فاخر
محفلین
پوری دنیا سے ہمدردیاں وصولنےکے لیے ’’جمہوریت ‘‘ کا کھیل کھیلا گیا۔ھارت کبھی بھی جمہوری نہیں تھا
پوری دنیا سے ہمدردیاں وصولنےکے لیے ’’جمہوریت ‘‘ کا کھیل کھیلا گیا۔ھارت کبھی بھی جمہوری نہیں تھا
اس حقیقت کو کوئی منصف مزاج ناقد دیکھنا پسند کہاں کرتاہے! لے دے کر عمومی طور پر کہا جاتاہے کہ محمود غزنوی نعوذباللہ لٹیرا تھا!!!!!!!!حمود غزنوی کے حملوں میں ہندو عوام کو نشانہ نہیں بنایا جاتا تھا۔ حملہ فوج پر یا ان کے حواریوں پر کیا جاتا تھا
ہر دین دار حکمران میں غلاظت پسند مکھیوں کو صرف عیب نظر آتے ہیں!!!اس حقیقت کو کوئی منصف مزاج ناقد دیکھنا پسند کہاں کرتاہے! لے دے کر عمومی طور پر کہا جاتاہے کہ محمود غزنوی نعوذباللہ لٹیرا تھا!!!!!!!!
ان کے لیے تو ہر قسم کا راگ الاپنا روا ہے بھائی حمزہ۔۔۔محمود غزنوی کے حملوں میں ہندو عوام کو نشانہ نہیں بنایا جاتا تھا۔ حملہ فوج پر یا ان کے حواریوں پر کیا جاتا تھا
بھارت میں بلائیں دو ہی تو ہیں ایک ساورکر اک گاندھی ہےگاندھی کا نظریہ سکولر تھا اس میں کوئی شک نہیں ؛لیکن اسی کے برعکس ہیڈ گوار Keshav Baliram Hedgewar اور ساورکر جیسے لوگوں کا نظریہ سیکولر نہیں تھا۔
محمود غزنوی کے حملوں میں ہندو عوام کو نشانہ نہیں بنایا جاتا تھا۔ حملہ فوج پر یا ان کے حواریوں پر کیا جاتا تھا
ہر دین دار حکمران میں غلاظت پسند مکھیوں کو صرف عیب نظر آتے ہیں!!!
اگر محمود غزنوی ہندوستان پر 17 حملہ کرکے ہندوؤں کے مندر توڑنے کی بجائے مسلمانوں کی مساجد شہید کر دیتا، تب بھی آپ یہی کہتے کہ بڑا دین دار حکمران تھا، صرف فوج کو نشانہ بناتا تھا۔ کیا ہندو مندروں میں عبادت صرف فوج کرتی ہے؟مسلم دشمنی میں ہر قسم کا راگ الاپنا روا ہے بھائی حمزہ۔۔۔
محمود غزنوی موضوع بحث ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کی وجہ سے آیا تھا۔ اس تنظیم کا نظریہ ہے کہ بھارت میں مسلم فاتحین نے چڑھائی کی، ہندو مندر توڑے، لوٹ مار کی ، نہتے ہندوؤں کا قتل عام کیا، ہندوؤں کو زبردستی مسلمان بنایا، مندر گرا کر ان پر مساجد تعمیر کی وغیرہ۔میں نے ابھی تفصیل سے تو نہیں پڑھا کہ بات محمود غزنوی کی جانب کیسے گئی، لیکن اگر واقعی محمود غزنوی نے بھی عام آبادی پر حملے کیے ہوں تب بھی اس کا مطلب یہ نہیں بنتا کہ یا ہمیں اس کو غلط ماننا ہے یا بھارت میں اس وقت جاری فساد اور قتل عام کو غلط ماننا ہے۔
بالکل۔ تاریخ میں اگر بعض مسلم فاتحین نے ہندوؤں پر مظالم ڈھائے بھی ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں نکلتا کہ آج کی ہندو اکثریت اپنی عدد برتری کی بنیاد پر موجودہ مسلم اقلیت سے بدلے لینے شروع کردے۔ ظلم ظلم ہے بیشک وہ مسلم ہندو سے کرے یا ہندو مسلم سے۔ دونوں جیتے جاگتے، ایک جیسے احساسات و جذبات رکھنے والے انسان ہی تو ہیں۔اور جہاں تک میں سمجھا ہوں، یہاں موجود سب ہی لوگ بھارت میں چل رہے مسلم کش فسادات کو ظلم مانتے ہیں جسے روکا جانا چاہیے۔ درست؟
ان کے دعووں کو درست مان لینے سے بھی موجودہ مسلمانوں پر مظالم ڈھانا تو جائز نہیں ثابت ہوتا۔ ایسے بہانے انتہا پسند تب ہی کرتے ہیں جب چاہتے ہیں کہ اپنے اعمال کی ذمہ داری خود قبول نہ کرنی پڑے۔ جیسے یہ قتل عام ان سے محمود غزنوی کروا رہا ہو۔محمود غزنوی موضوع بحث ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کی وجہ سے آیا تھا۔ اس تنظیم کا نظریہ ہے کہ بھارت میں مسلم فاتحین نے چڑھائی کی، ہندو مندر توڑے، لوٹ مار کی ، نہتے ہندوؤں کا قتل عام کیا، ہندوؤں کو زبردستی مسلمان بنایا، مندر گرا کر ان پر مساجد تعمیر کی وغیرہ۔
ظاہر ہے مستند تاریخ دان ان میں سے کچھ الزامات کو مانتے ہیں اور کچھ پر واضح اختلاف رکھتے ہیں کہ یہ صرف ان ہندو انتہا پسندوں کا مسلم مخالف ایجنڈا ہے۔
محمود غزنوی رح نے سومنات کے علاوہ اور کتنے مندر توڑے تھے؟اگر محمود غزنوی ہندوستان پر 17 حملہ کرکے ہندوؤں کے مندر توڑنے کی بجائے مسلمانوں کی مساجد شہید کر دیتا، تب بھی آپ یہی کہتے کہ بڑا دین دار حکمران تھا، صرف فوج کو نشانہ بناتا تھا۔ کیا ہندو مندروں میں عبادت صرف فوج کرتی ہے؟
ہندو آر ایس ایس نے بابری مسجد کے علاوہ اور کتنی مساجد شہید کی ہیں؟ یہ کچھ اس قسم کا سوال ہے۔محمود غزنوی رح نے سومنات کے علاوہ اور کتنے مندر توڑے تھے؟
پاکستانی اداروں میں موجود اقلیت پاکستان میں اکثریت کو دودھ میں زہر ملاکر پلارہے ہوتے ہیں، لیکن انہیں میں کچھ شدت پسند اور بےصبرے اعلانیہ، زہر حلق میں انڈیل کر کرے کرائے پر پانی پھیر دیتے ہیں۔کانگریس کی پالیسی تھی کہ حریف کو زہر دودھ ملا کر پلایا جائے۔ بی جے پی اعلانیہ زہر زبردستی حلق میں انڈیل رہی ہے۔
کیا واقعی؟ہندو آر ایس ایس نے بابری مسجد کے علاوہ اور کتنی مساجد شہید کی ہیں؟ یہ کچھ اس قسم کا سوال ہے۔
تھوڑا واضح کیجیے گا کہ یہاں اقلیت سے آپ کیا مراد لے رہے ہیں؟ وضاحت کی ضرورت اس لیے محسوس ہو رہی ہے کہ عام طور پر اس سے مراد مذہبی لحاظ سے اقلیت میں ہونے والے لوگ سمجھے جاتے ہیں، یعنی جو اکثریت کے "مذہب" پر نہیں ہوتے۔ کیا آپ کا بھی مطلب وہی ہے؟پاکستانی اداروں میں موجود اقلیت پاکستان میں اکثریت کو دودھ میں زہر ملاکر پلارہے ہوتے ہیں، لیکن انہیں میں کچھ شدت پسند اور بےصبرے اعلانیہ، زہر حلق میں انڈیل کر کرے کرائے پر پانی پھیر دیتے ہیں۔
جی بالکل، وہ تو ہندوستان 17بارچھٹیاں گزارنے آیا تھا۔محمود غزنوی نے سترہ بار مسلح اور فاتح ہوکر بھی ایسا نہیں کیا
مولا خوش رکھے، ایک پرانے رکن کی یاد دلا دی جس کے یہ پسندیدہ موضوعات ہوا کرتے تھے، جو بھی بات ہو رہی ہوتی تھی، عبد السلام اور ہودبھائی کے تذکرے کے بغیر ان صاحب کو نامکمل محسوس ہوتی تھی۔ جیسے وہ مضمون کہ میں جہاز پر گیا، جہاز سے نیچے دیکھا تو کرکٹ کا میچ ہو رہا تھا، اور اس کے بعد سارا مضمون کرکٹ میچ پر۔ایک اچھی مثال ڈاکٹر عبدالسلام اور پرویز ہود بھائی کی ہے۔
کچھ لوگوں کو ایکسپوز کرنے کے لیے ایسے نکات اٹھانا ضروری ہوتے ہیں۔ جس نے پہلے کیے تھے، اچھا کیا تھا، میں نے اب کیا تو بھی اچھا ہی ہوا۔ تکلیف سے پتا چل جاتاہے۔ مزید مجھے مخاطب نہ کریں۔ اگر شوق ہے تو کسی اوپن فورم پر مجھے مدعو کرلیں۔مولا خوش رکھے، ایک پرانے رکن کی یاد دلا دی جس کے یہ پسندیدہ موضوعات ہوا کرتے تھے، جو بھی بات ہو رہی ہوتی تھی، عبد السلام اور ہودبھائی کے تذکرے کے بغیر ان صاحب کو نامکمل محسوس ہوتی تھی۔ جیسے وہ مضمون کہ میں جہاز پر گیا، جہاز سے نیچے دیکھا تو کرکٹ کا میچ ہو رہا تھا، اور اس کے بعد سارا مضمون کرکٹ میچ پر۔
یہی نکتہ اوپر سمجھا دیا لیکن سمجنے کے لیے کچھ سمجھ بوجھ بھی چاہیے ہوتی ہے۔ معذرت۔جی بالکل، وہ تو ہندوستان 17بارچھٹیاں گزارنے آیا تھا۔
وہاں سے یہ بھی معلوم ہوا کہ آپ عبدالسلام کے سوال پر سمجھ کچھ چھوڑ چھاڑ کر نکل گئے تھے۔ کیا خیال ہے؟مولا خوش رکھے، ایک پرانے رکن کی یاد دلا دی جس کے یہ پسندیدہ موضوعات ہوا کرتے تھے، جو بھی بات ہو رہی ہوتی تھی، عبد السلام اور ہودبھائی کے تذکرے کے بغیر ان صاحب کو نامکمل محسوس ہوتی تھی۔ جیسے وہ مضمون کہ میں جہاز پر گیا، جہاز سے نیچے دیکھا تو کرکٹ کا میچ ہو رہا تھا، اور اس کے بعد سارا مضمون کرکٹ میچ پر۔