پھر اسکے بعد آنکھوں میں بس گیا وہ شخص اگرچہ ہم نے اسے بے دلی سے دیکھا تھا
ع عیشل محفلین جنوری 11، 2007 #21 پھر اسکے بعد آنکھوں میں بس گیا وہ شخص اگرچہ ہم نے اسے بے دلی سے دیکھا تھا
عمر سیف محفلین جنوری 12، 2007 #22 جہانِ مرگِ صدا میں ایک اور سلسلہ ختم ہو گیا کلام یعنی خُدا کا ہم سے مکالمہ ختم ہو گیا ہمیں تو بس یہ پتا چلا تھا کہ اُونٹوں والے چلے گئے ہیں کسی کو اس کی خبر نہیں جو معاملہ ختم ہو گیا
جہانِ مرگِ صدا میں ایک اور سلسلہ ختم ہو گیا کلام یعنی خُدا کا ہم سے مکالمہ ختم ہو گیا ہمیں تو بس یہ پتا چلا تھا کہ اُونٹوں والے چلے گئے ہیں کسی کو اس کی خبر نہیں جو معاملہ ختم ہو گیا
شمشاد لائبریرین مئی 20، 2007 #23 ہوا شرمِ تہی دستی سے وہ بھی سرنگوں آخر بس اے زخمِ جگر اب دیکھ لی شورش نمک داں کی (غالب)
عمر سیف محفلین مئی 21، 2007 #24 بس یہ کہتنا تھا ‘ مجھے تم سے محبت ہے ‘ مگر! یہ بتانے میں مجھے کتنے زمانے لگ گئے
شمشاد لائبریرین مئی 21، 2007 #25 بس کہ ہے میخانہ ویراں جوں بیابانِ خراب عکسِ چشمِ آہوئے رمخوردہ ہے داغِ شراب (غالب)
شمشاد لائبریرین مئی 22، 2007 #27 تو جو روٹھی میری پلکوں پہ نمی رہ جائے گی زندگی بس نام ہی کی زندگی رہ جائے گی
عمر سیف محفلین مئی 23، 2007 #28 تمھارے بس میں اگر ہو تو جان لو اِن کو کسی پہ خود کو کہاں کھولتے ہیں سناٹے
شمشاد لائبریرین مئی 24، 2007 #29 جس دم کہ جادہ وار ہو تارِ نفس تمام پیمائشِ زمینِ رہِ عمر بس تمام (غالب)
عمر سیف محفلین مئی 25، 2007 #30 چشمِ لہو بستہ سے کل رات لہو پھر ٹپکا ہم نے جانا تھا کہ بس اب تو یہ ناسور گیا
شمشاد لائبریرین مئی 26، 2007 #31 تری چاہت کا یقیں کرنا مرے بس میں نہیں آگ کے بھیس میں برسات کہاں ممکن ہے (فاخرہ بتول)
عمر سیف محفلین مئی 27، 2007 #32 ہزار رنگ کی ظلمت میں لے گئی مجھ کو بس ایک چراغ کی خواہش بس اک شرار کی آس
شمشاد لائبریرین مئی 27، 2007 #33 ہم سے تو بہت اور بھی مل جائیں گے تم کو ہے بات بس اتنی کہ نایاب یہ دل ہے
عمر سیف محفلین مئی 29، 2007 #34 چھو لیں اسے کہ دور سے بس دیکھتے رہیں تارے بھی رات میری طرح مخمصے میں تھے
شمشاد لائبریرین جون 1، 2007 #35 کیا خوب تم نے غیر کو بوسہ نہیں دیا بس چپ رہو، ہمارے بھی منہ میں زبان ہے (غالب)
شمشاد لائبریرین جون 1، 2007 #37 بس اِک حرفِ یقین کی آرزو میں مَیں کتنے لفظ لکھتی جارہی ہُوں (نوشی گیلانی)
عمر سیف محفلین جون 1، 2007 #38 میری متاع بس یہی جادو ہے عشق کا سیکھا ہے جس کو میں نے بڑی مشکلوں کے ساتھ
شمشاد لائبریرین جون 1، 2007 #39 اے ہَوا مَیں نے تو بس اُس کا پتہ پوچھا تھا اب کہانی تو نہ ہر بات کی بن جایا کرے (نوشی گیلانی)