شمشاد
لائبریرین
کبھی اے حقیقتِ منتظر نظر آ لباس مجاز میںاتنا شرمندہ نہ کر اپنے گنہگاروں کواے خدا تُو بھی رہا ہے مری خواہش میں شریکاحمد فراز
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں میں جبینِ نیاز میں
(علامہ)
کبھی اے حقیقتِ منتظر نظر آ لباس مجاز میںاتنا شرمندہ نہ کر اپنے گنہگاروں کواے خدا تُو بھی رہا ہے مری خواہش میں شریکاحمد فراز
کبھی اے حقیقتِ منتظر نظر آ لباس مجاز میں
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں میں جبینِ نیاز میں(علامہ)
وہ جس کے شانے پہ ہاتھ رکھ کر سفر کیا تونے منزلوں کا
تیری گلی سے نہ جانے کیوں آج سر جھکائے گزر گیا وہ
(ناصر کاظمی)
یہی آوارگیِ دل ہے تو منزل معلومجو بھی آئے تری باتوں میں لگا لے جائےاحمد فراز
یہ کم ہے کیا کہ ہے محسن مصاحبِ غالبحرص وہوس کو ہم نے بنایا نہیں شعاراور اپنا اعتبار گنوایا نہیں کبھی
(تسنیم کوثر)
بھائی جی یہ بیت بازی کا دھاگا ہے۔ اور بیت بازی کا اصول یہ ہے کہ دیئے گئے شعر کے آخری حرف سے شعر دینا ہوتا ہے۔خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلےخدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے