ابھی رن۔۔د ہے ابھی پارس۔۔ا، تجھے ت۔ابش آج ہ۔۔۔وا ہے کیا
کبھی جستجو مے و جام کی کبھی فکر آب و وضو کی ہے
(تابش دہلوی)
یا مری آہ میں کوئی شررِ زندہ نہیں
یا ذرا نم ابھی تیرے خس و خاشاک میں ہے ۔
پھر ،،،
ے ۔ ے
ابھی رن۔۔د ہے ابھی پارس۔۔ا، تجھے ت۔ابش آج ہ۔۔۔وا ہے کیا
کبھی جستجو مے و جام کی کبھی فکر آب و وضو کی ہے
(تابش دہلوی)
یہ عالم خوف کا طاری ہوا مجھ کہیں کوئی۔۔۔!
یہاں کہ دے کہیں شاعر یہاں سے دور ہوجائیں
ن
سلام ، آپ کہاں ہیں اتنے دنوں سے نظر ہی نہیں آرہے تھے ۔؟
خیریت تو تھی ناں ،،
شکر ہے آپ نے ن دیا ہے ۔
نہ کوئی لوح ِمنقش نہ ہی وفا کے چراغ
مری لحد پہ جلانا تو بس دعا کے چراغ ،
غ
اب تو گھبرا کے یہ کہتے ہیں کہ مر جائیں گے
مر کے بھی چین نہ پایا تو کدھر جائیں گے؟؟
رات شیطاں کو خواب میں دیکھا
ساری صورت جناب کی سی تھی
راجہ صاحب شعر تو آپ کو ں / ن سے دینا تھا، آپ نے ی سے دے دیا۔