امامہ ارشاد
محفلین
تصحیح کا بہت شکریہ جناب ، ورنہ میں اس شعر کو ایسے ہی پڑھتی ۔امامہ جی دوسرے مصرعے میں ٹائپو کی غلطی ہے۔
دوسرا مصرعہ ایسے ہے :
وعدہ نہ وفا کرتے وعدہ تو کیا ہوتا
آپ نے "وعدہ وفا نہ ۔۔۔۔" لکھا ہے۔
تصحیح کا بہت شکریہ جناب ، ورنہ میں اس شعر کو ایسے ہی پڑھتی ۔امامہ جی دوسرے مصرعے میں ٹائپو کی غلطی ہے۔
دوسرا مصرعہ ایسے ہے :
وعدہ نہ وفا کرتے وعدہ تو کیا ہوتا
آپ نے "وعدہ وفا نہ ۔۔۔۔" لکھا ہے۔
نازاں نہ ہو خرد پہ جو ہونا ہے ہو وہیاب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
پوری غزل پیش خدمت ہے :تصحیح کا بہت شکریہ جناب ، ورنہ میں اس شعر کو ایسے ہی پڑھتی ۔
نازاں نہ ہو خرد پہ جو ہونا ہے ہو وہی
دانش تری نہ کچھ مری دانش وری چلے
(ابراہیم ذوق)