ایہہ دا کی مطبل اے؟ماواں نال بہاراں سجناں بن ماواں کس کاری
ماواں بعد محمد بخشا کون غم کھاری
بھیا اگر غلطی ہے تو صحیح کردیں ہم نے جیسے پڑھا ویسے لکھا ہماری مادری زبان نہیں غلطی کی ہوگیایہہ دا کی مطبل اے؟
بہت شکریہ بٹیا یہی مطلب ہمیں بھی سمجھ آیا ہ ہم نے سوچا کہیں غلط نہ لکھ دیں۔۔شاعر محمد بخش نے اس شعر میں ماں کی اہمیت کا تذکرہ کیا ہے اور مفہوم کچھ یوں ہے
کہ زندگی میں بہار ماں کے دم سے ہے اور اس کے بغیر کچھ نہیں۔شاعر خود کو مخاطب کر کے کہتے ہیں کہ ماں کے علاوہ کوئی غم خواری نہیں کر سکتا۔
خوب۔جزاک اللہ خیرشاعر محمد بخش نے اس شعر میں ماں کی اہمیت کا تذکرہ کیا ہے اور مفہوم کچھ یوں ہے
کہ زندگی میں بہار ماں کے دم سے ہے اور اس کے بغیر کچھ نہیں۔شاعر خود کو مخاطب کر کے کہتے ہیں کہ ماں کے علاوہ کوئی غم خواری نہیں کر سکتا۔
جو سمجھ آئے مفہوم لکھ دیا کریں۔ اس میں غلطی کی گنجائش کم ہوتی ہے۔ لفظی مطلب بتانے میں غلطی کا شبہ رہتا ہے کیونکہ کچھ الفاظ تو پنجابیوں کی عام بول چال میں بھی نہیں آتے۔بہت شکریہ بٹیا یہی مطلب ہمیں بھی سمجھ آیا ہ ہم نے سوچا کہیں غلط نہ لکھ دیں۔۔