شگفتہ ۔
ساتوں سرُ تم سے ‘میری ذات کا سرگم تم ہو !
ٹھاٹھ بھی تم ہو‘ مرا راگ بھی تم‘ سَم تم ہو
حسن پریوں کا‘ غزالوں کا سجل رمَ تم ہو
کب کسی حور شمائل سے بھلا‘ کم تم ہو
تم ہو جب تک مرے‘ آباد ہے دینا میری !
میرا منظر ‘میرا موڈ اور میرا موسم تم ہو
تم نہ ہو گر تو مری زیست میں کچھ بھی نہ رہے
میری ہر ایک خوشی تم سے ہے ‘ہر غم ‘تم ہو
دیکھ آیا ہے یہ دل‘ دنیا کے رَن بنَ سارے !
سب جہاں جھوٹ ہے ‘سچائی تو ہمدم تم ہو
سیم و زر تم ہو ‘مرے پارس و پکھراج تمھیں !
پنکھڑی‘ پنکھ‘ پکھیرو‘ میرے پیتم‘ تم ہو
وہ جو مل جائے تو اسے کہنا کہ اے جان ِ احمد
زندگی زخم ہے ‘ اس زخم کا مرہم تم ہو ۔
ساتوں سرُ تم سے ‘میری ذات کا سرگم تم ہو !
ٹھاٹھ بھی تم ہو‘ مرا راگ بھی تم‘ سَم تم ہو
حسن پریوں کا‘ غزالوں کا سجل رمَ تم ہو
کب کسی حور شمائل سے بھلا‘ کم تم ہو
تم ہو جب تک مرے‘ آباد ہے دینا میری !
میرا منظر ‘میرا موڈ اور میرا موسم تم ہو
تم نہ ہو گر تو مری زیست میں کچھ بھی نہ رہے
میری ہر ایک خوشی تم سے ہے ‘ہر غم ‘تم ہو
دیکھ آیا ہے یہ دل‘ دنیا کے رَن بنَ سارے !
سب جہاں جھوٹ ہے ‘سچائی تو ہمدم تم ہو
سیم و زر تم ہو ‘مرے پارس و پکھراج تمھیں !
پنکھڑی‘ پنکھ‘ پکھیرو‘ میرے پیتم‘ تم ہو
وہ جو مل جائے تو اسے کہنا کہ اے جان ِ احمد
زندگی زخم ہے ‘ اس زخم کا مرہم تم ہو ۔