بیت بازی سے لطف اٹھائیں (3)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
یہ بات عجیب سناتے ہو ، وہ دنیا سے بے آس ہوئے
اک نام سنا اور غش کھایا ، اک ذکر پہ آپ اداس ہوئے
(ابن انشاء)
 

شمشاد

لائبریرین
یاں کے سپید و سیہ میں ہم کو دخل جو ہے سو اتنا ہے
رات کو رو رو صبح کیا اور دن کو جوں توں شام کیا
(میر تقی میر)
 

شمشاد

لائبریرین
صبح کے درد کو راتوں کی جلن کو بھولیں
کس کے گھر جائیں کہ اُس وعدہ شکن کو بھولیں
(جان نثار اختر)
 

راجہ صاحب

محفلین
نہ میں نے اُس کو خطوط لکھے نہ اُس نے میری پناہ چاہی
خود اپنی اپنی جگہ پہ ہم کو ملال کتنا عجیب سا تھا

نجم الثاقب
 

شمشاد

لائبریرین
اتنے مغالطے دیئے اُمید و بیم نے
ساحل کو موج، موج کو ساحل بنا دیا
(سراج لکھنوی)
 

شمشاد

لائبریرین
یوں تو ہر شام امیدوں میں گزر جاتی ہے
آج کچھ بات ہے جو شام پے رونا آیا
(شکیل بدایونی)
 

شمشاد

لائبریرین
یوں فکر میں ہر شخص کی خود کو نہ گھلاؤ
جینا ہے تو پھر دل کو بھی پتھر کا بناؤ
(پرویز باغی)
 

شمشاد

لائبریرین
نہ راہنماؤں کی مجلس میں لے چلو مجھ کو
میں بے ادب ہوں ہنسی آ گئی تو کیا ہو گا
(احسان دانش)
 

زونی

محفلین
کس سے محرومیء قسمت کی شکایت کیجیئے
ہم نے چاہا تھا کہ مر جائیں سو وہ بھی نہ ہوا


غالب
 

شمشاد

لائبریرین
یہ فکر کر کہ اس آسودگی کے دھوکے میں
تیری خودی کو بھی موت آ گئی تو کیا ہو گا
(احسان دانش)
 

زونی

محفلین
یہ کہاں کی دوستی ھے کہ بنے ہیں دوست ناصح
کوئی چارہ ساز ہوتا کوئی غمگسار ہوتا

غالب
 

شمشاد

لائبریرین
ادائے مطلبِ دل ہم سے سیکھ جائے کوئی
انہیں سُنا ہی دیا حال داستاں کی طرح
(داغ دہلوی)
 

زونی

محفلین
اشک انکھوں میں کب نہیں آتا
لہو آتا ھے جب نہیں آتا

ہوش جاتا نہیں رہا لیکن
جب وہ آتا ھے تب نہیں آتا


میر۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top