احمد بلال
محفلین
نہیں کہ مجھ کو قیامت کا اعتقاد نہیںیہ احاطہ جس میں کھڑا ہے تو یہاں اور بھی تو درخت تھے
ترے سارے ساتھی تو کٹ چکے ،تیرا سودا کیسے ہوا نہیں
شب فراق سے روز جزا زیاد نہیں
(غالب)
نہیں کہ مجھ کو قیامت کا اعتقاد نہیںیہ احاطہ جس میں کھڑا ہے تو یہاں اور بھی تو درخت تھے
ترے سارے ساتھی تو کٹ چکے ،تیرا سودا کیسے ہوا نہیں
یا مجھے افسر شاہانہ بنایا ہوتایہ گھڑی محشر کی ہے، تو عرصہِ محشر میں ہےپیش کر غافل، عمل کوئی اگر دفتر میں ہے(علامہ محمد اقبال)
ان کے دیکھے سے جو آجاتی ہے منہ پر رونقیا مجھے افسر شاہانہ بنایا ہوتا
یا مرا تاج فقیرانہ بنایا ہوتا
(شاہ ضفر)
یوسف مصرٖ تمنا تیرے جلووں کے نثاران کے دیکھے سے جو آجاتی ہے منہ پر رونق
وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا حال اچھا ہے
اب کوئی آئے تو کہنا کہ مسافر توگیاآغوش خاک میں جسے صدیاں گزر گئیںوہ پھررہا ہے جگ میں مسافر بنا ہوا
(منصور آفاق)
یہ لطف بناوٹ میں دیکھا نہ سنا قاصد