نام کا ہے میرے وہ دکھ کہ ، کہ کسی کو نہ ملا
کام میں میرے ہے وہ فتنہ، کہ برپا نہ ہوا
(قبلہ غالبِؔ اعظم)
سب اُتھل پُتھل ہو رہا ہے ۔۔چھوٹے چچا یہ حرف ی سے کیسے شعر دے دیا؟
وہ بن گئی اب خود اک گُڑیایہ سکونِ جاں کی گھڑی ڈھلے تو چراغِ دل ہی نہ بجھ چلےوہ بلا سے ہو غمِ عشق یا غمِ روزگار کوئی تو ہو(فراز)
آپ نے ی سے لکھنا تھا ۔۔اس نے بھی اپنی ضد نہیں چھوڑی کسی طرح
ہم کیا کریں کہ ہم بھی انا کے سپرد ہیں
اس کا آخری حرف نون ہی بنتا ہے
جی ہاں نون ہی بنتا ہے۔ تو نون سے آنے والا رکن شعر دے گا ناں۔اس نے بھی اپنی ضد نہیں چھوڑی کسی طرح
ہم کیا کریں کہ ہم بھی انا کے سپرد ہیں
اس کا آخری حرف نون ہی بنتا ہے
اس نے بھی اپنی ضد نہیں چھوڑی کسی طرح
ہم کیا کریں کہ ہم بھی انا کے سپرد ہیں