سینٹ پال کے اس چرچ کی تاریخ کوئی زیادہ پرانی نہیں۔1786 سے پہلے یہاں ایک قدیم چرچ تھا جس کی عمارت خستہ حالی کا شکار ہو کر مسمار ہو چکی تھی۔ 1789 میں شہر کی انتظامیہ نے یہاں ایک مرکزی گرجا گھر بنانے کا فاصلہ کیا۔ 1803 سے 1815 تک نیپولین کے ساتھ ہونے والی جنگوں کے باعث اس کی تعمیر التوا کا شکار رہی۔ آخر کار 1833 میں عمارت پایۂ تکمیل کو پہنچ گئی۔
اسی دور میں یورپ اور خاص طور پر جرمنی کے سیاسی افق پر پے در پے ہونے والی انقلابی تبدیلیوں کے نتیجے میں جرمن قوم نے جمہوریت کی بنا ڈالنے کی جانب پیش قدمی شروع کر دی۔ 18 مئی 1848 میں جرمنی میں کی پہلی جنرل اسمبلی قائم ہونے کا بعد اس کا اولین اجلاس اس عمارت کے ہال میں ہوا۔ اس لیے مذہبی نوعیت سے زیادہ یہ عمارت جمہوریت کے سفر میں ایک انتہائی اہم سنگ میل کی یاد دلاتی ہے۔
عمارت کا اندرونی ہال اور ستون