بچپن کی باتیں

فاتح

لائبریرین
کبھی کبھی میں امی سے پوچھا کرتی تھی میں سچ میں آپ کی بیٹی ہوں نا کہیں کسی کوڑا دان سے تو نہیں اُٹھایا مجھے
یہ تو اکثر میں کہا کرتی تھی
ویسے تمہیں کبھی بھائیوں نے کہا تھا کہ تم ان کی سگی بہن نہیں ہو بلکہ آڈاپڈ ہو۔۔۔۔ بڑا رلایا ہے مجھے چھوٹے والے نے
بڑے بھائی مجھے اکثر کہا کرتے تھے ہم ایک شادی سے آ رہے تھے کالی رات تھی آسمان پر چاند نکلا ہوا تھے جس کی روشنی میں کوئی تم ہمارے گھر کے دروازے پر پڑی ہوئی تھی امی نے کہا چلو لے چلو اسے اندر میں نے امی کو کہا تھا پتا نہیں کس کی بچی ہے پڑی رہنے دو لیکن امی کو تم پر ترس آگیا اور تم ہمارے ساتھ رہنے لگی
اور مجھے کہا گیا تھا کہ امی کو بیٹی کا بہت شوق تھا اس لیے تمہیں کئیر ہوم سے اڈاپٹ کیا گیا تھا
مجھے بچپن میں اپنے گہرے رنگ سے بہت چڑ تھی۔ باقی سب بہن بھائی گورے اور میں اکیلا
چھوٹے بہن بھائی مجھے چڑاتے تھے کہ امی نے ترس کھاکر مجھے گود لے لیا۔بہت روتا تھا اسٹور میں چھپ کر
ماشاء اللہ! ماشاء اللہ! کوئی کوڑے دان سے آئی تو کوئی کیئر ہوم سے اور کوئی دروازے پر پڑی مل گئی اور کوئی گوری رنگت نہ ہونے کے باعث گود لیا گیا۔
رانا جی یہ کیا آپ نے اناد آشرم کھول لیاہے۔ :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
کسی اور نے بھی سچائی کا اقرار کر کے دل کا بوجھ ہلکا کرنا ہو (یا ڈراما کوئین /کنگ بننا ہو) تو آ جائے، کنفیشن سینٹر رات گئے تک کھلا رہے گا۔:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
ماشاء اللہ! ماشاء اللہ! کوئی کوڑے دان سے آئی تو کوئی کیئر ہوم سے اور کوئی دروازے پر پڑی مل گئی اور کوئی گوری رنگت نہ ہونے کے باعث گود لیا گیا۔
رانا جی یہ کیا آپ نے اناد آشرم کھول لیاہے۔ :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
کسی اور نے بھی سچائی کا اقرار کر کے دل کا بوجھ ہلکا کرنا ہو (یا ڈراما کوئین یا کنگ بننا ہو) تو آ جائے، کنفیشن سینٹر رات گئے تک کھلا رہے گا۔:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:

اس بات پر بے ساختہ قہقہ لگا ہے ۔ ہا ہا ہا:LOL::ROFLMAO:
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ایک اسکول فرینڈ نے ایک بار بتایا کہ یہ جو بارش ہوتی ہے یہ تب ہوتی ہے جب اللہ میاں نہاتے ہیں۔:p ہم اس معلومات کو بھی نہایت فراخ دلی سے آگے پہنچاتے رہے۔:)
اور ہم نے سنا تھا کہ فرشتے جب آسمان کو دھوتے ہیں تو بارش ہوتی ہے۔ اور ہم یہی سوچتے رہتے تھے کہ یہ کتنے عرصے عرصے بعد آسمان دھوتے ہیں۔ (کیوں کہ ہمارے صادق آباد میں بارش سال میں ایک آدمی بار ہی ہوتی تھی۔)
 

نور وجدان

لائبریرین
ماشاء اللہ! ماشاء اللہ! کوئی کوڑے دان سے آئی تو کوئی کیئر ہوم سے اور کوئی دروازے پر پڑی مل گئی اور کوئی گوری رنگت نہ ہونے کے باعث گود لیا گیا۔
رانا جی یہ کیا آپ نے اناد آشرم کھول لیاہے۔ :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
کسی اور نے بھی سچائی کا اقرار کر کے دل کا بوجھ ہلکا کرنا ہو (یا ڈراما کوئین /کنگ بننا ہو) تو آ جائے، کنفیشن سینٹر رات گئے تک کھلا رہے گا۔:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:

چلیں مزید دل کا بوجھ ہلکا کرتے ہیں ۔ کل تک سینٹر بند ہو جائے گا، رانا بھائی نے تو یہ لڑی کھولی اسی لیے کہ محفل کی گیلری میں لگائیں
 

فاتح

لائبریرین
اور ہم نے سنا تھا کہ فرشتے جب آسمان کو دھوتے ہیں تو بارش ہوتی ہے۔ اور ہم یہی سوچتے رہتے تھے کہ یہ کتنے عرصے عرصے بعد آسمان دھوتے ہیں۔ (کیوں کہ ہمارے صادق آباد میں بارش سال میں ایک آدمی بار ہی ہوتی تھی۔)
صادق آباد میں آسمان پر تھوکنےو الے کم ہوں گے شاید
 

نایاب

لائبریرین
بچپن کیا تھا پچپن کے تھے ہم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سات آٹھ سال کی عمر ۔۔۔۔
اندھوں میں کانا راجہ بنے رہنے کی خواہش ۔۔۔۔۔۔
سب رنگ ڈائجسٹ میں ہمزاد کی سلسلے وار کہانی پڑھی ۔ تو نیت کی کہ اب ہمزاد قابو کرنا ہے اور اپنی ہی نہیں جو جو دوست میرا خیال کرتے ہیں سب کی خواہشیں پوری کرنا ہیں ۔ اس میں اک طریقہ دیا گیا تھا کہ ۔ ایسے کپاس سرسوں بونی ہے ۔ اور دھاگہ تیل حاصل کرنا ہے ۔
دوست بھی کم نہ تھے ۔ سب کو پتہ چلا کہ میں " ہمزاد " قابو کرنے والا ہوں ۔ سب میری مدد کرتے گھر والوں سے چھپ چھپا میری کھیتی کی رکھوالی کرتے ۔ اک رجسٹر بھی بنایا گیا کہ کون کون سی خواہشیں سب سے پہلے پوری کرنا ہیں ۔
سب سے پہلی خواہش تھی کہ ہمزاد ملتے ہی اسے حکم دیا جائے گا کہ ہمیں پورے سو روپے لا کر دے ۔ ہمارے ماں باپ کو بہن بھائیوں کو پورا اک دن سلا کر رکھے ۔ اور ہم سب دوست مل کر میلہ دیکھنے جائیں ۔ تھیٹر دیکھیں ۔ فلم دیکھیں ۔
قریب تین سال یہ پراجیکٹ چلا ۔ رجسٹر بھر گیا عجب عجب معصوم خواہشوں سے لیکن حکمت اللہ کی کہ پراجیکٹ ناکام ہو گیا ۔ عامل کامل کا دل بھر گیا ۔
اپنا بچپن تو ایسی ہی آوارگی میں ہی گزر گیا ۔
آج سوچا تو خوب ہنسا کتنا احمق تھا میں ۔ اور مجھ یقین رکھنے والے مجھ سے بڑھ کر دیوانے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
 

مقدس

لائبریرین
ماشاء اللہ! ماشاء اللہ! کوئی کوڑے دان سے آئی تو کوئی کیئر ہوم سے اور کوئی دروازے پر پڑی مل گئی اور کوئی گوری رنگت نہ ہونے کے باعث گود لیا گیا۔
رانا جی یہ کیا آپ نے اناد آشرم کھول لیاہے۔ :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
کسی اور نے بھی سچائی کا اقرار کر کے دل کا بوجھ ہلکا کرنا ہو (یا ڈراما کوئین /کنگ بننا ہو) تو آ جائے، کنفیشن سینٹر رات گئے تک کھلا رہے گا۔:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
:rollingonthefloor: :rollingonthefloor: :rollingonthefloor: :rollingonthefloor:
 

نور وجدان

لائبریرین
واقعی میں تو سب کے اعترافات پڑھ کے شش و پنج میں تھا کہ کیا یہ محفل ہی ہے یا میں کہیں اور آ گیا ہوں۔

بات تو سچ ہے مگر ہے رُسوائی کی ۔۔۔۔۔۔۔ جن ماں باپ نے پال پوس کے بڑا کے ۔ یہ ناہجاز مجھ علاوہ انہی کے رونے رہ رہے ہیں ۔۔ شرم ! شرم ! شرم !
 

نور وجدان

لائبریرین
بچپن کیا تھا پچپن کے تھے ہم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سات آٹھ سال کی عمر ۔۔۔۔
اندھوں میں کانا راجہ بنے رہنے کی خواہش ۔۔۔۔۔۔
سب رنگ ڈائجسٹ میں ہمزاد کی سلسلے وار کہانی پڑھی ۔ تو نیت کی کہ اب ہمزاد قابو کرنا ہے اور اپنی ہی نہیں جو جو دوست میرا خیال کرتے ہیں سب کی خواہشیں پوری کرنا ہیں ۔ اس میں اک طریقہ دیا گیا تھا کہ ۔ ایسے کپاس سرسوں بونی ہے ۔ اور دھاگہ تیل حاصل کرنا ہے ۔
دوست بھی کم نہ تھے ۔ سب کو پتہ چلا کہ میں " ہمزاد " قابو کرنے والا ہوں ۔ سب میری مدد کرتے گھر والوں سے چھپ چھپا میری کھیتی کی رکھوالی کرتے ۔ اک رجسٹر بھی بنایا گیا کہ کون کون سی خواہشیں سب سے پہلے پوری کرنا ہیں ۔
سب سے پہلی خواہش تھی کہ ہمزاد ملتے ہی اسے حکم دیا جائے گا کہ ہمیں پورے سو روپے لا کر دے ۔ ہمارے ماں باپ کو بہن بھائیوں کو پورا اک دن سلا کر رکھے ۔ اور ہم سب دوست مل کر میلہ دیکھنے جائیں ۔ تھیٹر دیکھیں ۔ فلم دیکھیں ۔
قریب تین سال یہ پراجیکٹ چلا ۔ رجسٹر بھر گیا عجب عجب معصوم خواہشوں سے لیکن حکمت اللہ کی کہ پراجیکٹ ناکام ہو گیا ۔ عامل کامل کا دل بھر گیا ۔
اپنا بچپن تو ایسی ہی آوارگی میں ہی گزر گیا ۔
آج سوچا تو خوب ہنسا کتنا احمق تھا میں ۔ اور مجھ یقین رکھنے والے مجھ سے بڑھ کر دیوانے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
پراجیکٹ تین سال چلا ۔ہمزاد قابو ہوگیا ؟ سات سال کی عمر میں یہ حال تھا۔ بچپن کے رنگ نرالے ۔۔۔ سچ میں زمین کے نیچے بونے ہوتے ہیں میں یہ سوچا کرتی تھی ۔
 

فاتح

لائبریرین
بات تو سچ ہے مگر ہے رُسوائی کی ۔۔۔۔۔۔۔ جن ماں باپ نے پال پوس کے بڑا کے ۔ یہ ناہجاز مجھ علاوہ انہی کے رونے رہ رہے ہیں ۔۔ شرم ! شرم ! شرم !
  1. بات تو سچ ہے مگر بات ہے رُسوائی کی
  2. نا ہنجار (ہ ن ج ا ر)
اور "مجھ علاوہ" کیسے؟ "مجھ سمیت" لکھو :laughing:
 

نور وجدان

لائبریرین
  1. بات تو سچ ہے مگر بات ہے رُسوائی کی
  2. نا ہنجار (ہ ن ج ا ر)
اور "مجھ علاوہ" کیسے؟ "مجھ سمیت" لکھو :laughing:

مجھے واقعی ہی نہیں پتا تھا اس کا یہ نا ہنجاز ہے ۔۔۔۔ یعنی اردو اچھی ہوتی جائے گی ۔۔۔ میں نے تو کوئی برائی نہیں کی ۔ میں تو معصوم سی بھولی بھالی سی ہوں ۔ بہن کی بات سے اتفاق کیا تھا :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بات تو سچ ہے مگر ہے رُسوائی کی ۔۔۔۔۔۔۔ جن ماں باپ نے پال پوس کے بڑا کے ۔ یہ ناہجاز مجھ علاوہ انہی کے رونے رہ رہے ہیں ۔۔ شرم ! شرم ! شرم !

  1. بات تو سچ ہے مگر بات ہے رُسوائی کی
  2. نا ہنجار (ہ ن ج ا ر)
اور "مجھ علاوہ" کیسے؟ "مجھ سمیت" لکھو :laughing:
ہو سکتا ہے ناہجاز سے مراد غیر حجازی ہو۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
خبر ملی کہ داتا صاحب عرس لگا ہوا ہے موت کے کنویں میں کار چلتی ہے ۔ اب میلہ کیسے دیکھا جائے ؟ پیسوں کی تلاش میں آدھی رات کو اٹھ کر پہلے ابو مرحوم کی جیب تلاشی کچھ نہ ملا ۔ اماں کا پرس دیکھا ۔ بہنوں کی گلگ چھانی لیکن اتنے نہ ملے جن میں سے کچھ چرایا جا سکے ۔ سو پیسوں کی تلاش کا طریقہ سوچتے سو گیا ۔ صبح سویرے اک سکیم ذہن میں آئی ۔ بڑے بھائی کے اک دوست اللہ ان کی مغفرت فرمائے سرور بھائی تھے ۔ اچھے کھاتے پیتے تھے اور بھائی سے بہت نیازمندی رکھتے تھے ۔ ان کے پاس گیا اور کہا کہ امی نے کہا ہے سو روپے دے دیں ۔ ضرورت ہے ۔ اس نے شربت پلایا اور سو روپے دے دیئے ۔۔ میں تو صاحب بن گیا ۔ گھر آیا نہا کر کپڑے پہنے اور چپکے سے " ماہی چل میلہ ویکھن چلیئے " گنگناتا میلے پر پہنچ گیا ۔ اندرسے قتلمہ اور الا بلا کھاتے پیٹ کو خوب بھرا ۔ موت کا کنواں دیکھا ۔ نشانے بازی کی ۔ شام ڈھل کر رات میں بدل گئی ۔ خرچ کر کے تھک گیا مگر پیسے ختم ہونے میں نہ آئیں ۔ اور ساتھ میں یہ بھی کہ کہیں سرور صاحب بھائی سے پوچھنے گھر ہی نہ آئے ہوں ۔۔۔۔
ڈر مزا شوق ان سب کیفیات میں سوچ لیا کہ گھر سے ہی بھاگ جاتا ہوں ۔ نیو خان کی بس دکھی اس میں سوار ہوا ۔ راول پنڈی کا ٹکٹ شاید بارہ روپے کا تھا ۔ صبح سویرے پنڈی پہنچا ۔ سارا دن آوارہ گردی شام کو پھوپھی جان کے گھر پہنچ گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ بہت حیران ہوئیں ۔ ان کو کہانی بن سنائی کہ مجھے دو آدمی پکڑ کے ساتھ لے آئے تھے ۔ میں وہیں سے بھاگ کر آیا ہوں ۔ ادھر گھر میں سب پریشان ۔۔ فون کم کم ہوتے تھے سو تار دیا گیا میرے گھر کہ نایاب ہمارے پاس دستیاب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا زمانہ تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
 

فاتح

لائبریرین
بچپن کیا تھا پچپن کے تھے ہم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سات آٹھ سال کی عمر ۔۔۔۔
اندھوں میں کانا راجہ بنے رہنے کی خواہش ۔۔۔۔۔۔
سب رنگ ڈائجسٹ میں ہمزاد کی سلسلے وار کہانی پڑھی ۔ تو نیت کی کہ اب ہمزاد قابو کرنا ہے اور اپنی ہی نہیں جو جو دوست میرا خیال کرتے ہیں سب کی خواہشیں پوری کرنا ہیں ۔ اس میں اک طریقہ دیا گیا تھا کہ ۔ ایسے کپاس سرسوں بونی ہے ۔ اور دھاگہ تیل حاصل کرنا ہے ۔
دوست بھی کم نہ تھے ۔ سب کو پتہ چلا کہ میں " ہمزاد " قابو کرنے والا ہوں ۔ سب میری مدد کرتے گھر والوں سے چھپ چھپا میری کھیتی کی رکھوالی کرتے ۔ اک رجسٹر بھی بنایا گیا کہ کون کون سی خواہشیں سب سے پہلے پوری کرنا ہیں ۔
سب سے پہلی خواہش تھی کہ ہمزاد ملتے ہی اسے حکم دیا جائے گا کہ ہمیں پورے سو روپے لا کر دے ۔ ہمارے ماں باپ کو بہن بھائیوں کو پورا اک دن سلا کر رکھے ۔ اور ہم سب دوست مل کر میلہ دیکھنے جائیں ۔ تھیٹر دیکھیں ۔ فلم دیکھیں ۔
قریب تین سال یہ پراجیکٹ چلا ۔ رجسٹر بھر گیا عجب عجب معصوم خواہشوں سے لیکن حکمت اللہ کی کہ پراجیکٹ ناکام ہو گیا ۔ عامل کامل کا دل بھر گیا ۔
اپنا بچپن تو ایسی ہی آوارگی میں ہی گزر گیا ۔
آج سوچا تو خوب ہنسا کتنا احمق تھا میں ۔ اور مجھ یقین رکھنے والے مجھ سے بڑھ کر دیوانے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
ایسی ہی کتابیں پڑھ کے ہم بھی موم بتی کی لو کو تکنے کی مشق کرتے تھے۔ ایک دن ابو نے دیکھ لیا اور دو چار چپتیں رسید کر کے فرمایا کہ آنکھیں خراب کرنی ہیں کیا؟ لیکن یہ کام ہم نے 7 سال کی عمر میں نہیں کیا تھا۔ یہ شاید 11 یا 12 سال کی عمر کا قصہ ہے
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
خبر ملی کہ داتا صاحب عرس لگا ہوا ہے موت کے کنویں میں کار چلتی ہے ۔ اب میلہ کیسے دیکھا جائے ؟ پیسوں کی تلاش میں آدھی رات کو اٹھ کر پہلے ابو مرحوم کی جیب تلاشی کچھ نہ ملا ۔ اماں کا پرس دیکھا ۔ بہنوں کی گلگ چھانی لیکن اتنے نہ ملے جن میں سے کچھ چرایا جا سکے ۔ سو پیسوں کی تلاش کا طریقہ سوچتے سو گیا ۔ صبح سویرے اک سکیم ذہن میں آئی ۔ بڑے بھائی کے اک دوست اللہ ان کی مغفرت فرمائے سرور بھائی تھے ۔ اچھے کھاتے پیتے تھے اور بھائی سے بہت نیازمندی رکھتے تھے ۔ ان کے پاس گیا اور کہا کہ امی نے کہا ہے سو روپے دے دیں ۔ ضرورت ہے ۔ اس نے شربت پلایا اور سو روپے دے دیئے ۔۔ میں تو صاحب بن گیا ۔ گھر آیا نہا کر کپڑے پہنے اور چپکے سے " ماہی چل میلہ ویکھن چلیئے " گنگناتا میلے پر پہنچ گیا ۔ اندرسے قتلمہ اور الا بلا کھاتے پیٹ کو خوب بھرا ۔ موت کا کنواں دیکھا ۔ نشانے بازی کی ۔ شام ڈھل کر رات میں بدل گئی ۔ خرچ کر کے تھک گیا مگر پیسے ختم ہونے میں نہ آئیں ۔ اور ساتھ میں یہ بھی کہ کہیں سرور صاحب بھائی سے پوچھنے گھر ہی نہ آئے ہوں ۔۔۔۔
ڈر مزا شوق ان سب کیفیات میں سوچ لیا کہ گھر سے ہی بھاگ جاتا ہوں ۔ نیو خان کی بس دکھی اس میں سوار ہوا ۔ راول پنڈی کا ٹکٹ شاید بارہ روپے کا تھا ۔ صبح سویرے پنڈی پہنچا ۔ سارا دن آوارہ گردی شام کو پھوپھی جان کے گھر پہنچ گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ بہت حیران ہوئیں ۔ ان کو کہانی بن سنائی کہ مجھے دو آدمی پکڑ کے ساتھ لے آئے تھے ۔ میں وہیں سے بھاگ کر آیا ہوں ۔ ادھر گھر میں سب پریشان ۔۔ فون کم کم ہوتے تھے سو تار دیا گیا میرے گھر کہ نایاب ہمارے پاس دستیاب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا زمانہ تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
اس وقت تو یہ واقعات کیسے پرلطف لگ رہے ہیں۔ لیکن اس دن گھر والوں پر کیا گزر گئی ہوگی۔
یادوں کی بوچھاڑوں سے جب پلکیں بھیگنے لگتی ہیں
کتنی سوندھی لگتی ہے تب ماضی کی رسوائی بھی
 

نور وجدان

لائبریرین
ایسی ہی کتابیں پڑھ کے ہم بھی موم بتی کی لو کو تکنے کی مشق کرتے تھے۔ ایک دن ابو نے دیکھ لیا اور دو چار چپتیں رسید کر کے فرمایا کہ آنکھیں خراب کرنی ہیں کیا؟ لیکن یہ کام ہم نے 7 سال کی عمر میں نہیں کیا تھا۔ یہ شاید 11 یا 12 سال کی عمر کا قصہ ہے

ویسے آپ پر ایک اُدھار واجب ہے ۔ سوچیں !!!
 
Top