بے وقوفانہ بات جس پر آپ بچپن میں دل و جان سے یقین رکھتے تھے!

شکیب

محفلین
کوئی ایسی بیوقوفانہ بات جس پر آپ بچپن میں دل و جان سے یقین رکھتے تھے؟
مجھے زیادہ تر یہ پٹیاں بڑا بھائی پڑھایا کرتا تھا...

میرا یقین تھا کہ "ریل کی پٹری پر سکہ رکھنے سے، ریل کے گزرنے پر وہ مقناطیس بن جاتا ہے!"
 

اے خان

محفلین
بچپن میں جب دودھ کا دانت گر جاتا تھا تو اسے کاغذ میں لپیٹ کر کسی اونچی جگہ رکھ لیتے تھے. یقین ہوتا تھا کہ اللہ ہمیں چھوٹا بھائی دے گا. :p
 

اے خان

محفلین
بچپن میں ہمیں اکیلے سونے میں ڈر لگتا تھا. تو گھر والے تکیے کے نیچے چھری رکھ دیتے تھے کہ جنات آپ کے قریب بھی نہیں آئیں گے.
 

اے خان

محفلین
خاندان میں جب بچے کی پیدائش ہوتی تو گھر والے کہتے کہ ندی سے اٹھا کر لائے ہیں. میں بھی کئی بار اس غرض سے ندی گیا کہ کوئی بچہ اٹھا کر لاؤں لیکن بے سود
 

فاتح

لائبریرین
ایسی بہت سی تصوراتی چیزیں تھیں جن پر دل و جان سے ایمان رکھتا تھا لیکن یہاں تفصیل بیان نہیں کرنا چاہتا۔ ;) تھوڑے کو کافی جانیں۔ :laughing:
 

فلک شیر

محفلین
خاندان میں جب بچے کی پیدائش ہوتی تو گھر والے کہتے کہ ندی سے اٹھا کر لائے ہیں. میں بھی کئی بار اس غرض سے ندی گیا کہ کوئی بچہ اٹھا کر لاؤں لیکن بے سود
عزیزی! اب تو بچہ تین ماہ شکم مادر میں مشکل سے گزارتا ہے، کہ والدین اس کی نشوونما، ملبوسات، نام اور دیگر ملحقہ امور سوشل میڈیا پہ خلق خدا سے زیر مشاورت و صیغہ اطلاع میں لے آتے ہیں
 

فرقان احمد

محفلین
اگر کپ میں تھوڑی سی چائے بچ جائے اور اسے نہ پیا جائے تو تین دن تک اسی حالت میں پڑے رہنے پر وہ بسکٹ میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
میں بھی کم و بیش یہ تمام باتیں سنتا تھا ، لیکن دل و جان تو دور کی بات ہے عقل ہی تسلیم نہیں کرتی تھی سو بڑوں کی یا دیگر راوی بچوں کی بیوقوفی سے دل ہی دل میں محظوظ ہوتا تھا کچھ کہتا نہ تھا۔ (نقص امن کے خدشے کی وجہ سے :) ) ۔
 
میں بھی کم و بیش یہ تمام باتیں سنتا تھا ، لیکن دل و جان تو دور کی بات ہے عقل ہی تسلیم نہیں کرتی تھی سو بڑوں کی یا دیگر راوی بچوں کی بیوقوفی سے دل ہی دل میں محظوظ ہوتا تھا کچھ کہتا نہ تھا۔ (نقص امن کے خدشے کی وجہ سے :) ) ۔
یعنی آپ بچپن میں ہی بڑے ہو گئے تھے :)
 

فہد اشرف

محفلین
جب میں بڑا ہو رہا تھا تب مجھے بتایا گیا تھا کہ 2003 ورلڈکپ فائنل میں پونٹگ جی کے بلے میں اسپرنگ تھا :p
 
ایک آئڈیا میرے ذہن میں تھا کہ بڑا ہوکر میں ایسی ٹارچ بناؤں گا جس میں سے سیاہ روشنی نکلے اور روشن کمرے میں اندھیرا ہوجائے۔
ایسی سوچیں اکثر تب آتی تھیں جب ہوم ورک مکمل نہ ہو اور سکول سے چھٹی مارنے کا پروگرام ہو
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
میں بھی کم و بیش یہ تمام باتیں سنتا تھا ، لیکن دل و جان تو دور کی بات ہے عقل ہی تسلیم نہیں کرتی تھی سو بڑوں کی یا دیگر راوی بچوں کی بیوقوفی سے دل ہی دل میں محظوظ ہوتا تھا کچھ کہتا نہ تھا۔ (نقص امن کے خدشے کی وجہ سے :) ) ۔
یعنی بچپن نہ دیکھا۔ ہائے حسرتا۔۔۔
 
Top