اک لطف نا تمام بڑی دیر تک رہا
وہ مجھ سے ہم کلام بڑی دیر تک رہا
(شاکر القادری)
بہار قرب سے پہلے اجاڑ دیتی ہیں
جدائیوں کی ہوائیں محبتوں کے چمن
(فراز)
یہ میرے خیال کی ریاضت ہےمیں اس ڈر سے ہوں ضبطِ آہ و فغاں کیئےمیری آہ سے کئی محشر برپا نہ ہو جائےگو میں ہوں عاصی پر اتناتوہےتعلق خدا سےمیں ہاتھ اٹھاؤں تو کیا سے کیا نہ ہو جائے