ام اریبہ

محفلین
سورة النساء آیات۳۴۔۴۲

اَلرِّجَالُ قَوّٰمُوۡنَ عَلَی النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰہُ بَعۡضَہُمۡ عَلٰی بَعۡضٍ وَّ بِمَاۤ اَنۡفَقُوۡا مِنۡ اَمۡوَالِہِمۡ ؕ فَالصّٰلِحٰتُ قٰنِتٰتٌ حٰفِظٰتٌ لِّلۡغَیۡبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰہُ ؕ وَ الّٰتِیۡ تَخَافُوۡنَ نُشُوۡزَہُنَّ فَعِظُوۡہُنَّ وَ اہۡجُرُوۡہُنَّ فِی الۡمَضَاجِعِ وَ اضۡرِبُوۡہُنَّ ۚ فَاِنۡ اَطَعۡنَکُمۡ فَلَا تَبۡغُوۡا عَلَیۡہِنَّ سَبِیۡلًا ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلِیًّا کَبِیۡرًا ﴿۳۴﴾

مرد حاکم ہیں عورتوں پر اس واسطے کہ بڑائی دی اللہ نے ایک کو ایک پر اور اس واسطے کہ خرچ کیے انہوں نے اپنے مال پھر جو عورتیں نیک ہیں سو تابعدار ہیں نگہبانی کرتی ہیں پیٹھ پیچھے اللہ کی حفاظت سے اور جن کی بدخوئی کا ڈر ہو تم کو تو ان کو سمجھاؤ اور جدا کرو سونے میں اور مارو پھر اگر کہا مانیں تمہارا تو مت تلاش کرو ان پر راہ الزام کی بیشک اللہ ہے سب سے اوپر بڑا ہے
 

ام اریبہ

محفلین
بات ماننے یا نہ ماننے کی نہیں بلکہ زندگی کے تجربے اور ارد گرد کے ماحول کی ہے۔ بحث کا ارادہ نہیں کہ ہم مختلف کائناتوں میں رہتے ہیں
مرد کو فضیلت دینے کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہے کہ ہر بات کا انتقام عورت سے لیا جائے۔ہر ظلم کا نشانہ عورت بنے ۔۔اسلام نے عورت بہت بلند مقام دیا ہے مگر ہم اس پر عمل نہیں کر سکے اور آج پریشانی کا شکار ہیں
 

زیک

مسافر
آیات اور احادیث پر غیرمتفق کا بٹن دبا دیا تو پھر ایک اور مسئلہ کھڑا ہو جائے گا۔ بہرحال ان آیات پر بڑے بڑے لوگ کافی تفصیل سے ڈسکشن کر چکے
 

زیک

مسافر
مرد کو فضیلت دینے کا مطلب ہر گز یہ نہیں ہے کہ ہر بات کا انتقام عورت سے لیا جائے۔ہر ظلم کا نشانہ عورت بنے ۔۔اسلام نے عورت بہت بلند مقام دیا ہے مگر ہم اس پر عمل نہیں کر سکے اور آج پریشانی کا شکار ہیں
بات اصل موضوع سے ہٹ رہی ہے مگر اسلام وہی ہے جو دنیا میں عمل کیا جا رہا ہے
 

ام اریبہ

محفلین
بہر حال بیٹیاں اللہ کی رحمت ہیں۔۔اللہ سب کی بیٹیوں کے نصیب اچھے کرے آمین شادی کی پہلی رات شوہر اور نئی نویلی دلہن نے فیصلہ کیا کہ صبح کوئی بھی آئے ہم دروازہ نہیں کھولیں گے۔صبح سب سے پہلے شوہر کے والدین نے دروازے پر دستک دی ،دونوں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا اور معاہدہ کے مطابق کوئی بھی دروازہ کھولنے کے لئے نہیں اٹھا، چند گھنٹے بعد ہونے والی دوسری دستک شوہر کی بہن کی تھی مگر اس نے اپنے دل پر جبر کرتے ہوئے اسے بھی نظر انداز کر دیا۔دروازے پر ہونے والی اگلی دستک دلہن کے والد نے دی۔اپنے پاب کی آواز سن کر وہ یک دم چونکی،شوہر کی طرف دیکھا اور آبدیدہ آنکھوں سے کہنے لگی،میں اپنے پاب کے لئے ضرور دروازہ کھولوں گی اور بھاک کر دروازہ کھول دیا۔ شوہر نے اسے کچھ نہ کہا۔ اس واقعہ کو سالہا سالبیت گئے۔اللہ تعالیٰ نے انہیں چار خوبصورت بیٹوں سے نوازا،چار بھائیوں کے بعد ان کے گھر بیٹی پیدا ہوئی تو اس کے باپ نے ایک بہت بڑی پارٹی کا اہتمام کیا اور تمام رشتہ داروں کو مدعو کیا، وہاں کسی نے پوچھا بھائی اتنی بڑی پارٹی تو تم نے بیٹوں کی پیدائش پر نہیں دی ،اب کیوں؟ تب اس سالوں پہلا قصہ دہرا کر کہا کہ" اب دنیا میں وہ آئی ہے جو میرے لئے دروازہ کھولے گی
 

ام اریبہ

محفلین
بیٹیاںرحمت خداوندی ہیں ،۔ بیٹیاں اللہ کی بڑی نعمتیں ہیں۔۔۔ باپ کے لیے سکون ، چاہت اور خوشی کا ذریعہ۔۔۔ ان کی پہلی محبت ان کا باپ ہوتا ہے۔ ان کے لیے ان کے باپ سے اچھا دنیا میں کوئی اور ہوتا ہی نہیں۔۔۔

بیٹیاں وہ پھول ہیں جوماں باپ کی شاخوں پہ جنم لیتی ہیں،پھول جب شاخ سے کٹتا ہے بکھر جاتا ہے، پتیاں سوکھتی ہیں ٹوٹ کے اڑ جاتی ہیں مگر بیٹیاں وہ پھول ہیں جوایک شاخ سے کٹتی ہیں مگر سوکھتی ہیں نہ کبھی ٹوٹتی ہیں،ایک نئی شاخ پہ کچھ اور نئے پھول کھِلا دیتی ہیں۔
 

زیک

مسافر
یہاں زیادہ لوگوں کے لئے یہ ممکن نہیں مگر میں نے 6 سال پہلے اپنے بلاگ پر لکھا تھا کہ میں اپنی بیٹی کو کیوں پاکستان میں پال پوس نہیں سکتا۔
 

ام اریبہ

محفلین
1958170_606203049456271_1840211708_n.jpg
 

ام اریبہ

محفلین
یہاں زیادہ لوگوں کے لئے یہ ممکن نہیں مگر میں نے 6 سال پہلے اپنے بلاگ پر لکھا تھا کہ میں اپنی بیٹی کو کیوں پاکستان میں پال پوس نہیں سکتا۔
پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ واقعی بیٹیوں والے ماں باپ کے لیے پریشان کن ہے ۔۔اللہ سے ہی مدد اور ان معصوموں کی حفاظت مانتے ہیں۔۔
 

ام اریبہ

محفلین
یہاں زیادہ لوگوں کے لئے یہ ممکن نہیں مگر میں نے 6 سال پہلے اپنے بلاگ پر لکھا تھا کہ میں اپنی بیٹی کو کیوں پاکستان میں پال پوس نہیں سکتا۔
جو کچھ آج یہاں ہو رہا ہے کیا اس کی اصل وجہ دین سے دوری نہیں؟۔۔۔۔اگر پہلے دن مجرم کو سزا مل جاتی تو کیا آج یہ سب ہوتا ۔۔کہ بیٹیوں کے ماں باپ کی نیندیں اڑی ہوتیں؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
آپ کی ساری باتیں شکایتیں بجا،
کیا آپ کوئی حل یا اچھی رائے تجویز کریں گی تاکہ مجھ سے لوگ اپنی بچیوں کو گلہ کرنے سے پہلے ہی بااعتماد بنا سکیں اور اس سلسلے میں ہم کیا اور کیسا کردار ادا کر سکتے ہیں ہمارا رویہ اور سلوک کیسا ہونا چاہیے پریکٹیکلی ہم کیا کریں؟
 

نور وجدان

لائبریرین
محترم دوستو ۔۔ دھاگے کا عنوان ہے ۔ " بیٹیاں " اور مصنف نے اس عنوان کے تحت " بیٹی اور بہن " کی ایسی تربیت اور اعتماد بھری کردار سازی کے موضوع پر قلم اٹھاتے کچھ سوالات کو سامنے رکھا ۔ کہ کیسے اک باپ اور بھائی اپنے گھر میں موجود بہن بیٹی کی ایسی تربیت کرے جس سے وہ مکمل اعتماد کے ساتھ زندگی کی جنگ بنا کسی ڈر و خوف کے لڑ سکے ۔ بہن بیٹی ماں بیوی صنف نازک کی صف میں قرار دی گئی ہیں جو کہ " مرد " کو بحیثیت " بھائی باپ بیٹے اور شوہر " کے اک مان و اعتماد کے ساتھ اپنی حفاظت اور زندگی کی جنگ میں اپنا مددگار ہونے پر یقین رکھتی ہیں ۔
ان عورتوں کو کیوں اتنا کمزور اور بے وقوف سمجھا جاتا ہے ؟
کیوں یہ سر جھکائے اپنے پر ہوئی ہر زیادتی کو برداشت کر جاتی ہیں ۔؟
کیوں یہ استحصال کا نشانہ بنتی ہیں ؟
عورت " ماں بہن بیٹی یا بیوی " کیوں کسی غیر کی جانب متوجہ ہوتے اس کے قریب ہوتے اکثر فریب کھاتی ہے ۔ ؟
جب " باپ بھائی بیٹا یا شوہر " ان کے ساتھ صرف اک " رعب " کا ہی رشتہ رکھتے ان کے جذبات و احساسات سے بے خبر رہتے ان کے دکھ درد اور مسائل کی جانب اک بہترین دوست کی طرح توجہ نہ دے ۔ تو پھر یہ عورت کسی سے بھی دوستی کے نام پر باآسانی دھوکہ کھا جاتی ہے ۔ یہ دھوکہ جہاں عورت کو دکھ دیتا ہے ۔ وہیں اس کے دل کو یہ تسلی ہوتی ہے کہ کوئی تو ہے جو میری بات سنتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مذہب تہذیب سکھاتا ہے اور تہذیب " ماں کی گود " پہلا مدرسہ سکھاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بات تو اس پورے سلسلے میں عمدہ ۔۔۔میں تو حیران ہوں یہ سارے لوگ گئے کہاں جو اتنی شستہ گفتگو کرتے ہیں ۔ جو اختلاف کرتے ہوئے لعنت اور ملامت کرتے ہیں بلکہ اپنے رائے کے ساتھ دوسروں کا احترام کرتے ہیں ۔۔یہی لوگ تو انسان ہیں۔۔۔

ایک سوال ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ سمجھتے ہیں '' پناہ'' ہی اس مسئلے کی لائن آف کنٹرول ہے ! میں نہیں سمجھتی مگر آپ کی رائے بڑی مدلل ہوتی ہے جو میری رائے بدل دیتی ہے ۔۔ سو آپ کہیں کیا کہتے ہیں
 

نور وجدان

لائبریرین
میں نے اس مسئلے کا حل یہ نکالا ہے کہ پہلے بہنوں کے ساتھ دوستی کر لی، پھر بیگم کے ساتھ اور اب بیٹی کے ساتھ بھی دوستی کر رہا ہوں۔ آپ کی کچھ باتوں سے اختلاف ہے۔ مثلا دوست بنا لیں۔ میں یہ چاہتا ہوں کہ بہنوں کو اور بیٹیوں کو اتنی محبت اور عزت دوں، اتنی اہمیت دو کہ وہ باہر کسی سے نا ہمدردی حاصل کرنا چاہیں اور نا ہی باہر کسی کو دوست بنانے کی کوشش کریں۔ ہمارے ہاں لڑکیوں کو موبائل رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔ لیکن میری کوئی بھی بہن کسی بھی وقت مجھ سے میرا موبائل لے لیتی ہے اور میں اس کو منع نہیں کرتا ہوں۔ ہمارے ہاں نیٹ کا استعمال بھی غلط سمجھا جاتا ہے۔ لیکن میں اپنی بہنوں کو نیٹ کے استعمال کا طریقہ بتا رہا ہوں۔ میرا طریقہ کار یہ ہے کہ پہلے میں ان کی اچھی تربیت پر توجہ دیتا ہوں۔ پھر ان کو اچھا اور بُرا دیکھا دیتا ہوں اور پھر ان پر چھوڑ دیتا ہوں کہ وہ کیا منتخب کرتی ہیں۔ اچھے کے فائدے اور بُرے کے نقصان بھی بتا دیتا ہوں۔ آج الحمداللہ میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ میری بہنیں اور میری بیگم میرے ساتھ ہر اس مسئلہ پر بات کر لیتی ہیں جو عام طور پر نہیں کر سکتی
بہت خوب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب آپ اچھی تربیت دے کر اعتماد کرتے ہیں تب کچھ غلط ہو نہیں سکتا ہے

مجھے پہلی دفعہ محفل اپنی لگ رہی ۔۔۔ اس سے پہلے یہاں مذہب اور سائنس کی بات کے علاوہ کچھ دیکھ ہی نہیں پائی ۔۔
 

نایاب

لائبریرین
جو اختلاف کرتے ہوئے لعنت اور ملامت " نہیں " کرتے ہیں بلکہ اپنے رائے کے ساتھ دوسروں کا احترام کرتے ہیں ۔۔یہی لوگ تو انسان ہیں۔۔۔

آپ سمجھتے ہیں '' پناہ'' ہی اس مسئلے کی لائن آف کنٹرول ہے !
آپ کی بات مجھے سمجھ نہ آ سکی میری محترم بٹیا
مجھے جو سمجھ آئی
عورت " پناہ " کی متلاشی اور خواہشمند اس لیئے بھی ہوتی ہے کہ یہ ممتا رکھتی ہے ۔ اسے نسل انسانی کو اپنی جان پر کھیل آگے چلانا ہوتا ہے ۔۔۔۔۔
خالق حقیقی کے فرمائے " کن " کو نوماہ اپنے وجود میں رکھتے " فیکون " کے عمل کو مکمل کرنا ہوتا ہے ۔ اور اس " کار عظیم " میں مشغول وجود انسانی کو " پناہ " کی ضرورت تو لازم ہوتی ہے ۔۔۔۔ اور یہ پناہ عورت کو مرد کی صورت کسی بھی رشتے سے مل پاتی ہے ۔۔۔۔
بہت دعائیں
 

نور وجدان

لائبریرین
آپ کی بات مجھے سمجھ نہ آ سکی میری محترم بٹیا
مجھے جو سمجھ آئی
عورت " پناہ " کی متلاشی اور خواہشمند اس لیئے بھی ہوتی ہے کہ یہ ممتا رکھتی ہے ۔ اسے نسل انسانی کو اپنی جان پر کھیل آگے چلانا ہوتا ہے ۔۔۔۔۔
خالق حقیقی کے فرمائے " کن " کو نوماہ اپنے وجود میں رکھتے " فیکون " کے عمل کو مکمل کرنا ہوتا ہے ۔ اور اس " کار عظیم " میں مشغول وجود انسانی کو " پناہ " کی ضرورت تو لازم ہوتی ہے ۔۔۔۔ اور یہ پناہ عورت کو مرد کی صورت کسی بھی رشتے سے مل پاتی ہے ۔۔۔۔
بہت دعائیں

جواب تو بہت اچھا ہے ! سوال کچھ اور تھا میرا ۔۔اوپر کے اقتباس کی روشنی میں تھا۔۔۔ضروری تو نہیں کہ ہر رشتہ ''پناہ '' ہی ہو۔۔۔میرا نہیں خیال۔۔۔لوگ خالص بھی ہوتے نا ! سو نیٹ کی دنیا میں رشتے پناہ کے بغیر وجود میں نہیں آتے کیا؟؟؟
 

x boy

محفلین
اسلام میں اسلئے غور کرنے کی کوشش نہیں کرتے ہیں کچھ مسلمان کیونکہ اگر حلال و حرام، رشتوں کا احترام، مال کا استعمال، سماجی تعلقات، ازدواجی تعلقات وغیرہ وغیرہ کا پتہ لگ جائے تو پابند ہوجائیں گے، جب تک نہیں پتا وہ اپنے آپ کو بے فکر پاتے ہیں اور ساری غیر ضروری نفسانی خواہشات کو اپنے طریق سے پورا کرتے ہیں ۔۔۔
 
Top