ہمارے دکھ پر آپ کو ہنسی آ رہی ہے بھیاااوہ خدایا، آج بے تحاشہ قہقہوں کا دن لگتا ہے۔ ذرا ہم کیلنڈر دیکھ کر آتے ہیں کہ ایسا کچھ اس میں درج ہے کیا؟
ویسے ایک راز کی بات پوچھنی تھی، ذرا چپکے سے گوش گزار کر دیں کہ یہ اتنے سارے محاورے کتنے دنوں سے ذخیرہ کر رکھے تھے پتر نے؟ہمارے دکھ پر آپ کو ہنسی آ رہی ہے بھیاا
ظالمو!
بھیاااااااویسے ایک راز کی بات پوچھنی تھی، ذرا چپکے سے گوش گزار کر دیں کہ یہ اتنے سارے محاورے کتنے دنوں سے ذخیرہ کر رکھے تھے پتر نے؟
بشمول "کس نمی پر سد"؟بھیااااااا
یہ غلط بات ہے، ہمارا آن لائن مذاق اڑا رہے ہیں آپ
مجھے یہ پہلے سے پتا تھے، بہت بہت پہلے سے ۔۔۔ جب میں چھوٹی ہوتی تھی تب سے۔۔اچھا جی
وہ تو میرا دریافت کردہ ہے ناںبشمول "کس نمی پر سد"؟
لا شک فیہ!وہ تو میرا دریافت کردہ ہے ناں
لا شک فیہ!
کل آئے تھے ناں بھیافاتح بھائی آجکل کچھ زیادہ ہی غائب ہیں۔ نظر نہیں آرہے۔
بس یہی مسئلہ تھا کہ مجھے ڈر تھا کہ اتنی مشکل اردو مجھ سے لکھی نہیں جآئے گی اور اتنے ادیبانہ مراسلے کا آسان اردو میں جواب شاید قابلِ قبول نہ ہوفاتح بھائی ہم اچھی طرح سے جانتے ہیں آپ نے تبصرہ کیوں نہیں کیا اس پر۔۔۔ آپ آسان اردو میں بھی تبصرہ لکھ سکتے ہیں کوئی مسئلہ نہیں (سوائے اس کے کہ ہمیں آسان اردو سمجھنے میں تھوڑی مشکل ہوتی ہے)
لیکن کم از کم ہمیں یہ تو بتائیں کہ آپ ہمارے اس دکھ میں برابر کے شریک ہیں یا برابر سے زیادہ۔۔۔۔
وہ تو ہے بھیا لیکن اب آپ ک لیے کچھ تو رعایت کرنا پڑتی ہے ناںبس یہی مسئلہ تھا کہ مجھے ڈر تھا کہ اتنی مشکل اردو مجه سے لکھی نہیں جآئے گی اور اتنے ادیبانہ مراسلے کا آسان اردو میں جواب شاید قابلِ قبول نہ ہو
ثقیل اردو میں کر دیتےبس یہی مسئلہ تھا کہ مجھے ڈر تھا کہ اتنی مشکل اردو مجه سے لکھی نہیں جآئے گی اور اتنے ادیبانہ مراسلے کا آسان اردو میں جواب شاید قابلِ قبول نہ ہو
ہوا یوں کہ اس ظلم کی خبر تو مجھے اسی دن مل گئی تھی لیکن وہ کیا ہے نا کہ یہاں پہنچتے پہنچتے اتنے دن لگ گئے کہ راہ بہت دُشوار گزار تھی۔ جب پہلی بار یہ 'بے پر کی' پڑھنا شروع کی تو اس نے دو کی بجائے کم از کم چھ 'پر' لگا کر ایسی اونچی اُڑان بھری کہ سر اوپر کر کے دیکھتے ہوئے سر پر رکھی ٹوپی کہیں دو ر گہری کھائی میں جا گری۔ اب کیا کروں بے پر کی اوپر اور ٹوپی نیچے۔ بہت ڈھونڈا کہ شاید کسی نیک دل انسان نے میرے جیسے غبی اور سست لوگوں کے لیے کوئی ' ڈریگن نیچرلی سپیکنگ' سوفٹ ویئر جیسا 'ڈریگن نیچرلی لسننگ، ریڈنگ اینڈ انڈرسٹینڈنگ' جیسی چیز ایجاد کی ہو لیکن معلوم نہیں دنیا ایک جگہ رُک کیوں گئی ہے۔ کوئی نئی ایجادات ہی نہیں ہو رہیں۔ انسانیت کی خدمت کی کسی کو خبر ہی نہیں۔کیااا۔۔۔۔۔
"یہ پیغام مدیر کی منظوری کا منتظر ہے اور عام صارفین کی نظروں سے مخفی ہے۔"
یہ عبارت دیکھنا تھا کہ ہماری حیرت کی انتہا نہ رہی، ہم نے اپنے (مدیر کے منتظر) پیغام کو دوبارہ پڑھا کہ کہیں کوئی مشکوک بات تو نہیں لکھی گئی، حتیٰ کے دانت نکالتے ہوئے اسمائیلیز کو غور دیکھا کہ کہیں وہ دہشت تو نہیں پھیلا رہے لیکن غور غور سے دیکھنے پر بھی ایسا کچھ کہ پا کر ہماری آنکھوں میں آنسو آگئے اور ہاتھ کانپنے لگے ۔۔ کیا یہ دن بھی دیکھنا تھے کہ محفل پر ہمارے پیغام کو ایسی نظروں سے دیکھا جائے جیسے ایئر پورٹ پر کسی مسافر کو، جو ڈرگز لے کر جا رہا ہو۔ اس دکھ کی کیفیت میں ہم ایک گلاس پانی بھر کر لائے اور آدھا پی کر باقی رکھ دیا، آنسو پونچھے اور اردو محفل کو شکایت بھری نظروں سے دیکھا۔ آخر کیا قصور تھا ہمارا جو ہمارے پیغام در خورد اعتنا نہ جانا (اس بات کا محل ہو نہ ہو، ہم تو لکھیں گے آخر کو ہماری اپنی بھی کوئی اردو ہے)۔ ہمیں بے حد سوتیلا پن محسوس ہوا۔ جلدی سے ابن سعید بھائی کو میسج کیا کہ آخر ہمارے ساتھ ہی یہ سوتیلا پن کیوں۔۔ لیکن
کس نمی پرسد کہ بھیا کون ہو!
کے مصداق، جواب ندارد۔۔ ہم نے اپنے ماتھے پر ہاتھ رکھ کر دیکھا تو ہمیں بے حد گرم محسوس ہوا۔ معلوم ہوا بخار ہو رہا ہےجلدی سے آدھا گلاس بچے ہوئے پانی میں پٹی بھگو کر ماتھے پر رکھی۔ اس دوران اماں جان آگئیں، ہمارا اترا ہوا چہرہ دیکھ کر فکر مندی سے پوچھنے لگیں کیا ہوا ہے! تب ہم نے اپنے بے بسی کی داستان الف سے یے تک ان کو سنا دی اور ان سے بار بار یقین دہانی چاہی کہ ہم شکل اور باتوں سے مشکوک نہیں لگتے۔ پھر ہم نے سوچا محفل میں کوئی تو ہمیں جانتا ہوگا آخر کو محفل کے اتنے صفحے ہم نے دھوپ میں تو کالے نہیں کیے۔ لہذا ہم یہ پیغام لکھ رہے ہیں تاکہ ہمارے ساتھ اس ناانصافی کی خبر سبھی کو پہنچے اور آئندہ ہمارے کسی پیغام کو مشکوک نظروں سے دیکھنے کی کوشش نہ کی جائے۔
ہماری صحت کے لیے دعا کیجئے گا۔
اور ہاں آپ اماں جان کے جواب کو کچھ غلط نہ سمجھ لیں اس لیے ہم وضاحت کر دیں کہ اماں جان نے جواباََ کہا کہ ہم تو باتوں اور چہرے سے بے حد معصوم لگتے ہیں اور ہم نے دل و جان سے یقین کر لیا (دروغ بر گردنِ اماں جان!) اب آپ کریں نہ کریں۔
ہمیشہ کی طرح بہت اچھا لکھا عائشہ۔ اب میں ایسے ہی تو آپ کی پنکھی نہیں ہوں نا۔کیااا۔۔۔۔۔
"یہ پیغام مدیر کی منظوری کا منتظر ہے اور عام صارفین کی نظروں سے مخفی ہے۔"
یہ عبارت دیکھنا تھا کہ ہماری حیرت کی انتہا نہ رہی، ہم نے اپنے (مدیر کے منتظر) پیغام کو دوبارہ پڑھا کہ کہیں کوئی مشکوک بات تو نہیں لکھی گئی، حتیٰ کے دانت نکالتے ہوئے اسمائیلیز کو غور دیکھا کہ کہیں وہ دہشت تو نہیں پھیلا رہے لیکن غور غور سے دیکھنے پر بھی ایسا کچھ کہ پا کر ہماری آنکھوں میں آنسو آگئے اور ہاتھ کانپنے لگے ۔۔ کیا یہ دن بھی دیکھنا تھے کہ محفل پر ہمارے پیغام کو ایسی نظروں سے دیکھا جائے جیسے ایئر پورٹ پر کسی مسافر کو، جو ڈرگز لے کر جا رہا ہو۔ اس دکھ کی کیفیت میں ہم ایک گلاس پانی بھر کر لائے اور آدھا پی کر باقی رکھ دیا، آنسو پونچھے اور اردو محفل کو شکایت بھری نظروں سے دیکھا۔ آخر کیا قصور تھا ہمارا جو ہمارے پیغام در خورد اعتنا نہ جانا (اس بات کا محل ہو نہ ہو، ہم تو لکھیں گے آخر کو ہماری اپنی بھی کوئی اردو ہے)۔ ہمیں بے حد سوتیلا پن محسوس ہوا۔ جلدی سے ابن سعید بھائی کو میسج کیا کہ آخر ہمارے ساتھ ہی یہ سوتیلا پن کیوں۔۔ لیکن
کس نمی پرسد کہ بھیا کون ہو!
کے مصداق، جواب ندارد۔۔ ہم نے اپنے ماتھے پر ہاتھ رکھ کر دیکھا تو ہمیں بے حد گرم محسوس ہوا۔ معلوم ہوا بخار ہو رہا ہےجلدی سے آدھا گلاس بچے ہوئے پانی میں پٹی بھگو کر ماتھے پر رکھی۔ اس دوران اماں جان آگئیں، ہمارا اترا ہوا چہرہ دیکھ کر فکر مندی سے پوچھنے لگیں کیا ہوا ہے! تب ہم نے اپنے بے بسی کی داستان الف سے یے تک ان کو سنا دی اور ان سے بار بار یقین دہانی چاہی کہ ہم شکل اور باتوں سے مشکوک نہیں لگتے۔ پھر ہم نے سوچا محفل میں کوئی تو ہمیں جانتا ہوگا آخر کو محفل کے اتنے صفحے ہم نے دھوپ میں تو کالے نہیں کیے۔ لہذا ہم یہ پیغام لکھ رہے ہیں تاکہ ہمارے ساتھ اس ناانصافی کی خبر سبھی کو پہنچے اور آئندہ ہمارے کسی پیغام کو مشکوک نظروں سے دیکھنے کی کوشش نہ کی جائے۔
ہماری صحت کے لیے دعا کیجئے گا۔
اور ہاں آپ اماں جان کے جواب کو کچھ غلط نہ سمجھ لیں اس لیے ہم وضاحت کر دیں کہ اماں جان نے جواباََ کہا کہ ہم تو باتوں اور چہرے سے بے حد معصوم لگتے ہیں اور ہم نے دل و جان سے یقین کر لیا (دروغ بر گردنِ اماں جان!) اب آپ کریں نہ کریں۔
ہوا یوں کہ اس ظلم کی خبر تو مجھے اسی دن مل گئی تھی لیکن وہ کیا ہے نا کہ یہاں پہنچتے پہنچتے اتنے دن لگ گئے کہ راہ بہت دُشوار گزار تھی۔ جب پہلی بار یہ 'بے پر کی' پڑھنا شروع کی تو اس نے دو کی بجائے کم از کم چھ 'پر' لگا کر ایسی اونچی اُڑان بھری کہ سر اوپر کر کے دیکھتے ہوئے سر پر رکھی ٹوپی کہیں دو ر گہری کھائی میں جا گری۔ اب کیا کروں بے پر کی اوپر اور ٹوپی نیچے۔ بہت ڈھونڈا کہ شاید کسی نیک دل انسان نے میرے جیسے غبی اور سست لوگوں کے لیے کوئی ' ڈریگن نیچرلی سپیکنگ' سوفٹ ویئر جیسا 'ڈریگن نیچرلی لسننگ، ریڈنگ اینڈ انڈرسٹینڈنگ' جیسی چیز ایجاد کی ہو لیکن معلوم نہیں دنیا ایک جگہ رُک کیوں گئی ہے۔ کوئی نئی ایجادات ہی نہیں ہو رہیں۔ انسانیت کی خدمت کی کسی کو خبر ہی نہیں۔
مرتی کیا نہ کرتی کے مصداق لغات کھول کر سامنے رکھیں تا کہ یہ پیچیدہ تحریر سمجھ سکوں لیکن اب کہاں عائشہ عزیز جیسی باصلاحیت لکھاری اور 'فلسفے' کی ہونہار طالبہ اور کہاں مجھ جیسی غبی بندی جسے لکھنے لکھانے اور فلسفے سے ایسا ہی ربط ہے جیسا ہمارے وزرائے تعلیم کو علم سے ۔ اب سوچتی ہوں میں بھی کچھ پڑھ لیتی تو کیا ہی اچھا ہوتا۔لیکن پھر آخر کو عائشہ کی آپی ہونے کا کچھ تو اثر ہونا تھا اس لیے بھاگ دوڑ کر کے ان مشکل ترین محاورات کا مطلب سمجھ لیا۔ سوچتی ہوں یہی مقالہ کسی بڑی یونیورسٹی کو بھیج کر خود کو پی ایچ ڈی کی ڈگری دے دوں۔
خیر اب چونکہ مسئلہ یہ تھا کہ میرے یہاں نہ ہونے کا فائدہ اٹھا کر عائشہ کے مراسلے کو شائع ہونے کے لیے ' انتظار فرمائیے' کی قطار میں کھڑا کر دیا گیا تھا ۔ سو کچھ تو کرنا تھا ورنہ عائشہ کی ڈانٹ سے کون بچاتا۔ ابن سعید بھائی سے پوچھا تو حسبِ روایت کی صورت میں جواب دیا۔ مجال ہے جو کبھی اس سٹینڈرڈ جواب سے ہٹ جائیں۔ لیکن پھر جب میری ڈانٹ والی گن کا خیال آیا تو سعود بھائی ایسے غائب ہوئے کہ ابھی تک دکھائی نہیں دئیے۔
میرا خیال ہے کہ وہ اس کوشش میں مصروف تھے کہ میری گن ملنے سے پہلے پہلے اس مراسلے کو انتظار فرمائیے کی قطار سے ہٹانے کی تدبیر کر لیں۔ مجھے یقین ہے کہ اب وہ مراسلہ 'فاسٹ ٹریک' کے ذریعے اپنی منزلِ مقصودتک پہنچ چکا ہو گا۔ کیوں عائشہ ایسا ہی ہے نا؟
اگر ایسا نہیں تو پھر کچھ اور سوچنا پڑے گا۔ اس کا ایک ہی حل ہے کہ
انتظار ہی فرما لیا جائے۔ ٹھیک ہے نا عائشہ؟
اور میں جو آپ کی اتنی بڑی پنکھی ہوں اس کا کیاہمیشہ کی طرح بہت اچھا لکھا عائشہ۔ اب میں ایسے ہی تو آپ کی پنکھی نہیں ہوں نا۔
اور باقی کے؟سو خون معاف!