اِدھر تو آؤ مجھے دو دو باتیں کرنی ہیں یہ کیا کہ دُور سے صورت فقط دکھا کے چلے داغ
ر راجہ صاحب محفلین دسمبر 31، 2011 #941 اِدھر تو آؤ مجھے دو دو باتیں کرنی ہیں یہ کیا کہ دُور سے صورت فقط دکھا کے چلے داغ
غ۔ن۔غ محفلین دسمبر 31، 2011 #942 یاد کے قافلے میں گھنٹیاں سی بجتی ہیں پھول کھل جاتے ہیں اس دشت کی ویرانی میں
شمشاد لائبریرین دسمبر 31، 2011 #944 بیت بازی کا کھیل ہو رہا ہے اور کیا ہونا ہے۔ آپ بھی شامل ہو جائیں۔
شمشاد لائبریرین دسمبر 31، 2011 #945 نہ گل ہیں نہ غنچے نہ بوٹے نہ پتے ہوئے باغ نذرِ خزاں کیسے کیسے (امیر مینائی)
ر راجہ صاحب محفلین دسمبر 31، 2011 #946 یہ دل بھی عجب آئینہ خانہ ھے کہ اس میں آباد ھیں ھر لمحہ سنورتے ھوئے کچھ لوگ
شمشاد لائبریرین دسمبر 31، 2011 #947 گنہ نہیں ہے فروغ بدن کہ جنت سےیہ آبِ زندگی ، سر چشمہ ء ہوس میں رہا(منصور آفاق)
ر راجہ صاحب محفلین دسمبر 31، 2011 #948 اَنا نے توڑ دیا جامِ التجا "محسن" وگرنہ پیاس کی زد میں کہاں نہ تھا پانی؟ محسن نقوی
شمشاد لائبریرین دسمبر 31، 2011 #949 یہ کون جا رہا ہے مدینے سے دشت میںہے شہر سارا حامی و ناصر بنا ہوا(منصور آفاق)
ر راجہ صاحب محفلین دسمبر 31، 2011 #950 وہاں کی ریت لہوُ چاٹتی تھی یوُں میرا رگِ فُرات میں جیسے رَواں نہ تھا پانی محسن نقوی
شمشاد لائبریرین دسمبر 31، 2011 #951 راجہ صاحب آپ کو حرف الف سے شعر دینا تھا۔ ------------------------------------------------------- یہ اور بات کھلتا نہیں ہے کسی طرفہے ذہن میں دریچہ بظاہر بنا ہوا(منصور آفاق)
راجہ صاحب آپ کو حرف الف سے شعر دینا تھا۔ ------------------------------------------------------- یہ اور بات کھلتا نہیں ہے کسی طرفہے ذہن میں دریچہ بظاہر بنا ہوا(منصور آفاق)
ر راجہ صاحب محفلین دسمبر 31، 2011 #952 یہ کیسے ہو گیا خیر کوئی بات نہیں اے ابر، قسم ہے تجھے رونے کی ہمارے تجھ چشم سے ٹپکا ہے کبھو لختِ جگر بھی مرزا رفیع سودا
یہ کیسے ہو گیا خیر کوئی بات نہیں اے ابر، قسم ہے تجھے رونے کی ہمارے تجھ چشم سے ٹپکا ہے کبھو لختِ جگر بھی مرزا رفیع سودا
شمشاد لائبریرین دسمبر 31، 2011 #953 یہ تیرے عطا کردہ تحائف ہیں میں کیسےتفصیل مصائب کی بتاتے ہوئے کہتا(منصور آفاق)
ر راجہ صاحب محفلین دسمبر 31، 2011 #954 آواز دے کے چھپ گئی ہر بار زندگی ھم ایسے سادہ دل تھے کہ ہر بار آ گئے
شمشاد لائبریرین دسمبر 31، 2011 #955 یہی لگتا ہے بس وہ شورش ِ دل کا سبب منصورکبھی ہنگامہ ء تخلیق میں شامل نہیں ہو گا(منصور آفاق)
ر راجہ صاحب محفلین جنوری 1، 2012 #956 اس کو تھا چاہا ، ہاتھ بڑھایا وہ مل گیا اب کچھ مقام عشق میں دشوار آگئے
عرفان سرور محفلین جنوری 1، 2012 #957 یہ فقط غرور کی بات ہے کہ زباں سے اپنی نہ تم کہو تمہیں ورنہ اسکی خلش تو ہے کہ تمہاری بزم میں ہم نہیں
ر راجہ صاحب محفلین جنوری 1، 2012 #958 نجانے کس کو ضرورت پڑے اندھیرے میں چراغ راہ میں دیکھا تھا، گھر نہیں لایا
عرفان سرور محفلین جنوری 1، 2012 #959 اب دل میں کیا رہا ہے تیری یاد ہو تو ہو یہ گھر اسی چراغ سے آباد ہو تو ہو