حمیرا عدنان
محفلین
مِلے تو ٹُوٹ کے روئے نہ کُھل کے باتیں کیں
کہ جیسے اب کہ دلوں میں کدُورتیں تھیں بہت
کہ جیسے اب کہ دلوں میں کدُورتیں تھیں بہت
جو مزہ ہو دل لگی کا کہ لگا کے آگ یوسفیہ مزہ تھا دل لگی کا، کہ برابر ٓاگ لگتی
نہ تمھیں قرار ہوتا، نہ ہمیں قرار ہوتا
داغ دہلوی