میں تو بچپن میں بھی ایسی ہی معصوم سی ہوتی تھی کوئی شرارت ہی نہیں کرتی تھی۔۔ :p
اس سے بھی بڑا۔۔۔وہ

مجھے بچپن میں سکول جانے کا بہت شوق تھا۔ دراصل میرے دو بڑے بھائی اور ایک کزن سکول جاتے تھے جنہیں دیکھ کر میں بھی سکول جانے کی ضد کرتا تھا۔
آپ سوچ نہیں سکتے کہ میں کتنی ضد کرتا تھا سکول جانے کی۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگائیں‌کہ امی مجھے پوری طرح تیار کرتیں، کپڑے پہناتیں اگر استری کیے ہوئے نہ ہوتے تو میں روتا کہ میرے بھی کپڑے استری کریں، جوتے پالش نہ ہوتے تو بھی انہیں پالش کرنے کی ضد کرتا، امی ابو اگر صرف جوتوں پر برش لگا دیتے تو بھی میں دیکھ لیتا اور کہتا کہ میرے جوتے بھی اصلی پالش کرو۔
پھر مرحلہ آتا سکول جانے کا، ابو سکول چھوڑنے بھائیوں کو جاتے تو مجبورا مجھے بھی لے جانا پڑتا، مگر مصیبت کا سامنا اس وقت کرنا پڑتا جب بڑے بھائی تو سکول چلے جاتے مگر مجھے واپس لانا پڑتا، بس پھر کیا ہوتا میں نے خوب رونا، پیٹنا آخر میں مجھے ڈانٹ کر یا کوئی چیز دے دلا کے چپ کراتے۔
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
میں تو حد درجہ شرارتی بچی تھی!
اپنے چاچو کی ویڈیوگیمز ضد کرکے لیتی اور اس کی اسکرین کو پانی اور صابن سے صاف کرنے کی کوشش کرتی کہ اسکرین کافی دھندلی سی ہو رہی ہے :heehee:
ایک بار میرے تایا کے مہمان آئے ہوئے تھے میں نے ان سب کے پیالیوں میں ایک ایک ٹافی ڈال دی تھی۔۔۔!
اس کے علاوہ مزید شرارتیں اور خطرناک سے کام یہ رہے۔۔۔​
 
پابندی تب لگی جب ایک سرکل کے کنارے چلتے چلتے سیدھا گاڑیوں کے سامنے گر گئی وہ تو جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے کی وجہ سے
مجھے کسی گاڑی نے چکھا نہیں ورنہ آج یہ لکھ نہیں رہی ہوتی۔۔۔ !:heehee:
جی لکھ نہ رہی ہوتیں بلکہ پڑھ رہی ہوتیں:D
 
میں تو حد درجہ شرارتی بچی تھی!
اپنے چاچو کی ویڈیوگیمز ضد کرکے لیتی اور اس کی اسکرین کو پانی اور صابن سے صاف کرنے کی کوشش کرتی کہ اسکرین کافی دھندلی سی ہو رہی ہے :heehee:
ایک بار میرے تایا کے مہمان آئے ہوئے تھے میں نے ان سب کے پیالیوں میں ایک ایک ٹافی ڈال دی تھی۔۔۔ !
اس کے علاوہ مزید شرارتیں اور خطرناک سے کام یہ رہے۔۔۔​
میں تو حد درجہ شرارتی بچی تھی!
اپنے چاچو کی ویڈیوگیمز ضد کرکے لیتی اور اس کی اسکرین کو پانی اور صابن سے صاف کرنے کی کوشش کرتی کہ اسکرین کافی دھندلی سی ہو رہی ہے :heehee:
ایک بار میرے تایا کے مہمان آئے ہوئے تھے میں نے ان سب کے پیالیوں میں ایک ایک ٹافی ڈال دی تھی۔۔۔ !
اس کے علاوہ مزید شرارتیں اور خطرناک سے کام یہ رہے۔۔۔​

آپ تو واقعی بہت شریر ہوا کرتی تھیں اب کیسی طبیعت ہے:p


ایک قدر ہر کام میں مشترک تھی کہ جب تک پابندی نہ لگتی آپ شرارتوں سے باز نہ آتیں۔

مگر پابندی لگتی کیسے تھی؟
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
آپ تو واقعی بہت شریر ہوا کرتی تھیں اب کیسی طبیعت ہے:p


ایک قدر ہر کام میں مشترک تھی کہ جب تک پابندی نہ لگتی آپ شرارتوں سے باز نہ آتیں۔

مگر پابندی لگتی کیسے تھی؟
اب تو کافی افاقہ ہوگیا ہے طبعیت کو
پابندی اس طرح سے لگتی کہ کوئی خطرناک قسم کی دھمکی دی جاتی تھی یا دکھتی رگ پر ہاتھ رکھا جاتا۔
 
اس دھاگے میں محفلین اپنے بچپن کے واقعات شیئر کر سکتے ہیں۔ خاص کر وہ شرارتیں جن سے آج تک پردہ نہیں اٹھ سکا۔ ہم نہیں چاہتے کہ آپ کی ذہانت کے قصے ماضی کے دھندلکوں میں ہی پوشیدہ رہیں بلکہ آپ یہاں تشریف لائیں اور اخلاقیات کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے بچپن کی یادیں ہمارے ساتھ شیئر کریں۔
میں نے کر دی تھیں "اسے کیا خبر تھی" باقی کمپوز نہیں ہوئیں لکھی ہوئی ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
ایک دفعہ میرے بڑے ماموں کی فیملی آئی ہوئی تھی تو ان کا چھوٹا بیٹا مجھ سے چند ماہ چھوٹا تھا۔ اسے خشک خوبانیاں کھانے کا بڑا شوق تھا۔ ہم سب خشک میوہ جات پر ہاتھ صاف کر رہے تھے کہ میں نے ایک خوبانی میں کیڑا دیکھا۔ چمٹے سے پکڑ کر میں نے اپنے مندرجہ بالا کزن کو دے دی کہ تم کھاؤ۔ اس بیچارے نے فوراً ہی کھا لی۔ بعد میں جب اسے پتہ چلا کہ یہ تو کیڑے والی خوبانی تھی تو بے چارہ بہت رویا اور اپنی امی سے شکایت کی۔ الٹا اسے ڈانٹ پڑی کہ جب ایک بندہ تمہیں چمٹے سے پکڑ کر کچھ دے رہا ہے تو تمہیں خود ہی سمجھ جانا چاہیئے کہ کچھ گڑبڑ تھی :)
 

نایاب

لائبریرین
ایک دفعہ میرے بڑے ماموں کی فیملی آئی ہوئی تھی تو ان کا چھوٹا بیٹا مجھ سے چند ماہ چھوٹا تھا۔ اسے خشک خوبانیاں کھانے کا بڑا شوق تھا۔ ہم سب خشک میوہ جات پر ہاتھ صاف کر رہے تھے کہ میں نے ایک خوبانی میں کیڑا دیکھا۔ چمٹے سے پکڑ کر میں نے اپنے مندرجہ بالا کزن کو دے دی کہ تم کھاؤ۔ اس بیچارے نے فوراً ہی کھا لی۔ بعد میں جب اسے پتہ چلا کہ یہ تو کیڑے والی خوبانی تھی تو بے چارہ بہت رویا اور اپنی امی سے شکایت کی۔ الٹا اسے ڈانٹ پڑی کہ جب ایک بندہ تمہیں چمٹے سے پکڑ کر کچھ دے رہا ہے تو تمہیں خود ہی سمجھ جانا چاہیئے کہ کچھ گڑبڑ تھی :)
محترم بھائی اتنے خطرناک ہیں آپ ۔۔۔
 
Top