آبی ٹوکول
محفلین
حضور قبلہ فقط بٹن دبانا ہی کافی تھا ہمارا نہیں شکریہ کاشکریہ آبی ٹو کول صاحب
حضور قبلہ فقط بٹن دبانا ہی کافی تھا ہمارا نہیں شکریہ کاشکریہ آبی ٹو کول صاحب
ویسے اگر آپ ویڈیو غور سے دیکھیں تو وہ جوتا پیچھے جا کر امریکی جھنڈے پر لگا تھاویسے ہمیں یہ بھی سوچنا چاہیے کہ صدر کو نہ لگنے والا جوتا پیچھے عراق کے جھنڈے پر جا لگتا تو ؟؟؟؟؟؟؟؟
تجربے باالفاظ دیگر پنگے کررہے ہیں کچھ نہ کچھ تو سیکھ جائینگےواہ بھئی چیتے بلاگ بھی بنا ڈالا اور ہم ابھی سوچ ہی رہے ہیں ۔۔ بہت خوب
وسلام
جی ہاں۔جوتوں کی سیاست تو پوری دنیا میں مشہور ہے ۔جناببش شکر کریں کہ یہ میرا 12 نمبر کا جوتا نہیں تھا۔
پس ثابت ہوا کہ جوتوں کی سیاست صرف وطن عزیز میں نہیں ہوتی۔
میری قوم کی اخلاقی پستی افسوسناک ہے۔
منتظر زیدی صاحب علم ہونا چاہیے کہ مردانگی کے جوہر میدان جنگ میں دکھائے جاتے ہیں، لیکن یوں پریس کانفرنس میں جوتا مارنے سے الٹا اسلام ہی بدنام ہوا ہے اور اسلام مخالف عناصر کو اسلام کے خلاف مزید نفرت انگیز پروپیگنڈا پھیلانے کا موقع ملا ہے۔
اور منظر زیدی صاحب کی اس حماقت میں وہ حضرات برابر کے شریک ہیں جو جذبات میں آ کر ایسی باتوں کی حوصلی شکنی کرنے کی بجائے حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔
دین اسلام نے ہمیں یوں بے مہار اونٹوں کی طرح نہیں چھوڑ دیا تھا، مگر افسوس کہ اس قوم نے ہر وہ حرکت کی ہے جو اسلام کے خلاف تھی، اور غضب پر غضب یہ کہ ایسی حرکتوں کو کسی نہ کسی نام پر حلال بھی ٹہرایا ہے۔
اللہ تعالی اس قوم کو ہدایت دے۔ امین۔
آپ اسلام کے مخالف حرکت ثابت تو کریں یا باذوق کی طرح آئیں بائیں شائیں کریں گی ؟ (مگر مختصر)میری قوم کی اخلاقی پستی افسوسناک ہے۔
منتظر زیدی صاحب علم ہونا چاہیے کہ مردانگی کے جوہر میدان جنگ میں دکھائے جاتے ہیں، لیکن یوں پریس کانفرنس میں جوتا مارنے سے الٹا اسلام ہی بدنام ہوا ہے اور اسلام مخالف عناصر کو اسلام کے خلاف مزید نفرت انگیز پروپیگنڈا پھیلانے کا موقع ملا ہے۔
اور منظر زیدی صاحب کی اس حماقت میں وہ حضرات برابر کے شریک ہیں جو جذبات میں آ کر ایسی باتوں کی حوصلی شکنی کرنے کی بجائے حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔
دین اسلام نے ہمیں یوں بے مہار اونٹوں کی طرح نہیں چھوڑ دیا تھا، مگر افسوس کہ اس قوم نے ہر وہ حرکت کی ہے جو اسلام کے خلاف تھی، اور غضب پر غضب یہ کہ ایسی حرکتوں کو کسی نہ کسی نام پر حلال بھی ٹہرایا ہے۔
اللہ تعالی اس قوم کو ہدایت دے۔ امین۔
میں آپ کی بات سے بلکل اتفاق کرتا ہوں ۔ چلیں پانچ سو سالوں میں مسلمانوں نے اتنی ترقی توکی کہ کسی سپر پاور ملک کے سربراہ کو جوتے تو مار سکتے ہیں ۔آپ اسلام کے مخالف حرکت ثابت تو کریں یا باذوق کی طرح آئیں بائیں شائیں کریں گی ؟ (مگر مختصر)
مردانگی کے جوہر دکھانے والوں کو آپ "دہشت گرد" کہتے ہیں (جہاد کا اعلان کرنے والے "اصلی مجاہد" کا انتظار خاصا طویل ہو چکا) اب ایک اعتدال پسند شخص صرف جوتے ہی مار سکتا ہے ۔۔۔
وسلام
میری قوم کی اخلاقی پستی افسوسناک ہے۔
منتظر زیدی صاحب علم ہونا چاہیے کہ مردانگی کے جوہر میدان جنگ میں دکھائے جاتے ہیں، لیکن یوں پریس کانفرنس میں جوتا مارنے سے الٹا اسلام ہی بدنام ہوا ہے اور اسلام مخالف عناصر کو اسلام کے خلاف مزید نفرت انگیز پروپیگنڈا پھیلانے کا موقع ملا ہے۔
اور منظر زیدی صاحب کی اس حماقت میں وہ حضرات برابر کے شریک ہیں جو جذبات میں آ کر ایسی باتوں کی حوصلی شکنی کرنے کی بجائے حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔
دین اسلام نے ہمیں یوں بے مہار اونٹوں کی طرح نہیں چھوڑ دیا تھا، مگر افسوس کہ اس قوم نے ہر وہ حرکت کی ہے جو اسلام کے خلاف تھی، اور غضب پر غضب یہ کہ ایسی حرکتوں کو کسی نہ کسی نام پر حلال بھی ٹہرایا ہے۔
اللہ تعالی اس قوم کو ہدایت دے۔ امین۔