بیت بازی کا کھیل!

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

فرخ منظور

لائبریرین
یہ مصرع لکھ دیا کس شوخ نے محرابِ مسجد پر
یہ ناداں گر گئے سجدوں میں جب وقتِ قیام آیا
(اقبال لاہوری)
 

کاشفی

محفلین
نااُمیدی بڑھ گئی ہے اس قدر
آرزو کی آرزو ہونے لگی

داغ اِترائے ہوئے پھرتے ہیں آج
شاید ان کی آبرو ہونے لگی

(داغ دہلوی)
 

کاشفی

محفلین
ی

یہ حیاتِ عالم خواب ہے، نہ گناہ ہے نہ ثواب ہے،
وہی کفر و دیں میں خراب ہے، جسے علمِ راز جہاں نہیں

(چکبست)
 

یونس عارف

محفلین
نہ گنواؤ ناوکِ نیم کش، دلِ ریزہ ریزہ گنوا دیا
جو بچے ہیں سنگ سمیٹ لو، تنِ داغ داغ لُٹا دیا
(فیض)


اے ارض پاك تیری حرمت په كٹ مرے ہم
ہے خوں تری رگوں میں اب تك رواں همارا
سالارِ كارواں ہے میرِ حجاز اپنا
اس نام سے ہے باقی آرامِ جاں همارا
 

کاشفی

محفلین
اقرار میں کہاں ہے انکار کی یہ خوبی
ہوتا ہے شوق غالب اسکی نہیں نہیں پر

(میر تقی میر)
 

کاشفی

محفلین
الف

اُن نے کھینچا ہے مرے ہاتھ سے داماں اپنا
کیا کروں گر نہ کروں چاک گریباں اپنا

(میر تقی میر)
 

شمشاد

لائبریرین
القصہ نہیں چاہتا میں جائے وہ یہاں سے
دل اس کا یہیں گرچہ بہل جائے تو اچھا
(ابراہیم ذوق)
 

شمشاد

لائبریرین
اقبال بڑا اپدیشک ہے مں باتوں میں مو لیتا ہے
گفتار یہ غازی ہے، کردار کا غازی بن نہ سکا
 

کاشفی

محفلین
اگر کہیں تو کسی کو نہ اعتبار آئے
کہ ہم کو راہ میں اک آشنا نے لوٹ لیا

(نظیر اکبر آبادی)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top