احمد ندیم قاسمییہاں جو پھول کھلے وہ کِھلا رہے برسوں
یہاں خزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ہو
احمد ندیم ہاشمی
شکراً۔۔۔احمد ندیم قاسمی
ن سے لکھنا تھا احمد بھائییہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں
ان میں کچھ صاحب اسرار نظر آتے ہیں
نہ دوسروں سے ندامت نہ خود سے شرمندہیہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں
ان میں کچھ صاحب اسرار نظر آتے ہیں