یہ روز ازل فیصلہ ہو چکاہےیہ میلانوں کے سوداگر یہ رحجاناں کے شعبدہ گرجیبوں پہ سجاتے ہیں چوٹیں کچھ دل پہ سہیں تو لکھیں بھی
یاں تو ایک مصرع میں پہلو سے نکل جاتا ھے دلیہ شک ہے تنِ لاغر سے ناتوانوں کےوہ کھینچ کھینچ کے اپنی کمر کو دیکھتے ہیں(داغ دہلوی)