاددہانی اس کو فائدہ پہنچائے۔ ان شاءاللہ۔
2 + 2 کرنے سے 5 نہیں بنے گا ۔۔۔۔ آپ یاد کرتے رہیے اور الگ ہی رہیے ۔۔۔۔
وسلام