یاد ہیں مرحلے محبّت کے ہائے اس بے کلی میں کیا کچھ تھا ناصر کاظمی
الف عین لائبریرین اکتوبر 11، 2006 #61 یاد ہیں مرحلے محبّت کے ہائے اس بے کلی میں کیا کچھ تھا ناصر کاظمی
ت توقیر محفلین اکتوبر 11، 2006 #62 اب توان کی یاد سے بھی دل سکُوں پاتا نہیں یہ تجھے کیا اے مری عُمرگریزاں ہوگیا
عمر سیف محفلین اکتوبر 11، 2006 #63 اکثر ایسا ہو جاتا ہے دھوپ کو سایہ ڈھو جاتا ہے دھرتی روند کہ چلنے والا ماٹی اندر سو جاتا ہے
عبدالجبار محفلین اکتوبر 11، 2006 #64 یہی کافی ہے آپس کے بھرم نہ ٹوٹنے پائیں کبھی بھی دوستوںکو آزما کر کچھ نہیں مِلتا
الف عین لائبریرین اکتوبر 11، 2006 #66 آئے ہیں میر منھ کو بنائے خفا سے آج شاید بگڑ گئی ہے کچھ اُس بے وفا سے آج
عمر سیف محفلین اکتوبر 11، 2006 #67 جب بھی گھر کی چھت پر جائیں ناز دکھانے آجاتے ہیں کیسے کیسے لوگ ہمارے جی کو جلانے آجاتے ہیں
عبدالجبار محفلین اکتوبر 11، 2006 #68 جب بھی جھونکا کوئی خوشبو کا ادھر سے گزرا یاد کیا کیا تِری قربت کے زمانے آئے
عمر سیف محفلین اکتوبر 11، 2006 #69 یہ ہیں خاموش اگر، اس کو غنیمت جانو یونہی جذبات میں ہلچل نہیں ڈھونڈا کرتے فاخرہ بتول
عبدالجبار محفلین اکتوبر 11، 2006 #70 یہی دل تھا کہ ترستا تھا مراسم کے لئے اب یہی ترکِ تعلق کے بہانے مانگے
عبدالجبار محفلین اکتوبر 11، 2006 #72 ابھی تو پاؤں کے نیچے زمیں معلوم ہوتی ہے جہاں یہ ختم ہووے گی وہیں ہم گھر بنائیں گے
عمر سیف محفلین اکتوبر 11، 2006 #73 کل دیکھا ایک آدمی اٹا سفر کی دھول میں گم تھا اپنے آپ میں، کہ جیسے خوشبو پھول میں۔
عبدالجبار محفلین اکتوبر 11، 2006 #74 ناراض ہیں جو وہ تو منا لیں گے اُن کو ہم بس ایک بار آنکھ ملانے کی بات ہے
ت توقیر محفلین اکتوبر 11، 2006 #75 یہ بھی سمجھ رہا ہوں کہ ہر جلوہ ہے فریب لیکن بہ اعتبارِ نظر دیکھتا ہوں میں
شمشاد لائبریرین اکتوبر 11، 2006 #76 یا حیرت فارابی، یا تاب و تبِ رومی یا فکرِ حکیمانہ، یا جذبِ کلیمانہ
الف عین لائبریرین اکتوبر 11، 2006 #77 ہوگا ستم و جور سے تیرے ہی کنایہ وہ شخص جہاں شکوۂ ایام کریں گے میر
ت توقیر محفلین اکتوبر 11، 2006 #78 يہ عالم شوق کا ديکھا نہ جائے وہ بت ہے يا خدا، ديکھا نہ جائے يہ کن نظروں سے تو نے آج ديکھا کہ تيرا ديکھنا، ديکھا نہ جائے
يہ عالم شوق کا ديکھا نہ جائے وہ بت ہے يا خدا، ديکھا نہ جائے يہ کن نظروں سے تو نے آج ديکھا کہ تيرا ديکھنا، ديکھا نہ جائے
حجاب محفلین اکتوبر 11، 2006 #79 یہ غم جو اس رات نے دیا ہے وہ غم سحر کا یقیں بنا ہے یقین جو غم سے کریم تر ہے سحر جو شب سے عظیم تر ہے۔
شمشاد لائبریرین اکتوبر 11، 2006 #80 یا عقل کی روباہی، یا عشقِ یدا للہی یا حیلہء افرنگی، یا حملہ ترکانہ