قیصرانی
لائبریرین
بہت شکریہ محب کہ تم نے وقت نکالا۔ معمولاتٍ زندگی جیسے بھی ہوں، ہمیں کم از کم ایک دوسرے کے لیے تو ٹائم نکالنا چاہیئے ناںمحب علوی نے کہا:قیصرانی ، سب سے پہلے تو مبارکباد کے مستحق ہو کہ اتنی فکر انگیز پوسٹ کی تم نے اور یوں سب کو بات کرنے کا موقع فراہم کر دیا۔ میں بھی کچھ جلدی میں پاکستان آیا اور پھر اتنی باقاعدگی سے محفل پر نہیں آسکا جس باقاعدگی سے آتا تھا مگر کوشش میں ہوں ہمہ تن اور تمہاری اس پوسٹ سے جذبے پھر سے جوان ہوتے محسوس ہورہے ہیں۔
نیٹ پر دوستی کے متعلق بھی خیالات پڑھے ، میں سمجھتا ہوں کہ جب تعلق ہو تو سچا ہو ، نیٹ اور کوئی اور دنیا کی تخصیص کیسی ۔ بیوفائی ، دھوکا اور جھوٹ کیا اصلی دنیا میں کم ہے میںنے تو حقیقی زندگی میں زیادہ دیکھا ہے کیوں کہ آپ کے منہ پر آپ کو برا کوئی کم ہی کہتا ہے جب کہ نیٹپر عموما لوگوں کو جذبات کا اظہار زیادہ کرتے پایا ہے ۔ باقی اچھے برے لوگ ہر جگہ ہر قوم اور ہر زمانے میں ہوتے ہیں ، اس وجہ سے نہ آپ لوگوں سے ملنا اور اعتبار کرنا چھوڑ سکتے ہیں اور نہ دوست بنانا۔ قیصرانی نے بہت اچھی مثالیں دی ہیں حادثات کی مگر حادثوں کے باوجود ہم زندگی کے معمولات ترک نہیں کرتے۔
مجھے محفل اور اس کے ممبران بہت یاد آتے ہیں آجکل اور میں جلد ہی زیادہ باقاعدہ ہو جاؤں گا۔
تمھاری طرح میں بھی اس محفل کو اپنے گھر کی طرح سمجھتا ہوں۔ اگر کوئی دوست ناراض ہے تو کیوں؟ اس کی ناراضگی صرف اس کا ذاتی مسئلہ نہیں ہے۔ یہ پورے گھر یعنی محفل کا مسئلہ ہے۔
ہم لوگ ایک ٹیم کی صورت میں ہیں۔ محفل پر الگ ٹیم اور اس ٹیم کے اندر لائبریری والی ایک اور ٹیم۔ تو ہم لوگ جیسے ایک جائنٹ فیملی سسٹم کے اندر ایک خاندان کی مانند ہیں۔ اگر ہم ایک دوسرے کی فکر نہیں کریں گے تو کون کرے گا؟ باہر سے توکوئی ہمارے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرنے سے رہا ناں