محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
جی ہاں، اب وہ اب اپنا رعب داب قائم رکھنے کے لیے ہم سے فاصلہ رکھ رہے ہیں، عاطف بھائی ہماری طرف سےبے فکر ہو جائیں
ہم کبھی رعب میں آنے والے نہیں 


جی ہاں، اب وہ اب اپنا رعب داب قائم رکھنے کے لیے ہم سے فاصلہ رکھ رہے ہیں، عاطف بھائی ہماری طرف سےبے فکر ہو جائیں
ہاں نا۔۔۔ پہلے تو سید عاطف علی بھائی ہر روز گُل بٹیا کہتے تھے دن میں تین چار بار۔ لیکن اب تو مشکل سے ایک بار۔۔۔ کل کو وہ بھی بھولنے لگیں گےجی ہاں، اب وہ اب اپنا رعب داب قائم رکھنے کے لیے ہم سے فاصلہ رکھ رہے ہیں، عاطف بھائی ہماری طرف سےبے فکر ہو جائیںہم کبھی رعب میں آنے والے نہیں
ہاں نا!! اس لیے میں آپ سے زیادہ باتیں کرتا ہوں کہ ابھی سے باتوں کا کوٹہ پورا خرچ کر لوں اگر کل کلاں مجھے مدیر بنا دیا گیا تو۔۔۔۔۔ہاں نا۔۔۔ پہلے تو سید عاطف علی بھائی ہر روز گُل بٹیا کہتے تھے دن میں تین چار بار۔ لیکن اب تو مشکل سے ایک بار۔۔۔ کل کو وہ بھی بھولنے لگیں گے![]()
بٹیا ! تم کو ایک طرف سے ریڈ کراس ملتے ہیں کیا کم ہیں ؟
نہیں نہیں ۔۔۔ پھر آپ بھی مصروف ہو جائیں گے بھائی۔ہاں نا!! اس لیے میں آپ سے زیادہ باتیں کرتا ہوں کہ ابھی سے باتوں کا کوٹہ پورا خرچ کر لوں اگر کل کلاں مجھے مدیر بنا دیا گیا تو۔۔۔۔۔
یہی تو فکر کھائے جا رہی ہےنہیں نہیں ۔۔۔ پھر آپ بھی مصروف ہو جائیں گے بھائی۔
اس کا مطلب ان ڈائریکٹلی تو یہ ہوا کہ آپ مصروف تو ہوئے مگر بدلے نہیں؟بٹیا ! تم کو ایک طرف سے ریڈ کراس ملتے ہیں کیا کم ہیں ؟![]()
تو ایسے کام نہیں کریں نا کہ آپ پر اتنی ذمہ داری ڈالنے کا سوچا جائے۔ ہماری طرح جھلے بنے رہیں آپ بھییہی تو فکر کھائے جا رہی ہے![]()
ایسے نہیں کہتے بیٹا ۔ بری بات ۔ہاں نا۔۔۔ پہلے تو سید عاطف علی بھائی ہر روز گُل بٹیا کہتے تھے دن میں تین چار بار۔ لیکن اب تو مشکل سے ایک بار۔۔۔ کل کو وہ بھی بھولنے لگیں گے![]()
آپ تو سیریس ہو گئے عاطف بھائی۔۔۔۔ ہم تو آپ کو یہاں بلانے کی وجہ سے ایکٹنگ کر رہے تھے۔ روؤف بھائی کہتے ہیں کہ ہم ڈرامہ باز ہیں۔ایسے نہیں کہتے بیٹا ۔ بری بات ۔
کام تو کام ہوتا ہے ۔محفل کا ہی نہیں بلکہ کوئی بھی ۔
مضمون کی بات نہیں کی تھی افسانہ لکھنا ہو گا، ایک مکمل کہانی ۔ ہاںنہیں ۔۔۔ تب الفاظ روٹھ جاتے ہیں سوچیں منتشر ہو جاتی ہیں
ہم لکھنا کچھ چاہتے ہیں لیکھا کچھ جاتا ہے۔ اور جب کاغذ پر دیکھتے ہیں تو بس ایک ہی نام لکھا ہوتا۔
فقط ایک نام لکھا ہوتا ہے۔
ہم بار بار اس نام کو دیکھتے ہیں
کبھی آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر
کبھی کن اکھیوں سے۔۔۔ اور کبھی اداس نظروں سے
کبھی مسکراتے ہیں
کبھی لجاتے ہیں
سمجھ ہی نہیں پاتے کہ ایسا کیسے ہو گیا
ہم سو رہے ہیں یا جاگتے میں ہی کوئی سپنا دیکھ رہے ہیں
جب سوچ سوچ کر تھک جاتے ہیں
تو ایک خوہش من کے آنگن میں جاگتی ہے
دماغ بھی اس خواہش کا ساتھ دیتا ہے
تو بالآخر ہمیں ایک ترکیب سوجھ ہی جاتی ہے
کیوں ناں بھابی کو بتا دیں
ان سے پوچھیں کہ بار بار ایک ہی نام کیوں پھسلا جاتا ہے ہمارے قلم سے
ہم پڑھنا چاہیں تو ہمیں حرفوں کی پہچان نہیں ہوتی
آپ ہی ہماری ڈوبتی نیا کو اب پار لگاؤ
اس کاغذ پر جو نام لکھا ہے، گنگناؤ
جیسے ہی کاغذ بھابی کے ہاتھ میں جاتا ہے
نام دیکھ کران کا پارہ ہائی ہو جاتا ہے
سارے کاغذ پر گل گل گل گل گل لکھا ہوتا ہے
سیدھے ہاتھ سے لکھا ہوتا تو ہم خود پڑھ لیتے
الٹے ہاتھ سے لکھا گُل دماغ کی بتی ہی گُل کر دیتا ہے
لیکن پھر بھی امید ہے کہ دن بدلیں گے
ہم وقت کے وقت سمجھ جائیں گے
کہ بائیں ہاتھ سے نہیں دائیں ہاتھ سے لکھنا ہوتا ہے
یہی امید ہے۔۔۔ یہی امید ہے
اب آپ لوگ بھی امید پر مضمون لکھئیے۔۔۔۔
بٹیا !ہم تو آپ کو یہاں بلانے کی وجہ سے ایکٹنگ کر رہے تھے۔
آپ کا کیا خیال ہے آپا کہ ہم نہیں لکھ پائیں گے۔۔۔۔ کیا معلوم نہ بھی لکھ پائیں لیکن "امید" پہ دنیا قائم ہے۔مضمون کی بات نہیں کی تھی افسانہ لکھنا ہو گا، ایک مکمل کہانی ۔ ہاں
پھر تو ہم یہ مہربانیاں بار بار کرتے رہیں گے عاطف بھائیبٹیا !
میں گیا وقت نہیں ہوں کہ پھر آبھی نہ سکوں ۔
بس !
مہرباں ہو کے بلالو مجھے چاہو جس وقت
یہ دھمکی آمیز تسلی نہیں چاہیے ہمیںآپ کا کیا خیال ہے آپا کہ ہم نہیں لکھ پائیں گے۔۔۔۔ کیا معلوم نہ بھی لکھ پائیں لیکن "امید" پہ دنیا قائم ہے۔
اپنا لکھ دیں؟ تھوڑی محنت لگے گی بس
"لکھے جو خط تجھے وہ تیری یاد میں ہزاروں رنگ کے ستارے بن گئے"
سےان تمام ستاروں کو چننا ہے۔۔۔ ہاں صحیح سمجھی ہیں آپ۔۔۔ پلکوں کے ستاروں کو
اور فقط نیت کرنی ہے یہ کہتے ہوئے
"افسانہ لکھ رہی ہوں میں دلِ بےقرار کا"
اور ہیپی ہیپی دی اینڈ کی صورت میں
"زندگی اور کچھ بھی نہیں تیری میری کہانی ہے"
ورنہ
"لائی بے قدراں نال یاری تے ٹُٹ گئی تڑک کر کے"
یوں بھی ہو سکتا ہے بقول چچا عطا اللہ
"ادھر زندگی کا جنازہ اٹھے گا ادھر زندگی ان کی دلہن بنے گی"
ہو گئی تسلی صابرہ امین آپا اور محمد عبدالرؤوف بھائی
اپنے مطالبات پیش کئیے جائیں روؤف بھائی۔۔۔یہ دھمکی آمیز تسلی نہیں چاہیے ہمیں
نہیں بھائی۔۔۔ جمعرات کو ہے زیک بھائی اور سید عاطف علی بھائی کے بیچ۔گُلِ یاسمیں آج کسوٹی کا کھیل ہے نا؟؟؟
نہ وہاں نہ یہاں۔۔۔ کہیں بھی غلط نہیں لکھتے ہم اسد علی رانا صاحب۔انڈر گراؤنڈ ڈان نہیں ہوتی پانی کی ٹنکی ہوتی ہے ڈان تو بریڈ ہوتی ہے جس پر ہمارے گھر میں سب بچے کبھی چکن اسپریڈ اور کبھی چاکلیٹ اسپریڈ لگالگا کے کھاتے ہیں آپ کو کچھ نہیں پتا بس یہاں آکے سب غلط غلط لکھتی ہیں
کچھ دیر آپ کے مراسلے نہیں آئے تو میں نے سوچا میری بہن کچھ لکھنے کے لیے سوچ رہی ہو گینہ وہاں نہ یہاں۔۔۔ کہیں بھی غلط نہیں لکھتے ہم اسد علی رانا صاحب۔
اچھا بچے تو بریڈ پہ چکن یا چاکلیٹ اسپریڈ لگا کر کھاتے ہیں۔۔۔ لیکن آپ نے تو چھوڑ دیا نا یہ سب۔
آپ کیا کھاتے ہیں اب ڈان پر لگا کر ؟؟؟
مغز کا نام نہ لیجئیے گا۔۔۔ وہ ہمارا پسندیدہ ہے![]()