گاؤں میں ہم چار یا پانچ خالہ زاد اور ماموں زاد ملکر دوسروں کے کھیتوں سے کچی کھانے والی سبزیاں توڑنا یا جامن کے درخت سے جامن توڑنا ہمارا محبوب مشغلہ رہا ہے۔ یا پھر ڈھیروں خربوزے خرید کر کھانا کہ بہت سستے ملتے تھے۔ کبھی چھری سے کاٹ کر نہیں کھائے تھے۔
بچپن میں روزہ رکھنا اس طرح سمجھتا تھا کہ کھانے کی چیز پیک کرکے فرج میں رکھ لیتے ہیں سحری کھانے کے بعد اور شام کو
افطارمیں اسے دیگر اشیاء کے ساتھ کھول کے کھالیتے ہیں - مجھ سے پوچھا جاتا ہے کہ روزہ رکھا ہے تو جواب ہوتا ہاں فرج میں رکھا