بیت بازی سے لطف اٹھائیں (5)

سیما علی

لائبریرین
وہ درد کہ اس نے چھین لیا، وہ درد کہ اس کی بخشش تھا
تنہائی کی راتوں میں انشاؔ اب بھی مرا مہماں ہوتا ہے!!!

انشاؔجی
 
یارب ہے بخش دینا بندے کو کام تیرا
محروم رہ نہ جائے کل یہ غلام تیرا۔۔۔۔
جب تک ہے دل بغل میں ہر دم ہو یاد تیری
جب تک زباں ہے منہ میں‌جاری ہو نام تیرا

داغ دہلوی
آج جانے کی ضد نہ کرو
یونہی پہلو میں بیٹھو رہو
ہائے ! مر جائیں گے، ہم تو لُٹ جائیں گے
ایسی باتیں کیا نہ کرو

- فیاض ہاشمی -
 

سیما علی

لائبریرین
Top