اچھا تو یہ بات ہے.
لیجیے اب ی کا شعر
یاد ماضی سے بڑا کرب نہیں ہے کوئی
میرے گزرے ہوئے لمحوں کو صدا دی جائے
ان سے بچھڑے ہوئے مایوس کھڑے ہیں ایسے
جیسے دیوار پہ تصویر لگا دی جائے
اس فسانے پہ یقیں کون کرے گا یارو
یہ کہانی ہے محبت کی، بھلا دی جائے
اب تو میں دار سے مانوس ہوا جاتا ہوں
اب کسی اور طریقے سے سزا دی جائے
زرد پتا ہوں، ابھی شاخ سے گر جاؤں گا
بار خاطر ہوں اگر، شاخ ہلا دی جائے
(یا تو یہ رسم ہی دنیا سے مٹا دی جائے
یا محبت کو ہر اک دل میں جگہ دی جائے) (محمد یوسف صابر)
ایک سے زائد اشعار پر قدغن تو نہیں؟