نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی نہیں وصال میسر تو آرزو ہی سہی!!! . فیض احمد فیض
سیما علی لائبریرین اگست 24، 2020 #1,001 نہیں نگاہ میں منزل تو جستجو ہی سہی نہیں وصال میسر تو آرزو ہی سہی!!! . فیض احمد فیض
شمشاد لائبریرین اگست 24، 2020 #1,002 یہ آرزو بھی بڑی چیز ہے مگر ہم دم وصال یار فقط آرزو کی بات نہیں (فیض احمد فیض)
سیما علی لائبریرین اگست 24، 2020 #1,003 یاد رکھو تو دل کے پاس ہیں، ہم بھول جاﺅ تو فاصلے ہیں بہت!!!! عدم
شمشاد لائبریرین اگست 24، 2020 #1,004 تیرے قول و قرار سے پہلے اپنے کچھ اور بھی سہارے تھے (فیض احمد فیض)
سیما علی لائبریرین اگست 24، 2020 #1,005 نیند آ جائے تو کیا محفلیں برپا دیکھوں!!!!! آنکھ کھل جائے تو تنہائی کا صحرا دیکھوں پروین شاکر
سیما علی لائبریرین اگست 24، 2020 #1,006 یہ عہد ہے کیسا عہد کہ ہم زندہ بھی نہیں مرتے بھی نہیں کشکول بدست ہم پھرتے ہیں دنیا میں نہیں توقیر تو کیا!!!! محسن احسان
یہ عہد ہے کیسا عہد کہ ہم زندہ بھی نہیں مرتے بھی نہیں کشکول بدست ہم پھرتے ہیں دنیا میں نہیں توقیر تو کیا!!!! محسن احسان
شمشاد لائبریرین اگست 24، 2020 #1,007 اک فرصت گناہ ملی وہ بھی چار دن دیکھے ہیں ہم نے حوصلے پروردگار کے (فیض احمد فیض)
سیما علی لائبریرین اگست 24، 2020 #1,008 یہ علم وفضل، یہ ایمان وآگہی کے چراغ انہیں کے فیض سے روشن ہیں زندگی کے چراغ یہ ظلم وجور کی ظلمت سے کہہ دیا جائے جلا رہا ہوں میں اب امن وآشتی کے چراغ (فرید ندوی)
یہ علم وفضل، یہ ایمان وآگہی کے چراغ انہیں کے فیض سے روشن ہیں زندگی کے چراغ یہ ظلم وجور کی ظلمت سے کہہ دیا جائے جلا رہا ہوں میں اب امن وآشتی کے چراغ (فرید ندوی)
سیما علی لائبریرین اگست 24، 2020 #1,009 غضب کیا، تیرے وعدے پہ اعتبار کیا تمام رات قیامت کا انتظار کیا۔۔۔۔ (داغ دہلوی)
شمشاد لائبریرین اگست 24، 2020 #1,010 اور بھی دکھ ہیں زمانے میں محبت کے سوا راحتیں اور بھی ہیں وصل کی راحت کے سوا (فیض احمد فیض)
شمشاد لائبریرین اگست 24، 2020 #1,012 نہ گل کھلے ہیں نہ ان سے ملے نہ مے پی ہے عجیب رنگ میں اب کے بہار گزری ہے (فیض احمد فیض)
سیما علی لائبریرین اگست 24، 2020 #1,013 یہ کیا قیامت ہے باغبانوں کے جن کی خاطر بہار آئی وہی شگوفے کھٹک رہے ہیں تمھاری آنکھوں میں خار بن کر ساغر صدیقی
یہ کیا قیامت ہے باغبانوں کے جن کی خاطر بہار آئی وہی شگوفے کھٹک رہے ہیں تمھاری آنکھوں میں خار بن کر ساغر صدیقی
سیما علی لائبریرین اگست 24، 2020 #1,014 رات جب پھول کے رخسار پہ دھیرے سے جھکی چاند نے جھک کے کہا اور ذرا آہستہ!!!!!!!!!!!!! . پروین شاکر آخری تدوین: اگست 24، 2020
شمشاد لائبریرین اگست 24، 2020 #1,015 سیما علی نے کہا: رات جب پھول کے رخسار پہ دھیرے سے جھکی چاند نے جھکے کے کہا اور ذرا آہستہ!!!!!!!!!!!!! . پروین شاکر مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ دوسرے مصرعے کی املاء میں کچھ گڑبڑ لگ رہی ہے۔ یہ اسطرح ہونا چاہیے : چاند نے جھک کے کہا اور ذرا آہستہ آپ نے جھک کی جگہ جھکے لکھ دیا ہے۔
سیما علی نے کہا: رات جب پھول کے رخسار پہ دھیرے سے جھکی چاند نے جھکے کے کہا اور ذرا آہستہ!!!!!!!!!!!!! . پروین شاکر مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ دوسرے مصرعے کی املاء میں کچھ گڑبڑ لگ رہی ہے۔ یہ اسطرح ہونا چاہیے : چاند نے جھک کے کہا اور ذرا آہستہ آپ نے جھک کی جگہ جھکے لکھ دیا ہے۔
شمشاد لائبریرین اگست 24، 2020 #1,016 ہم کو معلوم ہے جنت کی حقیقت لیکن دل کے خوش رکھنے کو غالبؔ یہ خیال اچھا ہے (چچا)
سیما علی لائبریرین اگست 24، 2020 #1,017 شمشاد نے کہا: دوسرے مصرعے کی املاء میں کچھ گڑبڑ لگ رہی ہے۔ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ جی درست لکھنے میں غلطی ہوئی جکھ کہ ہے شائد
شمشاد نے کہا: دوسرے مصرعے کی املاء میں کچھ گڑبڑ لگ رہی ہے۔ مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔ جی درست لکھنے میں غلطی ہوئی جکھ کہ ہے شائد
سیما علی لائبریرین اگست 24، 2020 #1,018 یہ سانحہ بھی محبت میں بارہا گزرا۔۔۔۔۔ کہ اس نے حال بھی پوچھا تو آنکھ بھر آئی ناصر کاظمی
سیما علی لائبریرین اگست 24، 2020 #1,019 یارانِ جان و دل کو کوئی جمع پھر کرے جو بھی ہو جس کا حال، سنایا کرے کوئی عبید اللہ علیم
سیما علی لائبریرین اگست 24، 2020 #1,020 یارب ہے بخش دینا بندے کو کام تیرا محروم رہ نہ جائے کل یہ غلام تیرا۔۔۔۔ جب تک ہے دل بغل میں ہر دم ہو یاد تیری جب تک زباں ہے منہ میںجاری ہو نام تیرا داغ دہلوی
یارب ہے بخش دینا بندے کو کام تیرا محروم رہ نہ جائے کل یہ غلام تیرا۔۔۔۔ جب تک ہے دل بغل میں ہر دم ہو یاد تیری جب تک زباں ہے منہ میںجاری ہو نام تیرا داغ دہلوی