آئے بھی لوگ ، بیٹھے بھی ، اٹھ بھی کھڑے ہوئےیہ صرف پرندوں کے بسیرے کیلئے ہےانگن میں کوئی پیڑ لگاتے ہوئے کہتا(منصور آفاق)
یہ کون سی بستی ہے جہاں چاند نہ سورج
کس درجہ بری رات ہے کس درجہ برا دن
حبیب جالب
کوئی بات نہیں شگفتہ ،مہ جبین آنٹی ، مجھے ن کا شعر نہیں تھا ذہن میں تو میں خود ہی شعر لکھنے لگی تھی اور اسی وقت میرا سسٹم بند ہو گیا اور آپ لوگ اتنا آگے نکل گئے میرا شعر پوسٹ ہی نہیں ہو سکا
کوئی بات نہیں شگفتہ ،
اس طرح تو ہوتا ہے
اس طرح کی باتوں میں
ایک لمحے میں گزر جاتی ہیں صدیاں کتنی
ایک لحضے میں بدل جاتے ہیں منظر کتنے
حزیں صدیقی
یہ کیا کہ تجھے بھی ہے زمانے سے شکایت
یہ کیا کہ تری آنکھ بھی پرنم ہے مری جاں
زبردست ہے بھئی واہنوائے زندگی لے کر یوں تیری بزم میں آئے
یہ کیسا معجزہ کہ دھوپ بھی اک سائباں جیسے
یہ میرا بچارہ شعر ابھی کچھ دیر پہلے تخلیق ہوا تھا
زبردست ہے بھئی واہ
تو آپ شاعرہ بھی ہیں۔ یہ تو بریکنگ نیوز ہو گئی۔
یہ راز تو آج ہی کھلا ہے۔
کوئی دیوان وغیرہ بھی ہے کہ ابھی مکمل نہیں ہوا۔