بچوں کی باتیں

میری بیٹی کی پہلی روٹی
29vz8jk.jpg
 

سعادت

تکنیکی معاون
میں (بیٹے کو رشتوں کے انگریزی نام سمجھاتے ہوئے) : آپ میرے son ہیں۔
بیٹا: نہیں، میں آپ کا cloud ہوں۔
 

جاسمن

لائبریرین
واقعی یہ بہت خوبصورت سلسلہ ہے۔ جاسمن آپ داد کی مستحق ہیں۔ :)
عثمان بھائی! بہت شکریہ۔
اللہ آپ کے شہزادوں کو بھاگ لگائے۔آمین!
میں کئی دن سے اس سوچ میں تھی کہ آپ سے ان کی باتیں شئیر کرنے کو کہوں۔
انشاءاللہ ہم اس لڑی میں آپ کے دونوں شہزادوں کی باتیں بھی پڑھا کریں گے۔
 

عثمان

محفلین
عثمان بھائی! بہت شکریہ۔
اللہ آپ کے شہزادوں کو بھاگ لگائے۔آمین!
میں کئی دن سے اس سوچ میں تھی کہ آپ سے ان کی باتیں شئیر کرنے کو کہوں۔
انشاءاللہ ہم اس لڑی میں آپ کے دونوں شہزادوں کی باتیں بھی پڑھا کریں گے۔
انشااللہ ضرور! :)
 

زیک

مسافر
آجکل گرمیوں کی چھٹیاں ہیں تو بیٹی ہر دوسرے دن مائیکروویو میں کپ میں اجزاء مکس کر کے کیک اور براؤنی وغیرہ بنا کر کھا رہی ہوتی ہے
 
آجکل گرمیوں کی چھٹیاں ہیں تو بیٹی ہر دوسرے دن مائیکروویو میں کپ میں اجزاء مکس کر کے کیک اور براؤنی وغیرہ بنا کر کھا رہی ہوتی ہے
اسی طرح ہم بھی ہفتہ پندرہ دن میں ایک بار ضرور چھوٹی بیٹی ایمان کے ہاتھ کا بنا ہوا کیک کھارہے ہیں۔
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
محمد شطرنج سجائے بیٹھا اماں سے ساتھ کھیلنے کی استدعا کر رہا تھا جبکہ اماںpinterestپہ نت نئی کڑھائیوںکی pinsدیکھ رہی تھیں۔
اماں!ایمی !یہ دیکھو تمہاری کسی قمیض پہ یہ والی سائکل کڑھائی کردوں؟کتنی پیاری ہے۔
ایمی کو بھی سائکل بہت اچھی لگی۔
اماں نے آخر محمد سے کھیلنا شروع کیا لیکن عدم دلچسپی کی بنا پہ ایمی اور ایمی کے ساتھ کھیلنے کے لئے آئی ہوئی بچی بشری کو بھائی کے ساتھ کھیلنے پہ لگا دیا۔
محمد:اماں مجھے ایمی نے گالی دی ہے۔
اماں! ایمی! تم نے کیا کہا ہے ؟
ایمی:میں نے تو بس بدتمیز کہا ہے۔
محمد:تو یہ گالی ہی ہے۔
اماں:(جھگڑا رفع کراتے ہوئے)نہیں یہ گالی نہیں ہے۔
پھر پتہ نہیں کیسے بات پنجابی زبان پہ چلی گئی۔
محمد:پنجابی زبان میں زیادہ تر گالیاں ہوتی ہیں۔
بشری جو کہ سرائیکی ہے بولی:ہاں میرے پچھلے سکول میں ہماری جماعت میں ایک پنجابی لڑکی تھی۔وہ کہنے لگی
"تو کتھے نسی چلی ایں"
شرم بھی نہیں آئی اسے یہ کہتے ہوئے۔
بشری کی بات پہ سب بہت ہنسے۔
 

لاریب مرزا

محفلین
پنجاب کے اکثر علاقوں میں تو آج کل بارش ہو رہی ہے۔غالبا آپ کے شہر میں بارش بھی ہوئی ہے۔
پچھلے دنوں کافی بارش ہوئی۔ آج کل میں کچھ خاص نہیں ہوئی۔ ابھی بھی بہت ہلکی سی پھوار پڑی ہے۔ لیکن ہلکی پھوار میں چھتری استعمال کرنے کا لطف تو نہیں نا آتا بچوں کو۔ :)
 
پچھلے دنوں کافی بارش ہوئی۔ آج کل میں کچھ خاص نہیں ہوئی۔ ابھی بھی بہت ہلکی سی پھوار پڑی ہے۔ لیکن ہلکی پھوار میں چھتری استعمال کرنے کا لطف تو نہیں نا آتا بچوں کو۔ :)
ہاں یہ بات تو ہے جو لطف موسلادر بارش کا ہے وہ رم جھم میں نہیں۔
 
تھوڑے دن پہلے میری اڑھائی سالہ چھوٹی بیٹی کو حکم ملا کہ بابا کے ساتھ سو جاؤ۔ میرے ساتھ سونے کے لئے لیٹ گئی۔ میری آنکھیں بند تھیں اور اس کی بھی۔ کبھی میں ذرا سی آنکھیں کھول کے دیکھتا کہ بیٹی سو گئی ہے یا نہیں اور کبھی بیٹی ذرا سی آنکھیں کھول کے دیکھتی کہ بابا سو گئے یا جاگ رہے ہیں۔ تھوڑی دیر بعد ہم دونوں نے اکٹھے آنکھیں کھول دیں ایک دوسرے کو چیک کرنے کے لئے پھر دونوں کافی دیر تک ہنستے رہے۔
 

زیک

مسافر
اتوار کو اپنے سائیکلنگ کے حادثے کے بعد بیٹی سے اس بات پر گفتگو رہی کہ ایسی صورتحال میں اسے کیا کرنا چاہیئے۔ کیا اسے علم تھا کہ وہ کہاں ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر ایمرجنسی کو بتا سکے؟ اس کا کہنا تھا کہ اسے ٹریل وغیرہ کا علم تھا۔

اسی طرح یہ چیک کرنا کہ میں یا جو بھی حادثے میں ملوث ہے وہ ہوش میں ہے، اسے کس قسم کی مدد کی ضرورت ہے اور کیا 911 کو کال کرنی چاہیئے۔

اچھی مفید گفتگو رہی۔
 
بیٹے کو فاتحہ خوانی کی غرض سے والدین کی قبور پر لے گیا اور راستے میں بتاتا رہا کہ بیٹا ہم آپ کے دادا، دادی سے ملنے جا رہے ہیں۔ قبور پر حاضری دی، والدین کی مغفرت کی دعا کی اور بتایا کہ یہ قبور اس کے دادا، دادی یعنی میرے والدین کی ہیں۔ واپس جانے کے لیے اٹھنے لگا تو اس نے پوچھا دادا ابو کہاں ہیں؟ میں نے بتایا کہ وہ یہاں اس مٹی تلے سو رہے ہیں، پھر اس نے میرا ہاتھ تھاما اور حیرانی سے پوچھا کہ دادی کہاں ہیں؟ میں نے وہی جواب دیا۔ اس پر وہ اور زیادہ حیران نظر آیا اور کہنے لگا کہ وہ ان سے ملنا چاہتا ہے۔ میں نے اسے بائیک پر بٹھاکر کک ماری اور اس کے چہرے کی جانب دیکھا، اس نے پھر سے وہی سوال کیا کہ دادا ابو کہاں ہیں؟ اس بار میں خاموش رہا اور گھر لوٹ آیا۔
 
Top