بیت بازی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
اب عیشل کے دیئے ہوئے شعر سے جو حرف ی پر ختم ہوا۔


یہ کِس گلی میں یہ کِس شہر میں نِکل آئے
کہاں پہ رہ گئیں لوگو صداقتیں اُس کی
(نوشی گیلانی)
 

الف عین

لائبریرین
یہاں کی روشنیوں نے بھی ظلم ڈھائے بہت
میں اُس گلی میں اکیلا تھا اور سائے بہت
شکیب جلالی
 

شمشاد

لائبریرین
نظر ہو خواہ کتنی ہی حقائق آشنا پھر بھی
ہجومِ کشمکش میں آدمی گھبرا ہی جاتا ہے
(جوش)
 

شمشاد

لائبریرین
حیرتوں کے سلسلے سوزِ نہاں تک آ گئے
ہم نظر تک چاہتے تھے تم تو جاں تک آ گئے
(قابل اجمیری)
 

عیشل

محفلین
منزل تو کچھ بھی دور نہ تھی اس نشان سے
تھک کر جہاں گرا تھا پرندہ اڑان سے
برسوں کا ساتھ چھوڑ کر وہ اس طرح گیا
جیسے کوئی ستون گرا ہو مکان سے
 

شمشاد

لائبریرین
نامرادی اپنی قسمت، گمراہی اپنا نصیب
کارواں کی خیر ھو ہم کارواں تک آ گئے
(قابل اجمیری)
 

الف عین

لائبریرین
نہ دل ہی ٹھرا ، نہ آنکھ جھپکی ، نہ چین پایا، نہ خواب آیا
خدا دکھائے نہ دشمنوں کو ، جو دوستی میں عذاب دیکھا
داغ
 

شمشاد

لائبریرین
اسی اقبال کی میں جستجو کرتا رہا ہوں
بڑی مدت کے بعد آخر وہ شاہیں زیرِ دام آیا
(علامہ)
 

شمشاد

لائبریرین
یہ لوگ کیوں مجھے پہچانتے نہیں محسن
میں سوچتا ہوں کہاں رہ گیا میرا چہرہ
(محسن نقوی)
 

الف عین

لائبریرین
ہم کہاں کے دانا تھے، کس ہنر میں یکتا تھے
بے سبب ہوا غالب دشمن آسماں اہپنا
غالب
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top